ملیشیائی طیارہ کی تلاش ہنوز معمہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-23

ملیشیائی طیارہ کی تلاش ہنوز معمہ

#MalaysiaAirlines
لندن۔
(آئی اے این ایس)
ملایشیاکے لاپتہ طیارہ کے پائلٹوں اور کنٹرول ٹاور کے درمیان آخری 54منٹ میں بات چیت کا انکشاف ایک تحریر(ٹرانسکرپٹ) میں کیا گیا جس کی اطلاع روزنامہ ڈیلی ٹیلی گراف میں کیا گیا جس کی اطلاع روزنامہ ڈیلی ٹیلی گراف نے دی۔ اس اطلاع میں کہا گیا ہے کہ لاپتہ طیارہ MH-370 کے معاون پائلٹ فاروق عبدالحمید اور کنٹرول ٹاور کے درمیان بات چیت گذشتہ 8مارچ کی علی الصبح 12بج کر 15منٹ پر شروع ہوئی۔ اُس وقت طیارہ، طیران گاہ ملایشیا کی رن وے پر متحرک ہونا شروع ہوا تھا۔ علی الصبح (رات) ایک بج کر 19منٹ پر جنوبی بحیرہ چین کے اوپر جو طیارہ کا آخری معلومہ پوزیشن ہے، عبدالحمید کا آخری پیام یہ تھا "آل رائٹ گڈ نائٹ"۔ تحقیقاتی عہدیداروں کا دعویٰ ہے کہ بات چیت اُس وقت شروع ہوئی جب پرواز کو پہلے ہی سبوتاج کیا جاچکا تھا۔ ان عہدیداروں کی رپورٹ میں یہ کہاگیا ہے کہ بات چیت "کلیتا معمول کے مطابق "معلوم ہوتی تھی تاہم دو منفی باتیں بھی سامنے آتی ہیں۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ جیسا کہ تجزیہ نگاروں نے کہا ہے کہ رات ایک بج کر 7منٹ پر موصولہ پیام میں کہا گیا ہے کہ طیارہ 35 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کررہا تھا۔ چھ، چھ منٹ کے وقفہ سے اس پیام کو دوہرایا گیا۔ ایر کرافٹ کمیوینکیشنز ایڈریسنگ اینڈ رپورٹنگ سسٹم (ACARS) نے بھی ٹھیک اُسی وقت آخری پیام بھیجا۔ اس کے 30منٹ بعد یہ سسٹم غیر کارکرد ہوگیا اور ممکن ہے کہ ایسا عمداً کیا گیا۔ تحقیقاتی عہدیداروں کا یہ بھی خیال ہے کہ رات ایک بج کر 19 منٹ پر عبدالحمید کی جانب سے آخری وداعی پیام بھیجے جانے سے قبل ہی ACARSکو سوئچ آف کردیا گیا تھا۔ ایک علیحدہ ٹرانسپاونڈر کو دو ہی منٹ بعد یعنی رات ایک بج کر 21منٹ پر سوئچ آف کیا گیا۔ دوسرا منفی پہلو جس کے بارے میں تحقیقاتی عہدیداروں نے اظہار خیال کیا وہ یہ ہے کہ طیارہ کی گمشدگی، حادثاتی نہیں ہے۔ مواصلاتی رابطہ منقطع ہونے کے بعد ایک ایسے وقت پرواز مغرب کی جانب مڑ گئی جہاں کوالالمپور کے ایرٹریفک کنٹرولر سے طیارہ کے کنٹرول کو ، چین کے شہر ہوچی من کے ایرٹریفک کنٹرول کے حوالہ کیاگیا۔

دریں اثناء کوالالمپور سے پی ٹی آئی کی ایک علحیدہ اطلاع کے بموجب چین نے جنوبی بحر ہند میں ایک بڑا ٹکڑا دکھائی دینے کی اطلاع دی ہے۔ یہ ٹکڑا، لاپتہ جیٹ طیارہ کا حصہ ہوسکتا ہے۔ ملایشیا نے یہ بات بتائی۔ ملایشیا کے وزیر دفاع و ٹرانسپورٹ ہشام الدین حسین نے کہا ہے کہ "مجھے ابھی بھی یہ اطلاع ملی ہے کہ سفیر چین کو جنوبی کوریڈار میں تیرتی ہوئی ایک شئے کا سٹیلائٹ امیج وصول ہوا ہے اور اس امیج کو ’تلاش میں مصروف جہازوں میں سوار ماہرین کے پاس بھیجا جارہا ہے تاکہ وہ اس کی جانچ کریں"۔ ہشام الدین نے اپنی روزانہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ "توقع ہے کہ چند گھنٹوں میں بیجنگ اس سلسلہ میں کوئی اعلان کرے گا۔ بہتے ہوئے ٹکڑے کی جانچ کیلئے چین اپنے دو جہازوں کو سمندری علاقہ کی جانب روانہ کررہا ہے۔ سٹیلائٹ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ٹکڑا 22.5 میٹر طویل اور 13میٹر عریض ہے"۔ ہشام الدین نے حکومت چین کے عہدیداروں کے حوالہ سے یہ بات بتائی۔ انہوں نے یہ ریمارکس ایک ایسے وقت کئے ہیں جب آج صبح کئی آسٹریلیائی فوجی جیٹ طیاروں نے تلاش مہم دوبارہ شروع کی تاکہ قبل ازیں سٹیلائٹ تصویر میں دیکھے گئے دوبڑے بڑے ٹکروں کا پتہ چلایاجائے۔ اس مہم میں کم ازکم 6تلاشی طیارے اور 2خانگی جیٹ طیارے شریک ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں