مولانا اسرارالحق قاسمی پر حملے کی چہار جانب سے مذمت کا سلسلہ جاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-29

مولانا اسرارالحق قاسمی پر حملے کی چہار جانب سے مذمت کا سلسلہ جاری

attack-on-Kishanganj-MP-Maulana-Asrar-ul-Haq-Qasmi
کشن گنج سے کانگریس کے امیدوار اور ملک کے جید عالم دین مولانا اسرارالحق قاسمی پر قاتلانہ حملے کے خلاف کشن گنج میں چوطرفہ مذمت کا سلسلہ جاری ہے ۔کشن گنج کے عوام کا کہنا ہے کہ مولانا جیسی شخصیت کا سیاست میں حصہ لینا ایک بڑے اعزاز کی بات ہے ۔لیکن چند مفاد پرست طبقہ پہلے مولانا کی شخصیت پر چندبیہودہ الزامات عائد کرکے کشن گنج کے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی مگر جب کامیابی نہیں ملی تو مولانا پر قاتلانہ حملے کرکے مولانا کو ہی سیاست سے کنارہ کش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
واضح رہے کہ گذشتہ ۲۶ ؍مارچ کو دیر رات مولانا قاسمی بائسی وامور بلاک میں متعدد انتخابی جلسوں سے شرکت کے بعد جب کشن گنج واپس آرہے تھے تو کاشی باڑی سے آگے ڈے مارکیٹ مندر کے پاس سے گذرتے ہوئے ان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ، البتہ کار کے شیشے ٹوٹ گئے اور گاڑی کو شدید نقصان پہنچا۔اتفاق سے مولانا اپنی گاڑی میں نہیں تھے ان کی گاڑی میں سابق ریاستی وزیر اور مولانا کے چھوٹے بھائی زاہدالرحمن اس گاڑی میں موجود تھے ۔لیکن ڈرائیوراور گاڑی میں سوار لوگوں کی ہوشیاری کی وجہ سے ان لوگوں کی جان بچ گئی۔
ریٹائیرڈ جسٹس زبیرالحسن غافل نے مولانا قاسمی پر حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مفاد پرستوں نے پہلے مولانا کو بدنام کرنے کی کوشش کی لیکن جب ان پر کامیابی نہیں ملی تو مولانا پر حملہ کراکے انہیں کنارہ کرنے کی کوشش کی لیکن اس میں انہیں کامیابی نہیں ملی ۔انہوں نے کہا کہ مولانا کشن گنج ہی نہیں بلکہ ملک بھر میں مقبول ہیں ۔مولانا نے گزشتہ پانچ سالوں میں جو کام کیے ہیں وہ شاید کسی امیدوار نے کیا ہو۔
ڈاکٹر اجمل حسین نے کہاکہ مولانااسرارالحق پورے کشن گنج حلقہ میں بلاتفریق مذہب و ملت،ذات بردری و مسلک تمام طبقات میں یکساں مقبول ہیں،مولانا نے علاقے کی ترقی کیلئے جو اقدام کیے ہیں وہ مثالی ہے ۔مولانا نے یہاں پر سبھوں کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کی ۔فرقہ واریت کا خاتمہ کیا ۔علاقے میں تعلیمی ماحول بنایا اس لیے ان کی مقبولیت سے لوگ گھبرا گئے ہیں اس سے خوف زدہ ہوکر مخالفین یہ سب حرکتیں کررہے ہیں
پروفیسر سالک نے مولانا قاسمی پر جان لیوا حملے کی کوشش کو مقامی پولس وانتظامیہ کی لاپرواہی کا نتیجہ قراردیا اور کہاکہ اس وقت الیکشن کمیشن کی سرپرستی میں انتظامیہ کو نہ صرف چاق وچوبند رہنا چاہئے بلکہ مولانا قاسمی کی سلامتی کو بھی یقینی بنانے کے اقدامات کرنے چاہئیں۔انہوں نے مولانا قاسمی کو سیکورٹی دینے کے ساتھ حملہ آوروں اور ان کے آقاؤں کو جلد از جلد بے نقاب کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔مولانا رفیق نے کہا کہ مولانا قاسمی کی کوششوں سے کشن گنج میں اے ایم یو سینٹر کے قیام سے فرقہ پرست قوتیں بوکھلائی ہوئی ہیں۔انہوں نے ہر ممکن کو شش کی کہ یہ سینٹر قائم نہ ہوسکے مگراب جب کہ یہ سینٹر قائم ہوچکا ہے اور مولانا بعض نئے عزائم کے ساتھ میدان انتخاب میں ہیں تو یہ بات فرقہ پرست طاقتوں کے لئے ناقابل برداشت ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ممکن ہے کہ مولانا قاسمی پر جان لیوا حملہ ان ہی طاقتوں کی کارفرمائی رہی ہو۔انہوں نے کہا کہ اس حملہ کی تیز رفتار کارروائی ہونی چاہئے تاکہ پتہ چل سکے کہ حملہ آور کون تھے اور انہوں نے حملہ کیوں کیا؟

Condemning the attack on Kishanganj MP Maulana Asrar-ul-Haq Qasmi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں