(یو این آئی)
پارلیمانی انتخابات کے دوران انتہا پسندانہ کارروائی کرنے کی سازش کے سلسلے میں نیپال کے راستے ہندوستان میں داخل ہونے والے دو مشتبہ پاکستانی انتہا پسندوں کو اترپردیش پولیس کے انسداد دہشت گردی دستہ نے گورکھپور میں گرفتارکرلیا۔ اے ٹی ایس کے ذرائع نے آج یہاں بتایاکہ دونوں نے اپنا نام اویس اور مرتضی بتایا ہے۔ یہ نام غلط بھی ہوسکتے ہیں کیونکہ ان کے نام سے 20سے زیادہ عرفیت ہے۔ یہ اپنے کئی نام بتارہے ہیں۔ اے ٹی ایس کا دعویٰ ہے کہ ان دونوں کو پاکستان کے ساتھ افغانستان میں بھی ٹریننگ ملی ہے۔ ان کے پاس سے ہتھیار اور کچھ کاغذات برآمد ہونے کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے۔ اے ٹی ایس کا دستہ آج علی الصبح انہیں یہاں لے کر پہنچا ہے۔ ان سے پوچھ تاچھ جاری ہے۔ ان دونوں کا تعلق انتہا پسند تنظیم انڈین مجاہدین سے بتایاگیا ہے۔ انڈین مجاہدین کے مشتبہ تحسین اختر عرف مونو کی گرفتاری کے بعد ان دونوں کی گرفتاری ایک بڑی کامیابی مانی جارہی ہے۔ اے ٹی ایس کے عہدیداروں نے بتایاکہ انہیں مزید تفتیش کے لئے لکھنو منتقلی کے بعد مقامی عدالت میں پیش کردیاگیا۔ ان کے قبضہ سے ایک AK47 کے علاوہ متعدد پستول اور کارتوس برآمد ہوئے ہیں۔ پولیس نے بتایاکہ ان کے قریب سے بم بنانے کے آلات بھی برآمد ہوئے ہیں۔ پولیس کا الزام ہے کہ یہ دونوں پاکستان سے بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار نریندر مودی کی وارانسی میں ہونے والی ریالی میں دھماکے کرنے آئے تھے۔ بتایاجاتا ہے کہ دونوں پاکستان کے شہر ملتان کے رہنے والے ہیں اور نیپال راکسوال سرحد سے اترپردیش میں داخل ہوئے تھے۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں