چھتیس گڑھ میں ماؤسٹوں کا خونریز حملہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-12

چھتیس گڑھ میں ماؤسٹوں کا خونریز حملہ

جگدلپور(چھتیس گڑھ)
(یو این آئی)
چھتیس گڑھ کے گڑبڑ زدہ بستر ڈویژن میں ماؤسٹوں نے گھات لگاکر ایک خونریز حملہ کردیاجس میں سی آر پی ایف کے کم ازکم 15جوان اور ضلع پولیس عملہ کے 5ارکان ہلاک ہوگئے۔ زائد از 12ارکان پولیس عملہ زخمی ہوگئے اور کئی لاپتہ بتائے جاتے ہیں۔ یہ حملہ آج صبح ضلع سکما میں تکواڑہ پہاڑی کے قریب ہوا۔ باغیوں نے سڑک پر رکاوٹیں کھڑی کردیں اور ایک پروکلین مشین کو آگ لگادی۔ (دربھا اور تونگپال علاقوں کے درمیان سڑک بچھانے کا کام جاری ہے)۔ سڑک کی کشادگی کی ایک کارروائی کیلئے سی آر پی ایف کی 80 ویں بٹالین کے 32 ارکان اور ضلع پولیس کے 13ارکان پر مشتمل ایک ٹیم، تونگپال سے روانہ ہوئی تھی۔ تکواڑہ میں زائداز 100نکسلائٹس نے اس ٹیم پر فائرنگ کردی۔ دو ہفتوں کے اندر اپنی نوعیت کا یہ دوسرا بڑا حملہ تھا۔ یہ مقام، جیرام گھاٹی سے 7کیلو میٹر کے فاصلہ پر ہے۔ کچھ عرصہ قبل گھاٹی میں باغیوں نے گھات لگاکر حملہ کردیاتھا جس میں 32افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں صدر پردیش کانگریس نند کمار پٹیل، سابق مرکزی وزیر ودیا چرن شکلا، اسمبلی کے سابق قائد اپوزیشن مہندر کرما اور سکیورٹی عملہ کے 10ارکان شامل تھے۔ آج کے حملہ میں سکیورٹی عملہ کی جوابی فائرنگ پر چھاپہ مار عناصر، گھنے جنگل اور پہاڑیوں میں فرار ہوگئے۔ اس سے قبل ماؤسٹوں اور پولیس عملہ کے درمیان ایک گھنٹہ تک فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا۔ بستر ڈویژن کے انسپکٹر جنرل ارون دیوگوتم نے بتایاکہ زائد فورس کو فوری مقام واردات روانہ کردیا گیا ہے۔

اسی دوران چیف منستر چھتیس گڑھ رمن سنگھ نے جو 5 روزہ دورہ پر ہیں کل ہی شام دہلی روانہ ہوئے تھے، نکسلائٹس کے ہلاکت خیزحملہ کی مذمت کی ہے اور وہ(مبینہ طورپر) چھتیس گڑھ واپس ہورہے ہیں۔ سرکاری ذرائع نے بتایاکہ رمن سنگھ نے شہیدوں کے غمزدہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا ہے۔ انہوں نے آج شام رائے پور میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا جس میں چیف سکریٹری ویویک دھند، ڈی جی پی اے این اپادھیائے اور اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی صورتحال پر غور کیاگیا۔ چیف منسٹر نے نکسلائٹس سے متاثرہ تمام اضلاع میں سکیورٹی عملہ کو چوکس رہنے کی ہدایت دی اور کہاکہ جرم کے مرتکبین کی گرفتاری کیلئے تمام وسائل کو جنگی خطوط پر متحرک کیا جائے گا۔

اس دوران نئی دہلی میں مرکزی وزیرداخلہ سشیل کمار شنڈے نے چھتیس گڑھ میں ماؤسٹوں کے حملہ کے بعد وارننگ دیتے ہوئے کہاکہ اب نکسلائٹس پر سیدھا وار کیا جائے گا۔ انہوں نے نئی دہلی میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے پولیس اور سی آر پی ایف پر نکسلائٹس حملہ کی مذمت کی اور کہاکہ اب نکسل تحریک کو کچلنے کیلئے سنجیدگی کے ساتھ لڑائی شروع کی جائے گی۔ دریں اثناء انتہا پسندوں نے دہشت پھیلانے کی نیت سے بسوں کو آگ لگادی۔ اس سے قبل مسافروں کو، بسوں سے زبردستی اتاردیاگیا۔ انتہا پسندوں نے جیرام گھاٹی کے دونوں جانب قومی شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کردیں۔ رائے پور میں ایڈیشنل ڈی جی پی (انسداد نکسل کارروائی) آر کے وج نے بتایاکہ زخمیوں کو ٹونگپا منتقل کردیاگیا ہے اور ہیلی کاپٹرس جگدلپور سے روانہ کردئیے گئے ہیں تاکہ زخمیوں کو ریاستی دارالحکومت منتقل کیا جائے۔ شہید جوانوں کی نعشوں کو سکمالایا گیا جہاں سے ان نعشوں کو ان کے آبائی مقامات بھیج دیاجائے گا۔ قبل ازیں ان تمام مہلوکین کو گارڈآف آنر پیش کیا جائے گا۔ یہاںیہ تذکرہ مناسب ہوگاکہ گذشتہ 28 فروری کو ضلع دنتے واڑہ کے جنگلاتی علاقہ شیام گری کی پہاڑیوں میں زائد از100ماؤسٹوں کے چھاپہ مار حملہ میں چھتیس پولیس عملہ کے 6ارکان بسمول ایک سب انسپکٹر ہلاک اور 3ارکان زخمی ہوگئے تھے۔

Maoists Attack Indian Police in Chhattisgarh - 16 killed

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں