17/فروری نئی دہلی پی۔ٹی۔آئی
سیما آندھرا ارکان کے احتجاج سے قطع نظر مرکزی حکومت کل لوک سبھا میں تلنگانہ بل مباحث کے لیے پیش کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ پارٹی نے اس سلسلہ میں اپنے ارکان کے لیے ایک تین سطری وہپ جاری کردیا ہے اور کہا ہے کہ وہ پورا ہفتہ لوگ سبھا میں حاضر رہیں اور حکومت کے فرائض کی تکمیل کے لیے مثبت طرز عمل اختیار کریں۔ پارٹی قائدین نے کہا کہ ایک مرتبہ جیسے ہی ایوان میں علی الحساب بجٹ منظور ہوجائے گا۔ تلنگانہ بل پر توجہ مرکوز کی جائے گی، تاکہ آندھرا پردیش کی تقسیم کے ذریعہ تلنگانہ کی تشکیل عمل میں لائی جاسکے۔ کانگریس ہائی کمان، سیما آندھرا قائدین کی شدید مخالفت کے باوجود لا پرواہ نظر آتا ہے۔ 13فراری کو لوک سبھا میں تلنگانہ بل پیش کیا گیا، جس کے دوران سیما آندھرا ارکان نے زبردست ہنگا مہ آرائی کی، جس کی ماضی میں نظیر نہیں ملتی۔ ایوان میں ارکان کے درمیان دھکم پیل ہوئی اور ایک رکن پارلیمنٹ نے کالی مرچ کے اسپرے کا استعمال کیا، جس پر 3ارکان کو دواخانہ میں شریک کرانا پڑا۔ اس کے بعد حکومت نے 18ارکان پارلیمنٹ کو ایوان سے معطل کردیا، جن میں سیما آندھرا کے 15ارکان شامل ہیں۔ اسی دوران 2مرکزی وزراء سشیل کمار شنڈے اور کمل ناتھ تلنگانہ مسئلہ پرتائید کے لیے بی جے پی سے بات چیت کررہے ہیں۔ حکومت، متنازعہ بل کی آسان منظوری کے لیے بی جے پی کے تعاون کی خواہاں ہے ۔ مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے نے بی جے پی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مسئلہ پر اپنے اندیشوں کی وضاحت کرے۔ ذرائع نے بتا یا کہ پارلیمنٹ ہاؤز میں ایک اجلاس کے دوران بی جے پی نے حکومت سے کہا کہ پہلے وہ اپنا گھر سدھارے اور علاقہ میں سیما آندھرا کے عوام کی تشویش دور کرے۔ بی جے پی نے کہا کہ وہ مباحث کے بغیر شو رو غل کے درمیان بل کی منظوری سے اجتناب کرے۔ شنڈے اور کمل ناتھ سے ملاقات کرنے والوں میں سینئر بی جے پی قائدین ایل کے اڈوانی، سشما سواراج اور ارون جیٹلی کے علاوہ ایم ویینکیا نائیڈو شامل ہیں۔ یہ ملاقات 40منٹ جاری رہی۔ وزراء نے بی جے پی قائدین سے کہا کہ چند مسائل پر بل میں ہی اس کا حل پیش کردیا گیا ہے اور حکومت مزید ترامیم کی تجاویز کے بارے میں بھی بی جے پی کو مطلع کرے گی۔ وینکیا نائیڈو نے کہا ہم تلنگانہ کی تائید کرتے ہیں، لیکن اس کے ساتھ علاقہ سیما آندھرا کی تشویش پر بھی فکر مند ہیں ،اس لیے کانگریس پارٹی اور حکومت دونو ں کوچاہئے کہ وہ تشکیل تلنگانہ کے ساتھ ساتھ سیما آندھرا کے ساتھ بھی پورا پورا انصاف کرے، وینکیا نائیڈو نے بھی کہا کہ کانگریس پارٹی پہلے اپنا گھر سدھارے، اس کے بعد دوسروں کی تائید طلب کرے۔ وینکیا نائیڈو نے بعد ازاں صحافیوں کو بتا یا کہ حیدر آباد میں بڑے پیمانے پر ترقیاتی کام جاری ہیں اور سرمایہ کار ی بھی عروج پر ہے۔ انہوں نے کانگریسی وزراء سے کہا کہ وہ ریاست آندھرا کے لیے مناسب مالیاتی امداد فراہم کرے، تاکہ تشکیل تلنگانہ کے بعد کی صورت حال سے سیما آندھرا عوام بخوبی نمٹ سکیں۔ ہم نے کانگریس سے کہہ دیا ہے کہ وہ بل کی منظوری کے لیے ایک قابل قبول ماحول تیار کرے۔ ہم نے کانگریس سے یہ بھی کہہ دیا ہے کہ وہ مناسب مباحث کے بغیر شور و غل و ہنگامہ آرائی کے دوران بل کی پیشکشی انتہائی نا مناسب بات تھی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس ابتداء سے ہی تلنگانہ مسئلہ سے مناسب ڈھنگ سے نہیں نمٹ رہی ہے۔ انہوں نے مزید بتا یا کہ صدر کانگریس سونیا گاندھی نے، جن سے انہوں نے پارلمینٹ کے سنٹر ہال میں ملاقات کی تھی، تلنگانہ بل پر ہماری تائید طلب کی۔ میں نے ان سے کہہ دیا کہ پہلے کانگریس ارکان کو قابو میں رکھا جائے۔Telangana bill set for Lok Sabha debate today
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں