الکشن کمیشن کی سفارش پر انتخابات میں امیدوار کے خرچ کی حد میں اضافہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-01

الکشن کمیشن کی سفارش پر انتخابات میں امیدوار کے خرچ کی حد میں اضافہ

حکومت نے الیکشن کمیشن کی ایک تجویز کو منظوری دے دی ہے جس میں انتخابی مہم کیلئے امیدوار کو 70لاکھ روپئے تک خرچ کی اجازت دے دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مرکزی کابینہ کے آج منعقدہ اجلاس میں کمیشن کی 17فروری کو بھیجی گئی تجویز پر غور کیا گیا اور اسے منظوری دے دی گئی۔ الیکشن کمیشن نے وزارت قانون کو یہ تجویز روانہ کرتے ہوئے لوک سبھا انتخابات میں امیدوار کی جانب سے کئے جانے والے خرچ کی زیادہ سے زیادہ حد 70لاکھ کردینے کا مشورہ دیا تھا۔ پہاڑی ریاستوں اور شمال مشرقی ریاستوں کیلئے الگ الگ انتخابی اخراجات کی اجازت دی گئی ہے۔ آج کے فیصلہ کے بعد بڑی ریاستوں جیسے مہاراشٹرا، مدھیہ پردیش، اترپردیش، مغربی بنگال اور کرناٹک میں ہر لوک سبھا حلقہ کیلئے انتخابی اخراجات 40تا70لاکھ تک ہوسکتے ہیں جبکہ چھوٹی ریاستوں جیسے گوا اور مشرقی ریاستوں میں یہ حد 22سے 54لاکھ کردی گئی ہے۔ مرکزی زیر انتظام علاقوں کیلئے علیحدہ حد مقرر کی گئی جس کے مطابق دہلی میں پہلے سے مقرر کردہ حد 40لاکھ سے بڑھاکر 70 لاکھ کردیاگیا جبکہ دیگر مرکزی علاقوں میں ہر لوک سبھا حلقہ کے لئے زیادہ سے زیادہ انتخابی اخراجات 54لاکھ روپئے تک ہوسکتے ہیں۔ دہلی اسمبلی انتخابات کیلئے فی حلقہ اخراجات کو 14لاکھ سے بڑھاکر 28لاکھ روپے کردیاگیا ہے۔ جبکہ پوڈوچیری میںیہ خرچ 8لاکھ تھا جسے اب 20لاکھ کردیاگیا۔ کمیشن نے انتخابی مصارف کی حد میں اضافہ کیلئے ایک فارمولہ وضع کیا جس کے مطابق سابق رقم میں 1.75 گنا اضافہ کیاگیا۔ انتخابی اخراجات میں یہ اضافہ مہنگائی کے اعتبار سے کیا گیا ہے کیونکہ سیاسی جماعتوں نے انتخابی مصارف کی مقررہ حدوں پر یہ کہتے ہوئے اعتراض کیا تھا کہ افراط زر کے اعتبار سے مقررہ حد بہت ہی قلیل ہے۔ 2009ء کے لوک سبھا انتخابات میں بڑی ریاستوں کے ہر پارلیمانی حلقہ کیلئے 25لاکھ اور 2011ء کے انتخابات میں 40لاکھ روپئے مقرر کی گئی تھی۔ فی الحال بیشتر امیدوار الیکشن کمیشن کو اپنے اخراجات ریٹرنس داخل کرتے ہوئے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ انہوں نے الیکشن کمیشن کی جانب سے مقررہ رقم کا بمشکل نصف ہی خرچ کیا ہے۔ عہدیداروں کو امید ہے کہ اخراجات کی حد میں اضافہ کی اجازت کے بعد امیدوار شفافیت کو ملحوظ رکھتے ہوئے دیانتداری کے ساتھ اپنے انتخابی اخراجات کا اعلان کریں گے۔

Centre hikes election expenditure limit by 60%

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں