مودی پر کسانوں کی اراضی ہتھیانے کا الزام - راہل کا خطاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-12

مودی پر کسانوں کی اراضی ہتھیانے کا الزام - راہل کا خطاب

بالاسینور۔(گجرات)
(پی ٹی آئی)
راہول گاندھی نے نریندر مودی پر ان کے گڑھ میں زور دار حملہ کرتے ہوئے آج ان کی حکومت پر کسانوں کی اراضی ہتھیالینے کا الزام عائد کیا اور بی جے پی الزام لگایا کہ وہ کانگریس زیر یادت یوپی اے حکومت کی جانب سے شروع کی گئی اسکیموں کا سہرا اپنے سر باندھ رہی ہے۔ راہول گاندھی نے چیف منسٹر گجرات کا راست طورپر نام لئے بغیر یہ بھی اشارہ دیا کہ مودی نازی ڈکٹیٹر اوڈلف ہٹلر کی طرح کام کرتے ہیں اور بدعنوان وزراء کو ریاستی کابینہ میں برقرار رکھنے پر انہیں نشانہ تنقید بنایا۔ انہوں نے کہاکہ گجرات میں آخر کس قسم کی چوکیداری(نگرانی) ہورہی ہے۔ کسانوں کی لاکھوں ایکڑ اراضی ہڑپ لی جارہی ہے اور اسے صنعتکاروں کے حوالے کیا جارہا ہے۔ جب کسان کچھ کہتے ہیں تو ان کی آواز کو نظر اندازکردیاجاتاہے۔ اگر کسانوں کی اراضی کا سرقہ چوکیداری ہے تو اسے چوکیداری نہیں بلکہ سرقہ کہا جاتا ہے۔ وہ اپنے پروگرام کے مرحلہ میں بالا سینور میں ایک ریالی سے خطاب کررہے تھے۔ مودی اپنی ریالیوں میں کہتے رہے ہیں کہ اگر بی جے پی حکومت برسر اقتدار آتی ہے تو وہ ملک کے خزانے کے چوکیدار کی طرح کام کریں گے۔ راہول گاندھی نے 2014ء کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی درخشاں ہندوستان مہم اور مودی کے تحت گجرات کی ترقی پر مبذول کرانے کی کوشش کرتے ہوئے کہاکہ سارے ملک میں یہ مشہور کیا جارہا ہے کہ گجرات چمک رہا ہے، لیکن اس کی چمک دمک صرف چند صنعتکاروں تک محدودہے اور غریبوں کو اس سے کوئی فائدہ نہیں ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی 2004 کا انتخاب ہار گئی۔ رائے دہندوں کو این ڈی اے کی انڈیا شائننگ مہم پسند نہیں آئی اور شاید این ڈی اے کی شکست کی یہ بھی ایک بڑی وجہہ تھی۔ بی جے پی پر یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ وہ کانگریس کی جانب سے شروع کئے گئے پروگراموں کا سہرا اپنے سر باندھ رہی ہے، راہول گاندھی نے طنزیہ انداز میں کہاکہ اپوزیشن قائدین ایک دہے بعد یہ بھی دعویٰ کریں گے کہ قومی دیہی روزگار ضمانت اسکیم، حق غذا اسکیم انہوں نے شروع کئے تھے جب کہ یہ کانگریس زیر قیادت یوپی اے کے پرچم بردار پروگرام ہیں۔

دریں اثناء پٹنہ سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب نریندر مودی کے ساتھ لفظی جنگ میں شدت پیدا کرتے ہوئے نتیش کمار نے آج کہاکہ بہار کو خصوصی زمرہ کا موقف عطا کرنے اور خصوصی پیکیج دینے کا ان کا وعدہ محض عوام کو بے وقوف بناتے ہوئے ووٹ حاصل کرنے کا ہتھکنڈہ ہے۔ نتیش نے اس بات پر بھی تعجب ظاہر کیا کہ مودی کس طرح بہار کو نیا بہار بناسکیں گے جبکہ انہیں اس ریاست سے کوئی پیار ہی نہیں۔ چیف منسٹر بہار نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ فیس بک پر کہا کہ یہ محض ووٹ حاصل کرنے کا ہتکھنڈہ ہے۔ مودی نے کل پورنیا میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر دہلی میں ان کی پارٹی حکومت بناتی ہے تو وہ خصوصی موقف، خصوصی پیکیج اور ریاست کو خصوصی توجہ دیں گے تاکہ اس کی ترقی میں تیزی لائی جاسکے۔ نتیش نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ بی جے پی لیڈر بہار کی ترقی کو روکنے کی کوشش کررہے ہیں اور اس کی اہمیت کو گھٹانے غلط اعداد و شمار پیش کررہے ہیں۔ کمار کے اس طعنہ کو فیس بک پر شاعرانہ اندازمیں پیش کیاگیا۔ "بہار میں ہنکار بھرے۔ مہاراشٹرا میں آبھار بھرے"۔ (وہ بہار میں دھاڑتے ہیں لیکن مہاراشٹرا میں ممنونیت کا اظہار کرتے ہیں)۔ سینئر جنتادل یو لیڈر نے کہاکہ مودی ایک طرف تو بہار میں دھاڑ رہے ہیں جبکہ وہ مہاراشٹرا میں ایم این ایس کے ساتھ قربت میں اضافہ بھی کررہے ہیں جو ممبئی اور مہاراشٹرا میں اس ریاست کے عوام کو نشانہ بنارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ ساری کوششیں سازش کے ذریعہ بہار کا اعتماد ختم کرنے کیلئے ہیں۔

Rahul compares Modi with Hitler, says he stole Gujarat farmers' land

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں