عراقی جیلوں میں ہزاروں خواتین غیرمجازطورپرمحروس سیکیورٹی فورسس پرہراسانی،اذیت رسانی اورجنسی استحصال کاالزام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-07

عراقی جیلوں میں ہزاروں خواتین غیرمجازطورپرمحروس سیکیورٹی فورسس پرہراسانی،اذیت رسانی اورجنسی استحصال کاالزام

بغداد
(رائٹر)
عراقی حکام غیرمجازطورپرہزاروں خواتین کونہ صرف زیرحراست رکھے ہوئے ہیں بلکہ ان میں سے بیشترکواذیتیں بھی دی جارہی ہیں۔ہیومن واچ نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایاکہ اس پربھی افسوس ظاہر کیاکہ اذیت رسانیوں میں بدسلوکیوں اورجنسی ہراسانیاں واستحصال بھی شامل ہے۔ان میں سے بیشترکے خلاف نہ توکوئی الزام عائدکیاگیااورنہ ہی انہیں کسی عدالت میں پیش کیاگیا۔بعض خواتین برسوں سے اسی کسمپرسی کے عالم میں ہیں۔ہیومین رائٹس واچ نے یہ بھی بتایاکہ ان خواتین سے وقفہ وقفہ سے ان کے مردرشتہ داروں اوران کی سرگرمیوں سے متعلق معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ان خواتین کونہ تویہ بتایاجاتاہے کہ ان کی گرفتاری کس جرم کی پاداش میں ہے اورنہ ہی ان پرکوئی الزام عائد کیاجاتاہے۔دوران قید،پوچھ تاچھ کے وقت انہیں ٹھوکریں لگائی جاتی ہیں،طمانچہ ماراجاتاہے اور کبھی کبھی الٹا بھی ٹانگ دیاجاتاہے۔ان کے تلوؤں پرڈنڈے مارے جاتے ہیں،برقی جھٹکے دئیے جاتے ہیں اورانہیں جنسی تعلقات کی دھمکی دی جاتی ہے۔ایسی خفیہ اطلاعات بھی ملی ہیں کہ کئی خواتین کی،ان کے رشتہ داروں اوربچوں کی موجودگی میں،عصمت ریزی کی گئی۔ایچ آرڈبلیوکے ڈپٹی ڈائرکٹربرائے مشرق وسطی وشمالی افریقہ جوئے اسٹارک نے اس رپورٹ کے منسلک اپنی رپورٹ میں اس کی تفصیلات بیان کیں۔رپورٹ کوئی بھی محفوظ نہیں،خواتین کااستحصال اورعراق کامجرمانہ نظام انصاف سے موسوم ہے۔رپورٹ میں کہاگیاکہ خواتین کے ساتھ بدسلوکیوں،جنسی استحصال اورایذارسانیوں کے سبب عراق کی تکثیری برادریوں میں غم وغصہ کی لہرعام ہے اورسیکیورٹی فورسیزکونفرت کی نگاہ سے دیکھاجارہاہے۔پورے عراقی عوام کواس کی قیمت چکانی پڑرہی ہے۔عراقی وزارت انسانی کے ایک ترجمان نے رپورٹ پرردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ واقعات کوحدسے زیادہ بڑھاچڑھاکرپیش کیاگیاہے۔تاہم اس نے یہ اعتراف کیاکہ خاتون قیدیوں کے ساتھ بعض غیرقانونی رویہ اورسلوک کوروارکھنے کی روایت موجودہے تاہم یہ غیرقانونی سلوک بھی کس حد تک محدودہے۔وزارتی ٹیمیں خودبھی اس سے آگاہ ہیں۔ان ٹیموں نے رپورٹس کومتعلقہ حکام سے رجوع کردیاہے۔ترجمان نے بتایاکہ ساتھ ہی خواتین ک ساتھ بدسلوکیوں کے خاطیوں کوانصاف کے کٹہرے میں کھڑاکرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔105صفحات پرمحیط رپورٹ شیعہ۔سنی مسلم خواتین اورکمسن لڑکیوں کے بیانات پرمشتمل ہے۔وزارت داخلہ اوروزارت دفاع کے قیدخانوں میں4200سے زائد خواتین قیدوبندکی زندگی گذاررہی ہیں جن میں اکثریت سنی خواتین کی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں