کریمیا پر ریفرنڈم میں ووٹ ڈالے گئے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-17

کریمیا پر ریفرنڈم میں ووٹ ڈالے گئے

سیمفروپول۔(یوکرین)۔
(یو این آئی)
کریمیا میں روس کے ساتھ الحاق کیلئے مقامی حکومت کے اعلان شدہ ریفرنڈم میں آج ووٹ ڈالے گئے۔ عوام نے اگر الحاق کے حق میں ووٹ ڈالا تو کریمیا روس کا حصہ بن سکتا ہے۔ کریمیا کی اسمبلی میں پہلے ہی ایسی ایک قرار داد منظور کرچکی ہے۔ بحیرہ اسود کے کنارے پر واقع جزیرہ نما کریمیا میں روس کے ساتھ الحاق کے حوالے سے آج اتوار کو ریفرنڈم کے لئے ووٹنگ ہوئی۔ پہلے یہ ریفرنڈم 25مئی کو مقرر تھا اور اُسی دن یوکرائن میں صدارتی الیکشن کے تناظر میں امکاناً اس کی تاریخ 30مارچ مقرر کی گئی جو بعد میں یوکرائنی بحران کے تناظر میں مزید پہلے کردی گئی تھی۔ آج ریفرنڈم کے موقع پر کریمیا کے تقریباً تمام چھوٹے بڑے قصبوں میں روس نواز افراد میں جوش و ولولہ دیھکنے کے لائق تھا اور روس کیساتھ محبت کے قومی نغمے گلیوں بازاروں میں گونجتے رہے۔ کریمیا کی بیشتر آبادی روسی آبادی پر مشتمل ہے۔ کریمیا میں اس متنازعہ ریفرنڈم کے موقع پر جو دو سوال پوچھے گئے ہیں، ان میں سے ایک کے بھی نفی میں ڈالی گئی ووٹنگ سے کریمیا کے روس کی جانب جھکاؤ میں کمی واقع نہیں ہوگی۔ ایک سوال میں پوچھا گیا کہ آیا وہ کریمیا کے روس کے ساتھ ادغام و الحاق کے حامی ہیں۔ دوسرے سوال میں پوچھا گیا کہ آیا وہ سن 1992ء کے دستور میں بیان کردہ کریمیا کے اسٹیٹس کے حامی ہیں اور کریمیا کو یوکرائن کے ساتھ ہی دیکھنا چاہتے ہیں۔ یہ ایک دلچسپ حقیقت ہے کہ دوسر سوال میں سن 1992ء کے دستور کا جوحوالہ ہے، اُس کے مطابق کریمیا کو یوکرائن کے دائرے میں رہتے ہوئے تمام تر آزادی و خود مختاری حاصل کرنے کا ذکر ہے اور اسی دستور میں کریمیا کو یوکرائن سے آزادی حاصل کرتے ہوئے اپنا مستقبل بشمول روس کے ساتھ الحاق متعین کرنے کا بھی ذکر ہے۔ آج روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اپنے امریکی ہم منصب جان کیری کو فون کرکے ایک مرتبہ پھر واضح کرنے کی کوشش کی ہے کہ کریمیا میں ہونے والا ریفرنڈم بین الاقوامی قانون کے عین مطابق ہے۔ ماسکو سے جاری ہونے والے بیان میں یہ بھی بتایا گیا کہ روسی وزیر خارجہ کی جان کیری کو ٹیلی فون کال پہلے سے جاری مذاکرتی عمل کا تسلسل تھا۔ روسی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جان کیری سے گفتگو کرتے ہوئے سرگئی وکٹوروچ لاوروف نے کہاکہ کریمیا میں ریفرنڈم بین الاقوامی قانون کے علاوہ اقوام متحدہ کے مسلمہ اصولوں کی روشنی میں ہے اور ریفرنڈم کے نتائج سے جزیرہ نما کے حتمی مستقبل کے تعین کا آغاز ہوگا۔ اس گفتگو میں روسی وزیر خارجہ نے اپنے امریکی ہم منصف کی توجہ یوکرائن کے انتہائی قدامت پسند افراد کے روس نوازوں پر حملوں کی جانب بھی مرکوز کروائی۔ اتوار کے ریفرنڈم کے ممکنہ نتیجے کے تناظر میں یوروپی یونین نے روس پر مزید پابندیاں عائد کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔ گذشتہ ہفتے کے دوران جن پابندیوں پر یونین کے رہنماوں نے اتفاق کیا تھا، ان کا امکاناً اطلاع کل پیر سے ہوسکتاہے۔ اس مناسبت سے یوروپی یونین کے سفارت کار اُن افراد کی فہرست کو حتمی شکل دینے کی کوشش میں ہیں جو یوکرائن کے بحران میں روس کی جانب سے پیش پیش تھے۔ اس فہرست میں توقع کی جارہی ہے کہ روسی فوج کے بعض افسران بھی شامل کئے جاسکتے ہیں۔

Crimeans vote in referendum on whether to break away from Ukraine, join Russia

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں