یسین ملک اور بعض دیگر پولیس حراست میں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-04

یسین ملک اور بعض دیگر پولیس حراست میں

سری نگر
(پی ٹی آئی )
پولیس نے آج اننت ناگ میں صدر نشین جے کیایل ایف محمد یسین ملک اور ان کی پارٹی کے بعض ارکان کو احتیاطا حراست میں لیتے ہوئے پتری بل فرضی انکاؤنٹر کیس کو فوج کی جانب سے بند کردئیے جانے کے خلاف ، علیحدگی پسند جے کے ایل ایف گروپ کے احتجاج کے منصوبہ کو ناکام بنا دیا ۔ سرکاری ذرائع نے بتا یا کہ سری نگر سے 35کیلومیٹر دور آونتی پورہ میں یسین ملک اور ان کی پارٹی کے 12ارکان کو احتیاطی طور پر تحویل میں لے لیا گیا۔ یہ لوگ، احتجاجی مظاہرہ کے لیے آگے بڑھ رہے تھے۔ جے کے ایل ایف نے پتھری بل میں بے قصور شہریوں کو ہلاک کرنے میں ملو ث فوجی عملہ کو کلین چٹ دینے کے ، فوج کے اقدام کے خلاف آج اننت ناگ میں مظاہرہ کرنے کے اپنے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔جے کے ایل ایف کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یسین ملک نے دھمکی دی ہے کہ ، فوج نے اگر ، مذکورہ کیس کو بند کرنے کا اپنا فیصلہ واپس نہیں لیا تو ، غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کردی جائے گی۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ ضلع اننت ناگ کے پتھری بل علاقہ میں 26مارچ 2002کو ایک فرضی انکاؤنٹر میں 5سیویلین ہلاک ہوگئے تھے اور ان متوفیوں پر بیرونی عسکریت پسند ہونے کی چھاپ لگائی گئی تھی۔ مذکورہ فرضی انکاؤنٹر پر جموں و کشمیر دہل کر رہ گیا تھا۔ اس واقعہ کے تقریبا 14سال بعد فوج نے گذشتہ 23جنوری کو یہ کیس بند کردیا اور کہا کہ جو ثبوت و شواہد ریکارڈ کئے گئے، ان سے کسی ملزم کے خلاف بادی لنظر میں الزامات ثابت نہیں ہوسکے ۔ جنوری 2003میں کس کو تحقیقات کے لیے سی بی آئی کے تفویض کیا گیا تھا۔ سی بی آئی نے اپنے چارج شیٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا تھا کہ ساتویں راشٹریہ رائفلز کے عہدیداروں اور جوانوں بریگیڈ یر اجئے سکسینہ، لیفٹیننٹ کرنل بی پرتاپ سنگھ، میجر سورابھ شرما، میجر امیت سکسینہ اور صوبیدار ادریس خان نے ایک فرضی انکاؤنٹر کیا تھا اور 5بے قصور سیویلینس کو ہلاک کیا تھا۔ ان مہلوکین کے بارے میں مذکورہ عہدیداروں اورجوانوں نے کہا تھا کہ وہ دہشت گردتھے اور 20مارچ 2000کو جنوبی کشمیر کے چٹی سنگھ پورہ میں 35سکھوں کے قتل عام میں ملوث تھے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں