کرناٹک کے 3 لوک سبھا حلقوں سے مسلم امیدوار کیلیے کانگریس ٹکٹ کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-13

کرناٹک کے 3 لوک سبھا حلقوں سے مسلم امیدوار کیلیے کانگریس ٹکٹ کا مطالبہ

سینئر مسلم کانگریس لیڈروں نے کل شہر میں ملاقات کرکے موجودہ لوک سبھا الیکشن میں خاطر خواہ تعداد میں مسلم امیدواروں کو پارٹی ٹکٹ دئے جانے کے لیے ہائی کمان سے اپیل کرنے کے علاوہ ریاست کے بورڈز اور کارپوریشنوں میں مسلم لیڈروں کو چیرمین کے عہدے دئیے جانے کے لیے ریاستی حکومت سے مطالبہ کرنے کا فیصلہ کیا ۔ اس کے علاوہ کرناٹک اسٹیٹ بورڈ آف وقفس کے چیرمین کے عہد عہدے کے لیے موجودہ چیرمین کی ڈھائی سالہ میعاد مکمل ہوجانے کے سبب بورڈ کے منتخب اراکین میں ڈاکٹر محمد یوسف کو نیا چیر مین بنائے جانے کی متفقہ تجویز بھی پیش کی ہے ۔ مسلم کانگریس لیڈروں کے اس اجلاس میں سینئر لیڈران و سابق مرکزی وزراء سی کے جعفر شریف ، سی ایم ابراہیم ، ریاستی وزراء قمر الاسلام ، آر۔روشن بیگ ، اراکین اسمبلی تنویر سیٹھ ، محی الدین باوا رکن لیجس لیٹیو کونسل و ریاستی کانگریس مینارٹی ڈپارٹمنٹ کے چیرمین نصیر احمد ، بیدر کے سابق رکن اسمبلی رحیم خان کے علاوہ سینئر سماجی و ملی قائدین نے شرکت کی ۔ مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور کے رحمان خان پارلیمانی اجلاس جاری رہنے کے سبب اور ریاستی وزیر یو ٹی قادر بھی دہلی کے سرکاری دورہ پر رہنے کے سبب شہر کے اجلاس میں شریک نہ ہوسکے ۔ شہر میں منعقد مذکورہ مشاورتی اجلاس میں شریک لیڈروں نے لوک سبھا انتخابات کے لیے کرناٹک کے کثیر مسلم آبادی والے بنگلور سنٹرل ، ہاوری اور بیدر سے مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دئے جانے کی اپیل کی ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ بنگلور سنٹرل سے سینئر لیڈر ار سابق مرکزی وزیر سی کے جعفر شریف کو ٹکٹ دئے جانے کی تجویز پر اتفاق کیا گیا ہے ۔ لوک سبھا انتخابات کے لیے ان تین لوک سبھا حلقوں سے مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دئے جانے کے تعلق سے جلد پارٹی ہائی کمان کو یاددواشت پیش کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔ رکن اسمبلی محی الدین باوا سے رابطہ کئے جانے پر انہوں نے بتایا کہ منگلور لوک سبھا سے بھی مسلم امیدوار کو ٹکٹ دئے جانے کی اپیل کی جائے گی ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس اجلاس میں وقف بورڈ چیر مین کے عہدے کے لیے متولی زمرہ سے منتخب رکن ڈاکٹر محمد یوسف کو نیا چیر مین بنائے جانے کی تجویز پیش کی گئی کیونکہ موجودہ چیرمین عبدالریاض خان کی ڈھائی سالہ میعاد مکمل ہوگئی ہے ۔ 2 ستمبر 2011ء کو مذکورہ بالا سینئر لیڈروں نے یہ متفقہ فیصلہ کیا تھا کہ پہلی ڈھائی سالہ میعاد کے لیے عبدالریاض خان کو چیرمین کے عہدے پر فائز کیا جائے گا اور اس میعاد کی تکمیل کے بعد ڈاکٹر محمد یوسف کو چیرمین بنایا جائے گا ۔ محی الدین باوا نے کہا کہ نئے چیرمین کے انتخاب کے تعلق سے ذمہ داری وزیر اوقاف ، بلدیاتی انتظامیہ پبلک اینٹر پرائزس قمر الاسلام کو سونپی گئی ہے ۔ وہ موجودہ چیرمین کا استعفیٰ طلب کرنے کے بعد وقف ایکٹ کے تحت نئے چیرمین کا انتخاب کراسکتے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ اگر ایسا ممکن نہ ہوا تو وقف ایکٹ 2013ء کے مطابق موجدہ چیرمین کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعہ ہٹایا جاسکتا ہے ۔ اس ایکٹ کی دفعہ 20 ۔ A میں اس تعلق سے تفصیل درج ہے ۔ موجودہ چیرمین کے خلاف وقف اراکین کی کم از کم 50 فیصد تعداد حکومت کی پیشگی منظوری لے کر حکومت کو تحریک عدم اعتماد کا نوٹس پیش کرسکتی ہے ۔ اس کےبعد اس قرار داد پر دستخط کرنے والے کم از کم تین اراکین کو حکومت کے روبرو ذاتی طور پر حاضر ہو کر حلف نامہ کے ذریعہ اس قرارداد کے نوٹس کی تصدیق کرنی ہوگی ۔حکومت اس نوٹس کی موصولی کے بعد تحریک عدم اعتماد کے تعلق سے مقررہ وقت اور تاریخ پر ایک میٹنگ منعقد کرے گی ۔ اس کے لیے ایک گیز یٹیڈ افسر (جس کا تعلق وقف بورڈ کے انتظامیہ اور نگرانی سے نہ ہو ) کو اس کام کےلیے مامور کرے گی ۔ اس طرح کی میٹنگ کے لیے وقف اراکین کی کم از کم 50 فیصد تعداد کا حاضر رہنا ضروری ہوگا ۔ اگر سادہ اکثریت سے تحریک عدم اعتماد منظور ہوگئی تو اسی میٹنگ میں ایک اور قرار داد کے ذریعہ بورڈ کے منتخب اراکین میں کسی کو نیا چیرمین چن لیا جائے گا ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں