انجمن ترقی اردو ہند مغربی بنگال کی جانب سے اردو کنونشن کا انعقاد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-17

انجمن ترقی اردو ہند مغربی بنگال کی جانب سے اردو کنونشن کا انعقاد

کولکاتا
(ایجنسیاں/ایس این بی)
اس استدال کے ساتھ کہ مغربی بنگال میں گزشتہ 66سالوں سے اردو کے ساتھ نا انصافیوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ سابق مرکزی وزیر وممبر پارلیمنٹ سلطان احمد نے کہا کہ اہل اردو کو اردو کی بقاکیلئے خود اپنی لڑائی لڑنی ہوگی ۔ انجمن ترقی اردو ہند کے مغربی بنگال کی جانب سے منعقد اردو کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سابق مرکزی وزیر سلطان احمد نے کہا ہے کہ ترنمول کانگریس کے اقتدار میں آتے ہی اردو کو سرکاری زبان کا درجہ دے دیا گیا اور اس کیلئے اسمبلی میں لنگویج ایکٹ میں بھی تبدیلی کر کے قانونی درجہ دیا گیا ۔ مگر اردو کے فروغ کیلئے ابھی بہت کچھ کیا جاناباقی ہے ۔انہوں نے کہاکہ صرف کاغذی سطح سرکاری زبان کا درجہ مل جانے سے کسی بھی زبان کا فروغ نہیں ہوتا ہے بلکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اردو کے فروغ کیلئے جدوجہد کرنے والے اردو کے نفاذ کیلئے عملی جدوجہد کریں ۔ سلطان احمد نے یہ بات واضح کیا کہ بنگال میں اردو کو سرکاری زبان کا درجہ اور اس کے عملی طور پر نفاذ کی کوشش کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ اردو داں طبقہ بنگلہ زبان کے مخالف ہیں ۔ بنگال میں اردو کو سرکاری زبان کا درجہ اور اہل اردو کو اپنی مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنے کا آئینی حق ہے ۔ ہندوستان کی آئین نے انہیں یہ حق دیا ہے اس لیے کوئی بھی اسے اس حق سے محروم نہیں کرسکتا ہے ۔ سابق مرکزی وزیر سطان احمد نے اردو کے فروغ کیلئے انجمن ترقی اردو کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ انجمن ترقی اردو کو ہر ممکن تعاون کرنے کو تیار ہیں ۔ مرکزی وزیر سلطان احمد نے کہا کہ بایاں محاذکے دور میں اردو اکیڈمی کا سالانہ بجٹ محض چند لاکھ تھا مگر ممتاز بنرجی نے اکیڈمی کے بجٹ میں تین کروڑ مقررکیا اور امید ہے کہ اگلے بجٹ میں اکیڈمی کا بجٹ 8کروڑ کردیا جائے گا ۔ مغربی بنگال کے ریاستی وزیر جاوید احمد خان نے یہ اعتراف کیا کہ بنگال میں ابھی اردو کو صرف کاغذی سطح پر ہی اردو کو سرکاری زبان کا درجہ ملا ہے ۔ مگر عملی سطح پر ابھی بہت ہی کام باقی ہے ۔ اردو کے مسائل ابھی بھی باقی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اردو اسکولوں میں ایس ٹی ، ایس ایس ٹی کا کوٹہ ہونے کی وجہ سے اساتذہ کی بہت ہی کمی ہے ۔ اس کی وجہ سے اردو اسکولوں کا معیار بھی گررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب کہ وزیر اعلی ممتا بنرجی مسلمانوں کے ایک وفد کے سامنے خود وزیر تعلیم برا تو با سو کو فون پر ہدایت دی تھی اس سمیت میں کام کیا جائے ۔ لیکن نہیں ہوسکا کیوں کہ ہم نے اس کا فولو اپ نہیں کیا ۔ کہ کوئی بھی وزیر اعلی یا پھر وزیر ہدایت تو جاری کردیتا ہے مگر نفاذ نہیں ہوپاتا ۔ کیوں کہ معاملہ اردو کا ہے اس سمیت میں ہمیں خود کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ جاوید احمد نے اردو داں طبقے سے اپیل کی کہ وہ اپنے مسائل وزیر اعلی اور وزیر تعلیم کے سامنے رکھنے کیلئے وفد کی شکل میں جائیں ۔ راجیہ سبھا کیلئے نو منتخب ممبر پارلیمنٹ احمد حسن عمران نے کہا کہ بنگالی ادب اردو زبان سے استفادہ کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بنگالی ادیب ودانشور اور بنگالی بولنے والوں کا یہ تاثر ہے کہ جن فلموں میں اردو کے الفاظ نہیں ہوتے ہیں ان فلموں کودیکھنے میں مزہ نہیں آتا ہے ۔ عمران نے کہا کہ اگرچہ وہ بنگالی بولنے والے ہیں مگر یہ میرا ماننا ہے کہ اردو ہندوستانی مسلمانوں کے رابطے کی زبان ہے ۔ مسلمان چاہئے وہ کہیں کے ہوں مگر آپ ان سے رابطہ اردو زبان میں بات کرسکتے ہیں ۔ اس کے ساتھ ہی احمد حسن عمران نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ چاہے اپنے بچوں کسی بھی میڈیم میں تعلیم دیں مگر آپ اپنے بچوں کو اردو زبان میں ضرور تعلیم دیں ۔کیوں کہ یہ اردو سے ہماری تہذیب وثقافت وابستہ ہے ۔ اس کانفرنس سے ممبر پارلیمنٹ ندیم الحق ، انجمن ترقی کے جنرل سکریٹری محمد صدیق وغیرہ نے بھی خطاب کیا ۔ انجمن ترقی اردو ہند کے اس کنونشن میں مندوبین سیشن کے دوران واصف اختر محمد علی جان ، ماسٹر عابد علی ،ماسٹر سلطان انصاری ،ڈاکٹر نہال احمد ۔ماسٹر شبیر احمد ، عمران قریشی وغیرہ اپنے اپنے اضلاع کے حالات بتائے اور مختلف اسکولوں وکالجز میں شعبہ اردو قائم کرنے پر زور دیا ۔ مندوبین سیشن کے بعد انجمن کے جنرل سکریٹری محمد صدیق نے اردو اور اردو اسکولوں کے مسائل کے حکومت کے نمائندوں کے سامنے پیش کیا ۔ اس موقع پر کلکتہ کار پوریشن کی ڈپٹی میئر فرزانہ عالم ،قاسم علیگ وغیرہ نے بھی اظہار خیال کیا ۔ نقابت ماسٹرسراج الدین نے کی اور صدراتی خطبہ انجمن کے ریاستی نائب صدرحفیظ الرحمن نے دیا ۔ واضح ہوکہ ریاستی صدر پروفیسر قیصر شمیم علیل ہونے کی بنا پر اس کنونشن میں شریک نہیں ہوپائے ۔ اس موقع پر انجمن کی سونیئر کا اجر ابھی ہوا ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں