تلنگانہ ملازمین آندھرائیوں کے ساتھ کام کرنے تیار نہیں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-29

تلنگانہ ملازمین آندھرائیوں کے ساتھ کام کرنے تیار نہیں

telangana-andhra
تلنگانہ ملازمین کی یونینوں کی مختلف قائدین نے آج کمل ناتھ کمیٹی سے ملاقات کی اور کمل ناتھ کو واقف کرایا کہ ریاست کی تقسیم کے سلسلہ میں انہیں کن مسائل کا سامنا ہے۔ کمل ناتھ کمیٹی ریاست اور ملازمین کی تقسیم کے سلسلہ میں ملازمین کے مسائل کا جائزہ لینے کیلئے تشکیل دی گئی تھی۔ تلنگانہ نان گزیٹیڈ آفیسرس سنٹرل یونین کے صدر دیوی پرساد اور تلنگانہ سکریٹریٹ گزیٹیڈ آفیسرس ایمپلائز صدر نریندر راؤ کی قیادت میں یونین قائدین نے کمل ناتھ سے نمائندگی کرتے ہوئے کہاکہ وہ تلنگانہ بھر میں کسی بھی مقام پر سیما آندھرا ملازمین کے ساتھ اب مزید کام نہیں کرسکتے کیونکہ آندھرا والوں کے ساتھ اختلافات عروج پر پہنچ چکے ہیں اور فریقین کے اذہان میں تبدیلی آچکی ہے۔ بالخصوص سیما آندھرا ملازمین، تلنگانہ ملازمین کے ساتھ امتیازی رویہ اختیار کررہے ہیں۔ یونین کے قائدین نے یہ بھی درخواست کی کہ سیما آندھرا میں کارگذار 1400 تلنگانہ ملازمین کو علاقہ تلنگانہ منتقل کردیاجائے۔ انہوں نے سیما آندھرا ملازمین کے علاقہ تلنگانہ میں ڈپیوٹیشن کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کمیٹی پر زوردیا کہ وہ تلنگانہ کی تشکیل کی کارروائی مکمل ہونے تک مختلف محکموں کے سربراہان کی مخلوعہ جائیدادیں پر نہ کرے۔ ٹی این جی او قائد نے کہاکہ اگر سیما آندھرا ملازمین کو علاقہ تلنگانہ میں دوبارہ کام کرنے کا موقع دیاگیا تو وہ ایک اور احتجاج شروع کردیں گے۔ ٹی این جی اوز، صدارتی حکم نامہ کے مطابق 42فیصد سے زیادہ وظائف اور ملازمین کے دیگر بقایہ جات کا زائد بوجھ برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ وہ مستقبل میں سیما آندھرا ملازمین کے آبائی مقام سے متعلق جھوٹے دعوؤں کی بھی مخالفت کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ گرگلانی کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر ہی تمام قرض، ملازمین اور وظائف کی تقسیم عمل میں لائی جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملازمین کے آبائی مقام سے متعلق فیصلہ تعلیمی سرٹیفکٹیس کی بنیاد پر کیا جائے جنہیں کمیٹی نے تسلیم کیا ہو۔ اسی دوران آندھراپردیش نان گزیٹیڈ آفیسرس اسوسی ایشن (اے پی این اوز) کے صدر اشوک بابو نے آبائی مقام اور ملازمین کی منتقلی کے مسائل پر تحفظات کااظہار کرتے ہوئے کہا یہ صدارتی حکم نامہ کی روح کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہاکہ اے پی این جی اوز، قانونی کارروائی کیلئے عدالت سے رجوع ہوں گے کیونکہ تلنگانہ بل، صدارتی حکمنامہ کا متبادل نہیں ہوسکتا، اس لئے زون واری تقررات اور تبادلہ کے نظام کو چھیڑ نہیں جانا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہاکہ سیما آندرھا کو بھی اپنا دارالحکومت حاصل نہیں ہوا ہے اور سکریٹریٹ اورملازمین کی منتقلی کا مسئلہ ابھی سے نہیں اٹھایا جانا چاہئے۔ انہوں نے اس بات پر بھی ناراضگی کا اظہار کیا کہ 6.5لاکھ ملازمین کی نمائندگی کرنے والے اے پی این جی اوز جیسی بڑی یونین کو کمیٹی کے سامنے اپنا موقف اور شکایت پیش کرنے کیلئے بمشکل 5منٹ ہی دئیے گئے۔ انہوں نے تاہم کمیٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ سیما آندھرا ملازمین کو نہ صرف حیدرآباد ضلع رنگاریڈی اور تلنگانہ کے دیگر اضلاع میں بھی کام کرنے کامتبادل فراہم کرے۔

Telangana employees not willing to work with Andhriates

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں