خواتین کو مردوں کی تولیت سے آزاد کیا جائے - سعودی مجلس شوریٰ سے درخواست - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-03

خواتین کو مردوں کی تولیت سے آزاد کیا جائے - سعودی مجلس شوریٰ سے درخواست

سعودی عرب کی خاتون سماجی کارکنوں نے مملکتی مشاورتی کونسل میں درخواست پیش کی ہے کہ خواتین پر مردوں کی تولیت کو ختم کیا جائے۔ سعودی عرب دنیا کا واحد ملک ہے جہاں سختی کے ساتھ شرعی قوانین پر پابندی کی جاتی ہے، اسلامی قانون نافذ ہے۔ اس ملک میں خاتون کو نامحرم کے ساتھ سفر کی اجازت نہیں ہے۔ سعودی عرب ہی وہ واحد ملک ہے جہاں خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی عائد ہے۔ خواتیا اپنے ولی کی اجازت ک بغیر شناختی کارڈ حاصل نہیں کرسکتی۔ سماجی کارکن عزیزہ یوسف نے اے ایف پی کو بتایاکہ خواتین حقوق کارکنوں نے 8مارچ کو منعقد ہونے والے عالمی یوم خواتین کے موقع پر مجلس شوریٰ سے نمائندگی کرتے ہوئے ایک درخواست پیش کی ہے۔ اس درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ خواتین پر مردوں کی تولیت ختم کی جائے۔ اس کے بجائے خواتین کے حقوق کی حفاظت کےئلے قانونی اقدامات کئے جائیں۔ عزیزہ یوسف کا کہنا ہے کہ مملکت سعودی عرب میں خواتین پر جو پابندیاں اور قوانین رائج ہیں وہ اسلامی تعلیمات پر مبنی نہیں ہیں۔ 10خواتین سماجی کارکنوں کی درخواست میں اس بات کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے خواتین کیلئے ڈرائیونگ کی ضرورت کی مثال پیش کرتے ہوئے کہاکہ حال ہی میں ایک حاملہ خاتون کو کیمپس میں بچے کو جنم دینا پڑا، کیونکہ یہ یونیورسٹی خواتین کی تھی، جہاں پر کار کی ڈرائیونگ کیلئے کوئی خاتون موجود نہیں تھیں، لہذا حاملہ خاتون کو اسپتال تک نہیں لے جایاجاسکا۔ گذشتہ فروری میں ایک یونیورسٹی طالبہ کی اس لئے موت واقع ہوئی کہ اس طالبہ کو اس کے محرم کے بغیر کیمپس میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب کی مجلس شوریٰ میں خواتین کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ حال ہی میں تین ارکان نے خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کی سفارش کی تھی، جو کہ 150 رکنی مجلس شوریٰ میں مسترد کردی گئی۔ سعودی عرب کی مجلس شوریٰ کے لئے تقررات شاہ عبداﷲ کی جانب سے انجام دئیے جاتے ہیں۔

Saudi women in top council want debate on driving

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں