حیدرآباد۔
(پی ٹی آئی)
ریاست میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کیلئے بی جے پی، تلگودیشم، لوک ستہ اور حال ہی میں فلم اداکار پون کلیان کی قائم کردہ جن سینا پارٹی میں عظیم انتخابی مفاہمت کا امکان ہے۔ پون کلیان کی جانب سے بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار نریندر مودی کی حمایت سے بی جے پی کے حوصلوں میں اضافہ ہوا ہے۔ احمد آباد میں آج شام چیف منسٹر گجرات نریندر مودی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے پون کلیان نے کہاکہ اس مرحلہ پر نریندر مودی جی کے وزیراعظم بننے کی ضرورت ہے۔ لوک ستہ پارٹی نے اپنے اقدار پر سمجھوتہ کئے بغیر دیگر جماعتوں کے ساتھ مفاہمت پر غور کرنے کا پہلے ہی اعلان کیا ہے۔ تاہم انہوں نے یہ واضح کردیا کہ کانگریس کے ساتھ وہ مفاہمت نہیں کریں گے جبکہ بی جے پی کے ساتھ اتحاد کا انہوں نے خاص طورپر اشارہ دیا ہے۔ نشستوں کی تقسیم کے مسئلہ پر تلگودیشم اور بی جے پی کے درمیان بات چیت میں مبینہ طورپر تعطل پیدا ہونے کی اطلاع ہے۔ تاہم آنے والے دنوں میں ان میں مفاہمت کے امکانات بھی ہیں۔ بی جے پی کے ترجمان پرکاش جاوڈیکر نے اس توقع کا اظہار کیا کہ کانگریس کی مخالف جماعتوں میں جلد ہی مفاہمت ہوگی۔ اس ضمن میں جو بھی تجاویز پیش کی جائیں گی خاص طورپر جنہوں کانگریس ہٹاؤ، دیش بچاؤ کا نعرہ دیاہے ان کا خیرمقدم کیا جائے گا۔ تاہم اس کیلئے مشترکہ کوشش کی ضرورت ہے۔ پرکاش جاوڈیکر نے آج تلنگانہ بی جے پی قائین کے ساتھ اجلاس منعقد کیا جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سمجھا جاتا ہے کہ پون کلیان نے نریندر مودی سے ملاقات کے دوران یہ جاننے کی کوشش کی کہ برسر اقتدار آنے کی صورت میں آندھراپردیش اور تلنگانہ کو کس طرح ترقی دی جائے گی۔ دریائے گوداوری اور کرشنا کے پانی کی تقسیم کے مسئلہ کا بی جے پی کے پاس کیا حل ہوسکتا ہے اور وہ دونوں ریاستوں کے درمیان آبی جنگ کو کس طرح روکا جاسکتا ہے۔ خواتین کا تحفظ اور دیگر امور پر بھی غور وخوص کی اطلاع ہے۔
Narendra Modi is fit to be Prime Minister, I support him: Pawan Kalyan
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں