پیڈ نیوز اشاعتوں پر صدر جمہوریہ کا اظہار تشویش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-28

پیڈ نیوز اشاعتوں پر صدر جمہوریہ کا اظہار تشویش

نئی دہلی
(پی ٹی آئی)
صدرجمہوریہ پرنب مکرجی نے"پیڈنیوز"شائع کرنے کی بعض اشاعی اداروں کے عمل پرتشویش کااظہارکیاہے کہ ایسی بے راہ روی کوروکنے"خوداصلاحی میکانزم"کی ضرورت ہے۔صدرجمہوریہ نے کہاکہ مذکورہ ادارے،دولت اکٹھاکرنے کی غرض سے"پیڈنیوز"(رقم کے عوض خبر)شائع کرتے ہیں۔پرنب مکرجی نے میڈیاکو"بلوری گیند"قراردیااورکہاکہ ملک کے کروڑوں عوام اس کودیکھتے ہیں۔"ملک/قوم کوآج نازک چیلنجوں کاسامناہے جو’بریکنگ نیوز،اور’فوری ہیڈلائنس،کے دباؤ سے آگے جاتے ہیں۔صدرجمہوریہ یہاں انڈین نیوزپیپرسوسائٹی(آئی این ایس)کی پلاٹینم جوبلی تقریب سے افتتاحی خطاب کررہے تھے۔انہوں نے کہاکہ"اس سلسلہ میں مجھے کہنے دیجئے کہ یہ بڑی تکلیف دہ بات ہے کہ بعض اشاعتی اداروں نے"پیڈنیوز"شائع کرنے کی حرکت کی ہے اورآمدنی بڑھانے ایسی دیگر مارکٹنگ حکمت عملیاں اپنائی ہیں۔ایسی گمراہیوں کوروکنے خوداصلاحی میکانزم کی ضرورت ہے۔اس کے ساتھ ساتھ"خبروں کودبانے"کے رجحان کوبھی روکاجاناچاہئے۔آپ کو(صحافیوں کو)ایک موثررابطہ کارکی حیثیت سے کام کرتے رہنے کے ساتھ ساتھ بصیرت افروزقومی معماربھی ہوناچاہئے"۔صدرجمہوریہ نے کہاکہ اس امرکویقینی بنانامیڈیاکی ذمہ داری اور"لازمی فریضہ"ہے کہ نقاط نظرپرجذبات سے گریزکرتے ہوئے اعتدال پسندی کے ساتھ بحث کی جائے اورخیالات کااظہارکسی خوف یاعنایت کے بغیرکیاجائے تاکہ ظاہرکردہ رائے،ہمیشہ ہی درست رہے۔پرنب مکرجی نے کہاکہ آئی این ایس،اس بات فخرکرسکتی ہے کہ اس نے پریس ٹرسٹ آف انڈئا(پی ٹی آئی)اورآڈٹ بیوروآف سرکولیشن(اے بی سی)جیسے آزادانہ صحافت کوپروان چڑھانے میں جامع رول اداکیاہے جوہماری جمہوریت کااہم حصہ ہے۔صدر نے کہاکہ چوتھی مملکت(صحافت)،عوامی زندگی کوصاف ستھراکرنے میں اہم رول اداکرتی ہے لیکن اس(صحافت)کوسنسنی خیزی سے بازرہناچاہئے کیونکہ یہ(سنسنی خیزی)،حقیقت پسندانہ پورٹنگ کابدل،ہرگزنہیں ہوسکتی۔سماج سدھارمیں میڈیاکواعلی ترین اخلاقی معیارات کوبرقراررکھناچاہئے اورہمیشہ یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ"انجام اوروسائل"دونوں کی اہمیت ہے"۔"سنسنی خیزی،بامقصدتجزیہ اورصداقت پسندانہ رپورٹنگ کامتبادل ہرگزنہیں ہوسکتی۔گپ شپ اورقیاس آرائیاں،حقائق کی جگہ نہ لینے پائیں۔اس امرکویقینی بنانے تمام ترکوششیں کی جائیں کہ سیاسی یاتجارتی مفادات،جائزاورآزادانہ رائے نہ سمجھے جائیں۔"

President Pranab Mukherjee raises concerns over paid news

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں