جنگ بندی میں توسیع کرنے سے پاکستانی طالبان کا اتفاق - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-31

جنگ بندی میں توسیع کرنے سے پاکستانی طالبان کا اتفاق

پاکستانی طالبان نے ایک ماہ طویل جنگ بندی کا اعلان کیا تھا جو کل ختم ہورہی ہے جبکہ اس میں توسیع کردی جائے گی کیونکہ حکومت اور ممنوعہ تنظیم یہاں تشدد کی لعنت کے خاتمہ کا حل فراہم کرنے سرگرم ہیں۔ دونوں فریقین کے درمیان مشترکہ میٹنگ کل شام منعقد ہوئی تھی جس کی صدارت وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کی جس میں سرکاری اور ممنوعہ تحریک طالبان پاکستان کی کمیٹیوں کے ارکان نے بھی شرکت کی تھی جس میں امن کی کارروائی کو آگے بڑھانے سے اتفاق کیا گیا۔ میٹنگ کے بعد صحافیوں کے ساتھ بات چیت کریت ہوئے ٹی ٹی پی کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے 31مارچ کو بعد بھی جنگ بندی جاری رہنے کی توثیق کی لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایاکہ آیاجنگ بندی عارضی ہے یا مستقل۔ بعدازاں خان نے وزیراعظم نواز شریف کی قیامگاہ پر ان سے ملاقات کرتے ہوئے انتہا پسند طالبان کے ساتھ مذاکرات میں پیشرفت اور تازہ ترین حالات سے واقف کروایا۔ قوی امکان ہے کہ آنے والے ہفتہ میں طالبان اور سرکاری کمیٹیوں کا دوبارہ اجلاس منعقد ہوگا اور وہ مختلف مقامات پر منعقد ہونے والی مزید بات چیت کیلئے شمالی وزیرستان جائیں گے۔ پاکستان کے سرکاری مصالحت کاروں نے 26مارچ کو طالبان سے پہلی مرتبہ راست مذاکرات کیلئے شمالی وزیرستان پرواز کیا تھا۔ مذاکرات کا مقصد ایک ہفتہ طویل سورش کا حل تلاش کرنا تھا، جس میں 40ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئیں۔ ممنوعہ عسکریت پسند گروپ کے ایک گوشہ کی جانب سے پاکستان کی 23نیم فوجی سپاہیوں کی ہلاکت کے بعد مذاکرات میں تعطل پیدا ہوگیا تھا جس کے نتیجہ میں فوج نے شمال مغرب کے قبائلی علاقے میں عسکریت پسندوں کے خفیہ ٹھکانوں پر فضائی حملے کئے تھے۔ بعدازاں طالبان نے ایک ماہ طویل جنگ بندی کا اعلان کیا تھا جس پر حکومت نے بھی مماثل ردعمل کا اظہار کیاتھا۔ حکومت کی نئی کمیٹی سابق سفیر رستم شاہ محمد، ایڈیشنل چیف سکریٹری ایف اے ٹی اے، ارباب عارف بندرگاہوں و جہاز رانی کے سکریٹری حبیب اﷲ خٹک اور وزیراعظم کے اڈیشنل سکریٹری فواد حسین فواد شامل ہیں۔ ٹی ٹی پی مصالحت کاروں نے جمعےۃ العلماء اسلام (سمیع گروپ) کے سربراہ مولانا سمیع الحق، جماعت اسلامی کے پروفیسر محمد ابراہیم اور جے یو آئی ایس کے ترجمان مولانا یوسف شاہ شامل ہیں۔ طالبان نے300 سے زائد غیر محارب افراد کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے جو مبینہ طورپر سکیورٹی فورسس کی حراست میں ہیں۔ پاکستان نے اس کی سرکاری تردید کردی ہے تاہم اس نے اس معاملہ کے جائزہ کا وعدہ بھی کیا ہے۔ حکومت کی نامزد کردہ کمیٹی نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے مغویہ فرزندان کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ طالبان نے گذشتہ سال مئی اور اگست 2011 میں علی حیدر گیلانی اور شہباز تاثیر کا اغوا کیا تھا۔

Pakistan Taliban agrees to extend ceasefire

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں