ہندوستان میں حکومت کی تمام سطحوں پر رشوت ستانی - امریکی رپورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-01

ہندوستان میں حکومت کی تمام سطحوں پر رشوت ستانی - امریکی رپورٹ

Corruption-widespread-in-India
"ہندوستان میں حکومت کی تمام سطحوں بشمول عدلیہ میں بڑے پھیمانے پر رشوت کا چلن ہے"۔ یہ بات امریکی کانگریس کے زیر اثر کل جاری کردہ ایک سالانہ رپورٹ بموضوع "کنٹری رپورٹس آن ہیومن رائٹس پریکٹسس فار 2013" میں کہی گئی ہے۔ امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری کے ہاتھوں جاری کردہ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "رشوت کا چلن بہت پھیلا ہوا ہے"۔ اگرچہ سرکاری سطح پر رشوت ستانی کی صورت میں قانون کے تحت فوجداری جرمانوں کی گنجائش موجود ہے، حکومت ہند نے اس قانون پر موثر انداز میں عمل نہیں کیا۔ عہدیدار وقفہ وقفہ سے کھلے طورپر بدعنوانیوں؍رشوت ستانیوں میں ملوث رہتے ہیں۔ "حکومت کی تمام سطحوں پر رشوت ستانی ہے۔ گذشتہ جنوری اور نومبر دور ان سی بی آئی نے رشوت ستانی کے 583 کیس درج کئے"۔"سنٹرل ویجلنس کمیشن (سی وی سی )کو 2012 میں 7224 کیسس وصول ہوئے جبکہ 2011سے 1969 کیسس باقی تھے۔سی وی سی نے 5720 کیسس میں کار روائی کرنے کی سفاریش کی"۔"سی وی سی نیشکایتوں کے ادخل (وصولی) کے لئے ایک ہارٹ لائن قائم کے ہے جس پر کوئی چارج جس نہیں لئے جاتے۔اطلاعات کے حصول کے لئے ایک ویب سائٹ بھی موجود ہے۔غیر سرکاری تنظیموں نے اس بات کا نوٹ کیا ہے کہ خدمات میں جحلدی کے لئے جیسے پولیس تحفظ اسکول میں داخلوں،پانی کی سربرا ہی یا سرکاری امداد کے لئے جچھ عجیب طریقہ سے رشوت دی جاتی ہے"۔سیول سوسائٹی کی تنظیموں نے رشوت ستانی کی جانب سال بھر تو جہ مرکزکرائی۔عوامی مظاہرے کئے گئے اور سائٹس پر شکایات پیش کی گئیں جن میں رشوت ستانی کے انفرادی واقعات کی تفصیلات تھیں۔حکومت نے بنک کاری انشورنس اور خانگی ،سرکاری ونیز کارپوریٹ اداروں کی خدمات کے شعبوں میں عوامی شکایات کے ازالہ کے لئے چیف ویجلنس آفیسرس نامزد کئے۔ ہندوستانی پارلیمنٹ نے گذشتہ دسمبر میں ایک بل منظور کیا جس میں حکومت کی سطح پر رشوت ستنای کی تحقیقات کیلئے ایک لوک پال (ادارہ) کے قیام کی گنجائش فراہم کی گئی۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے مزید کہاکہ غربت کے انسداد اور روزگار کی فراہمی سے متعلق کئی سرکاری پروگراموں پر عمل آوری ناقص رہی۔ انسداد رشوت ستانی کے اقدامات میں بھی خامیاں رہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مثال کے طورپر حصول اطلاعات (آر ٹی آئی) کے تحت سرکاری دستاویزات حاصل کرنے کے بعد درخواست گذار نے الزام لگایا ہے کہ مہاراشٹرا ٹرائبل ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ (ایم ٹی ڈی ڈی) میں مبینہ طورپر تصرف بیجا ہوا ہے۔ گذشتہ 13جون کو بمبئی ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ ایک مبینہ فریب (فراڈ) کی تحقیقات کیلئے خصوصی ٹیم تشکیل دی جائے۔ کیس میں قبائلی بہبود کیلے مختص رقم دیگر مقاصد کیلئے خرچ کی گئی تھی۔ کئی مشتبہ افراد رکن بلدیہ ترونا ملائی کے وی این وینکٹیشن کے خلاف مقدمہ درج کیاگیا۔ بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ افراد جولائی 2012ء میں ایک سماجی کارکن راج موہن چندرا کے قتل کے واقعہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ چندرا نے سرکاری عہدیداروں، سیاستدانوں، جائیداد کا کاروبار کرنے والے مبینہ رشوت خوروں اور زمینات پر ناجائز قبضہ کرنے والوں کے خلاف مفاد عامہ (پی آئی ایل) مقدمات دائر کئے تھے۔

Corruption widespread in India, says US report

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں