گجرات کی ترقی سے متعلق مودی کے دعوے غلط - کجریوال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-06

گجرات کی ترقی سے متعلق مودی کے دعوے غلط - کجریوال

رادھن پور(گجرات)۔
(پی ٹی آئی)
عام آدمی پارٹی (اے اے پی) لیڈر اروند کجریوال نے آج چیف منسٹر گجرات نریندر مودی کو خود ان کی ریاست میں ہدف تنقید بناتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی کے امیدوار وزارت عظمی (نریندر مودی) نے اُن کے (کجریوال کے) دورہ گجرات کو روکنے کی کوشش کی۔ اس سے عین قبل پولیس نے کجریوال کو کچھ دیر کیلئے "حراست " میں لے لیا تھا۔ کجریوال نے کہاکہ گجرات کی تقی سے متعلق اس ریاست کے چیف منسٹر کے دعویٰ کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ سابق چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے ریاست گجرات کے عوام کو پانی، برقی، تعلیم اور حفظان صحت جیسے فوائد فراہم کرنے کے، نریندر مودی کے دعوؤں کی جانچ کیلئے گجرات کا 4روزہ دورہ شروع کیا ہے۔ انہیں آج شمالی گجرات میں رادھن پور پولیس اسٹیشن لے جایا گیا اور آدھے گھنٹے کے بعد وہاں سے جانے کی اجازت دے دی گئی۔ کجریوال کی پولیس حراست اور گجرات میں ان کی کار کو نقصان پہنچانے کے خلاف دہلی اور لکھنؤ میں بی جے پی دفاتر کے پاس احتجاج کرنے والے عام آدمی پارٹی ورکرس کا بی جے پی کارکنوں کے ساتھ تصادم ہوگیا۔ عام آدمی پارٹی کے ورکرس اس وقاعہ کے خلاف مرکزی دہلی میں اشوک روڈ پر واقع بی جے پی کے ہیڈ آفس میں داخل ہوگئے اور احتجاج کیا۔ انہوں نے مودی کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے کہاکہ وہ اروند کجریوال کے دورہ سے خوفزدہ ہوگئے ہیں اور ان کے خلاف پولیس کو استعمال کررہے ہیں۔ دونوں جماعتوں کے کارکنوں نے ایک دوسرے پر سنگباری کی اور پلاسٹک کی کرسیاں بھی پھینکی گئیں۔ پولیس فوری جائے حادثہ پرپہنچ گئی اور متحارب کارکنوں کو منتشر کرنے کیلئے پانی کی توپوں کا استعمال کیا۔ بی جے پی آفس کے باہر میدان جنگ کا منظر پیش کررہا تھا جہاں دونوں ہی جماعتوں کے کارکن ایک دوسرے پر مسلسل پتھراؤ کررہے تھے۔ پولیس نے بتایاکہ اس واقعہ میں دونوں جماعتوں کے 5\'5 کارکن زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے تایاکہ اس واقعہ کے ضمن میں ایف آئی آر درج کی جائے گی۔ بی جے پی آفس کے ایک عہدیدار نے اس واقعہ کیلئے چاندنی چوک لوک سبھا حلقہ کے امیدوار اشوتوش کو ذمہ دار قراردیا۔ دوسری طرف عام آدمی پارٹی کے قائدین نے تشدد کیلئے اکسانے کا بی جے پی کارکنوں پر الزام عائد کیا۔ لکھنو میں بھی بی جے پی آفس کے باہر یہی صورتحال رہی۔ عام آدمی پارٹی نے اس تشدد کیلئے بی جے پی ورکرس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ بھوج گجرات سے موصولہ پی ٹی آئی کی اطلاع کے بموجب اروند کجریوال نے دہلی میں ان کی پارٹی کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے اشتعال انگیزی کیلئے بی جے پی کارکنوں نے مذمت کے ساتھ ہی انہوں نے گجرات میں ان کی پولیس حراست کے خلاف عام آدمی پارٹی کارکنوں کے احتجاج کیلئے معذرت خواہی کی۔ انہوں نے کہاکہ کسی بھی صورت میں مشتعل نہیں ہونا چاہئے۔ گجرات میں کجریوال کے قافلہ پر بی جے پی کارکنوں کے حملے میں ان کی کار کے شیشہ ٹوٹ گئے۔ اے اے پی کے ریاستی کنوینر سکھدیو پٹیل نے دعویٰ کیا کہ کجریوال کو حراست میں لے لیا گیا لیکن پولیس نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ مثالی ضابطہ اخلاق پر کجریوال سے صرف "بات چیت" ہوئی۔ آج عام انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے ساتھ ہی یہ مثالی ضابطہ اخلاق نافذ ہوگیا ہے۔ کجریوال نے الزام لگایاکہ پولیس نے "اوپر سے ملے احکام" پر کارروائی کی۔ "ہمیں آج صبح ہی معلوم ہوگیا تھا کہ تمام ڈی ایس پیز کو ہدایت دی گئی ہے کہ کسی بھی حالت کو کجریوال کو روک دیں۔ مودی، بعض لوگوں کو سیاہ جھنڈیوں کے ساتھ بھی بھیجتے رہے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ یہ لوگ ایسے ہتھکنڈے استعمال کریں گے"۔ کجریوال نے مزید کہاکہ "انہوں نے (پولیس عملہ نے) ہمیں روک دیا اور دعویٰ کیا کہ ہم مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ میں نے انہیں بتایاکہ ہماری کسی بھی گاڑی پر کوئی اسٹیکر یا ہماری پارٹی کا کوئی بھی (امتیازی) نشان نہیں ہے اس لئے ہمیں جانے کی اجازت دے دی گئی"۔ تاہم پولیس نے ایک دوسری ہی بات بتائی ہے اور کہاہے کہ "انہیں (کجریوال کو) حراست میں نہیں لئیا گیا۔ چونکہ انتخابی تواریخ کا اعلان ہوا ہے، ہم صرف اس بات کو یقینی بنانا چاہتے تھے کہ وہ (کجریوال) مثالی ضابطہ اخلاق کی پابندی کریں ار مناسب اجازت حاصل کریں اس لئے ہم انہیں پولیس اسٹیشن لے گئے تاکہ اس بارے میں بات چیت کریں۔ ضلع پٹن کے سپرنٹنڈنٹ پولیس پریکشٹاراتھوڑ نے یہ بات بتائی۔

Kejriwal arrives in Gujarat to verify Modi's development claims

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں