تلنگانہ بل‘ سونیا گاندھی انتہائی متفکر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-07

تلنگانہ بل‘ سونیا گاندھی انتہائی متفکر

حیدرآباد۔
(منصف نیوزبیورو)
آندھراپردیش تنظیم جدید بل 2013ء کی پارلیمنٹ میں پیشکشی کے مسئلہ پر دوروزہ سے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں شوروغل ہنگامہ جاری ہے لیکن کے چندر شیکھر راؤ اس بات سے پر امید ہے کہ پیر کو یہ بل لوک سبھا میں پیش کردیا جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ مرکزی وزراء کے گروپ نے مل کر جائزہ لے کر اس میں پائی جانے والی خامیوں کو دور کردیاگیا ہے اور جمعہ کو کابینہ کے اجلاس میں اسے پیش کردیاجائے گا۔ مرکزی وزیر جئے رام رمیش اور سشیل کمار شنڈے نے وزیراعظم منموہن سنگھ اور سونیا گاندھی سے ملاقات کرکے بل کی تفصیلات سے انہیں واقف کروایا۔ سیما آندھرا کے نمائندوں کی جانب سے کئے جانے والے مطالبات اور بل میں شامل کئے گئے یہ مطالبات سے بھی وزیراعظم اور سونیا گاندھی کو واقف کروایا گیا۔ ایک باوثوق ذرائع نے بتایاکہ وار روم میں ہوئی گفتگو جس میں سیما آندھرا کے مرکزی وزراء نے جو مطالبات کئے گئے تھے اور جن مطالبات کو بل میں شامل کیا گیا اس تعلق سے خاص طورپر وزیراعظم اور صدرنشین یوپی اے کو بتلایا گیا۔ یہ بھی پتہ چلا ہے کہ سشیل کمار شنڈے نے دوسری مرتبہ سونیا گاندھی سے ملاقات کرکے بل کی تفصیلات پر ان سے بات چیت کی۔ اس دوران ٹی آر ایس ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ 400 ارکان پارلیمنٹ کی بل کو تائید حاصل ہے۔ ٹی آرایس ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ چندر شیکھر راؤ کی جانب سے قومی قائدین سے ملاقات کے بعد تائیدی ارکان میں اضافہ ہوگیا ہے۔ بی جے پی جو مشروط تائید کا وعدہ کیاہے۔ کانگریس ہائی کمان بل پر پوری طرح مباحث کیلئے تیار ہے اور خود اس جماعت کے ارکان کی جانب سے پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی انتہائی سنجیدگی سے نوٹ لیا جارہاہے۔ وار روم میں ہوئی گفتگو کے دوران تیقن دئیے جانے کے باوجود پارلیمنٹ میں اس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی کی جارہی ہے۔ کانگریس کے ایک ذرائع نے بتایاکہ سونیا گاندھی تلنگانہ بل سے متعلق انتہائی سنجیدہ ہے۔ انہوں نے سشیل کمار شنڈے اور ڈگ وجئے سنگھ کو طلب کرکے اس حساس مسئلہ پر بات چیت کی۔ یہ بات چیت تقریباً 20منٹ تک جاری رہی۔ سونیا گاندھی نے ہدایت دی کہ مسودہ بل میں سیما آندھرا کیلئے جو پیکیج رکھا گیا ہے اس کی تشہیر کرکے ان کو بتایاجائے۔ جمعہ کو بل پرمرکزی کابینہ غور کرنے والی ہے۔ لوک سبھا میں بل کی پیشکشی سے قبل راجیہ سبھا میں پیش کرنے کے مسئلہ پر بھی غور کیا گیا۔ یہ بھی پتہ چلا ہے کہ ایک حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے کہ کسی بھی طرح بل کو پیش کردیاجائے اور پارلیمنٹ میں منظور کروالیاجائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں