آئی ایس آئی کابل کے ہندوستانی سفارتخانے پر حملہ میں ملوث - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-24

آئی ایس آئی کابل کے ہندوستانی سفارتخانے پر حملہ میں ملوث

کابل کے ہندوستانی سفارتحانہ پر 2008ء میں ہوئے ہلاکت خیز حملے پر پاکستانی آئی ایس آئی کے سینئر عہدیداروں نے نظر رکھی تھی۔ اس کا انکشاف ایک نئی کتاب میں ہوا۔ 7 جولائی 2008 کو کابل کے ہندوستانی سفارتخانہ پر کار بم خودکش حملہ ہوا۔ اس حملے میں 58افراد ہلاک ہوگئے۔ مہلوکین میں دو اعلیٰ ہندوستانی عہدیدار بھی شامل ہیں۔ 140افراد زخمی ہوگئے۔ ایک سینئر صحافی خاتون کیاردلوٹا گال نے اپنی تازہ کتاب " دی رانگ انی می" میں تحریر کیا کہ اس حملہ کی قبل ازقبل انٹلی جنس اطلاع مل چکی تھی۔ فون کالس جاسوسی سے یہ اطلاع بش انتظامیہ کو حاصل ہوگئی تھی۔ تاہم انتظامیہ اس کو روک نہ سکا۔ کابل کے ہندوستانی سفارتخانہ پر حملہ سے یہ صاف ہوگیا کہ پاکستانی آئی ایس آئی اس میں ملوث تھی۔ امریکی اور افغان جاسوسی عملہ نے آئی ایس آئی عہدیداروں کے فون کال کو سنا۔ اس انکشاف کے بعد بش انتظامیہ نے فوری طورپر پاکستان کی سرزنش کیلئے سی آئی اے کے ڈپٹی چیف اسٹیفن کابس کو روانہ کیا۔ تاہم اسٹیفن کاپس کے پاکستان پہنچنے سے قبل ہی حملہ کا واقعہ پیش آگیا۔ تحقیقات پر پتہ چلا کہ بمبار کا سیل فون کار کے ملبہ میں موجود تھا۔ اس کے ساتھی کا کابل میں پتہ چلایاگیا۔ اس کا پاکستان سے راست رابطہ تھا۔ اس شخص نے فون کے ذریعہ جو نمبرملائے تھے وہ پشاور میں آئی ایس آئی کے اعلیٰ عہدیداروں کے تھے۔ ہندوستانی سفارتخانہ پر بمباری آئی ایس آئی کے بدمعاش ایجنٹوں کی کارروائی تھی۔ پاکستان میں اعلیٰ عہدیداروں نے اس کی منصوبہ بندی کی اور نگرانی کی۔ یہ کتاب 300صفحات کی ہے۔ پاکستان نے بارہا ہندوستانی سفارتخانہ پر حملہ میں ملوث ہونے کی تردید کی۔ افغان حکومت نے اس حملہ کی تحقیقات کی اور اس نتیجہ پر پہنچی کہ آئی ایس آئی نے القاعدہ کے ساتھ مل کر یہ حملہ کیا۔ یہ حملہ آئی ایس آئی نے طالبان، حقانی گروپ، لشکر طیبہ کی مدد سے کیا۔ لشکر طیبہ سابق میں کئی ہندوستانی نشانوں پر حملہ کرچکی ہے۔

ISI planned attack on Indian embassy in Kabul

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں