عربی و فارسی کو یو پی ایس سی سے نکالنا بڑی ناانصافی -کلکتہ یونیورسٹی سیمنار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-26

عربی و فارسی کو یو پی ایس سی سے نکالنا بڑی ناانصافی -کلکتہ یونیورسٹی سیمنار

عربی وفارسی زبانیں کوئی غیرملکی زبانیں نہیں ہیں بلکہ ان دونوں زبانوں کاہندوستان سے تعلق ماقبل تاریخ سے ہے۔اس لیے یوپی ایس سی سے عربی وفارسی زبان کونکالناایک بڑی ناانصانی ہے۔مولانااسرارالحق قاسمی نے کلکتہ یونیورسٹی میں’’ہندوستان میں عربی وفارسی کی شاعری‘‘کے عنوان سے منعقددورروزہ سیمینارکے افتتاحی سیشن میں واضح لفظوں میں کہاکہ عربی وفارسی کوغیرملکی زبان قراردے کراس کوختم کرنے کی کوشش کرنے والے ہندوستانی تہذیب وکلچرسے ناواقف ہیں۔مولانانے کہاکہ تاریخ بنائی نہیں جاتی ہے بلکہ بنتی ہے۔ہندوستان کی تاریخ بھی یہی ہے کہ یہاں کی زبانوں اورکلچرنے عربی وفارسی زبان سے استفادہ کیاہے۔آج اگراردوزبان کوشیریں زبان کادرجہ دیاجاتاہے وہ بھی عربی وفارسی کی دین ہے۔ممبرپارلیمنٹ مولانااسرارالحق قاسمی نے کہاکہ عربی وفارسی کویوپی ایس سی سے نکالے جانے کے خلاف ہم سراپااحتجاج ہیں اورحکومت سے مطالبہ کرتے ہیں اس فیصلہ پرغورکیاجائے۔مولانانے تاریخ زاورقرآنی آیات کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ عربی وفارسی زبان بولنے والے ہندوستان میں20ہزارقبل سے ہندوستان میںآبادہیں۔ان دونوں زبانوں نے ہندوستانی زبانوں کاخاتمہ کرنے کے بجائے ان کی مددکی۔ہندوستانی زبانوں کے الفاط ومعافی میں اضافہ کیا۔کلکتہ یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسررنجن داس نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہاکہ ہندوستانی زبانیں اورتہذیب وکلچرنے ان دونوں زبانوں سے بھرپوراستفادہ کیاہے۔ہندوستان کی تہذیب وکلچرکی گہرائی میں ان دونوں زبانوں کے اثرات موجودہیں۔پروفیسررنجن داس نے یہ بھی اعلان کتاکہ کلکتہ یونیورسٹی کے زیرانتظامات ان دونوں زبان کے فروغ کیلئے ہرممکن کوشش کی جائے گی۔انہوں نے یہ بھی وعدہ کیاکہ اس طرح کے موضوعات پرمستقبل میں بھی سمینارکے انعقادکیے جائیں گے کلکتہ یونیورسٹی کے سابق پروفیسراوراردو اکیڈمی مغربی بنگال کے چےئرمین منال شاہ القادری نے کہاکہ اپنی مادری زبان میں تعلیم حاصل کرناانسانی فطری حق ہے اس حق سے محروم کیاجاناحقوق انسانی کے خلاف ہے۔منال شاہ القادری نے کہاکہ چونکہ عربی وفارسی کاتعلق بھی ہندوستان کی سرزمین سے ہے۔ان دونوں زبانوں نے اس ملک کی تعمیرمیں کافی اہم رول اداکیاہے۔اس لیے ان دونوں زبانوں کے سیکھنے والوں کی اچھی خاصی تعدادہندوستان میں موجودہے۔ان لیے ان دونوں زبانوں میں تعلیم کاحصول طلباکابنیادی مقصدہے۔منال شاہ القادری نے کہاکہ ہندوستان میں ایسے کئی شعراہیں جنہوں نے اپنی زبان فارسی وعربی کومنتخب کیا۔خسروہندوستانی تھے مگران کی شاعری فارسی میں تھی۔ان کی شاعری سے آج بھی ہندوستان کی تمام زبانیں استفادہ کرتی ہیں۔کلکتہ یونیورسٹی میں منعقدسیمینارسے پروفیسرجہانگیراورکلکتہ یونیورسٹی کیت شعبہ عربی کے صدرپروفیسراشارت علی ملانے بھی خطاب کیا۔

Kolkata Univ. seminar on the issue of removing Arabic & Persian from UPSC

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں