پیرول پر رہائی کے لیے حکومت مہاراشٹرا کا دوہرا معیار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-06

پیرول پر رہائی کے لیے حکومت مہاراشٹرا کا دوہرا معیار

ممبئی۔
یو این آئی
سزا یافتہ قیدیوں کو انسانی بنیادوں پر حکومت کی جانب سے جیل سے چند دنوں کی رہائی حاصل ہوتی ہے جسے جیل کی اصطلاح میں پیرول کہا جاتا ہے۔ پیرول دئیے جانے کیلئے شائد مہاراشٹرا کی حکومت نے الگ الگ پیمانہ مقرر کیا ہے۔ اس بات کا ثبوت یہ ہے کہ ایک طرف جہاں 93سلسلہ وار بم دھماکوں کے فلم ادارکار سنجے دت کو اس کی اہلیہ کی دیکھ بھال کیلئے متعدد مرتبہ پیرول حاصل ہوا وہیں 93ویں بم دھماکوں کے ایک مسلم قیدی کو اس کی بیوی کے شدید خرابی صحت کے ایام سے لے کر اس کی دیڑھ ماہ کی شیر خوار بچی کی موت تک پیرول سے محروم رکھا گیا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ممبئی کے مضافات کے سانتا کروز علاقہ میں رہائش پذیر ایک مسلم ادھیڑ عمر کے شخص یعقوب عبدالمجید ناگول کو مارچ 1998ء میں بم دھماکوں کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد 6برسوں تک جیل کی صعوبتیں برداشت کرنے کے بعد ممبئی کی سیشن عدالت نے 2004ء میں اسے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ یعقوب نے سیشن عدالت کے اس فیصلہ کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی جس کی سماعت 2010ء میں عمل یمں آئی جس کے بعد اسے مزید 6 سال جیل میں گذارنے کے بعد اسے ہائیکورٹ نے مشروط ضمانت پر رہا کیا۔ اس دوران ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق وہ روزانہ مقامی پولیس اسٹیشن میں حاضری دیا کرتا تھا۔ اچانک ایک دن ریاستی حکومت نے یعقوب کو دی گئی ضمانت کے خلاف اپیل دائر کی جس کے بعد ہائیکورٹ نے نہ صرف اس کی ضمانت منسوخ کی بلکہ سیشن عدالت کے فیصلہ کو برقرار رکھتے ہوئے اس کی عمر قید کی سزا کو جاری رکھے جاین کا حکم جاری کیا۔ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلہ میں یعقوب کو 8ہفتوں کے اندر خودسپردگی کی ہدایت دی تھی لیکن یعقوب نے 7ہفتوں کے بعد ہی خودسپردگی اختیار کی اور اس کے بعد اسے ناگپور کی سنٹرل جیل میں قید کردیاگیا۔ اسی دوران 2برس قبل اس کی والدہ کا انتقال ہوگیا جس کے سبب اسے جیل حکام نے عارضی چھٹی پر رہا کیا۔


Maharashtra government double standard for release on parole

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں