ہندوستانیوں کے بنک کھاتوں سے متعلق عدم اطلاع پر سوئزرلینڈ ہدف تنقید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-28

ہندوستانیوں کے بنک کھاتوں سے متعلق عدم اطلاع پر سوئزرلینڈ ہدف تنقید

نئی دہلی۔
(پی ٹی آئی)
سوئزرلینڈ کی بنکوں میں خفیہ طورپر رقم جمع کرنے والے ہندوستانیوں کے بارے میں سوئزر لینڈ ہندوستان کو اطلاع فراہم نہیں کرپا رہا ہے۔ یہ بات آج مرکزی وزیر فینانس پی چدمبرم نے بتائی اور دھمکی دی کہ ہندوستان کی درخواستوں کو روکنے پر سوئزر لینڈ کو ہمہ قومی فورموں جیسے جی 20 میں گھسیٹا جائے گا۔ چدمبرم نے سخت لب و لہجہ اور 2صفحات پر مشتمل اپنے مکتوب میں جو سوئزر لینڈ کے وزیر فینانس ای ڈبلیو شلمپ کو بھیجا گیا ہے، یاد دلایا ہے کہ جی 20 قائدین نے اپریل 2009ء میں ایک اعلامیہ منظور کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ " بنک رازدای کا دور ختم ہوچکا ہے"۔ چدمبرم نے اپنے مکتوب میں کہا ہے کہ سوئزر لینڈ کا عدم تعاون اگر جاری رہے تو ہندوستان، سوئزر لینڈ کو ایک غیر معاون دائرہ عمل کا حامل ملک قرار دینے کے مثل مزید اقدامات کا جائزہ لے سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سوئزر لینڈ نے دونوں ملکوں کے درمیان دہری محصول اندازی سے گریز کے معاہدہ کی شرائط کا احترام نہیں کیا ہے۔ مذکورہ معاہدات کے تحت ٹیکس حکام نے سوئس بنکوں میں ہندوستانیوں کے کھاتوں کے بارے میں اطلاعات طلب کی تھیں۔ مکتوب مورخہ 13مارچ 2014ء میں چدمبرم نے کہا ہے کہ "ہندوستان اور دیگر ممالک کو اطلاع کی فراہمی سے سوئزر لینڈ کا،اس بنیاد پر انکار کہ جس اطلاع کے بارے میں درخواست کی گئی ہے اس کا ذریعہ "مسروقہ ڈاٹا" پر مبنی ہے، عملاً اس کے معنی یہ ہوئے کہ سوئزر لینڈ، اب بھی بنک رازادی پر یقین رکھتا ہے اور عصر حاضر سے اس کا طریقہ کار ہم آہنگ نہیں ہے"۔ جی۔20 کے اس موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہ ان ممالک کی سرکاری رقومات اور مالیاتی سسٹمس کے تحفظ کیلئے تحدیدات کو روبہ عمل لایا جاسکتا ہے، چدمبرم نے کہاکہ "اگر دہری محصول اندازی سے گریزکے معاہدہ کے تحت ہندوستان کو اطلاعات کی فراہمی سے مسلسل انکار کیا جاتا رہے تو حکومت ہند، اس عالمی فورم میں ایک موقف اختیار کرنے پر مجبور ہوجائے گی"۔ ہندوستان کے وزیر فینانس نے کہاکہ ہندوستان، عالمی فورموں سے یہ کہنے میں پس و پیش نہیں کرے گا کہ سوئزر لینڈ، شفافیت کے معیارات کی ہنوز تعمیل نہیں کررہا ہے اور یہ کہ درکار قانون و قواعد پر مشتمل ڈھانچہ، سوئزر لینڈ میں ہنوز کارکرد نہیں ہے۔" مزیدبرآں حکومت ہندمذکورہ مسئلہ کو جی 20 جیسے دیگر ہمہ قومی فورموں میں بھی اٹھاسکتی ہے"۔ ہندوستان کو اس بارے میں "گہری تشویش" ہے کہ بعض ہندوستانی ٹیکس دہندگان، قابل لحاظ غیر محسوب آمدنی اور اثاثہ جات، سمندرپار علاقوں میں رکھے ہوں گے اور ہندوستان کو ایسے علاقوں سے توقع ہے کہ وہ مذکورہ ٹیکس دہندگان سے موثر طورپر نمٹیں گے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں