سعودی ولی عہد کی صدر جمہوریہ ہند سے ملاقات اور تبادلہ خیال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-28

سعودی ولی عہد کی صدر جمہوریہ ہند سے ملاقات اور تبادلہ خیال

نئی دہلی
(پی ٹی آئی)

سعودی عرب کے ولی عہدپرنس سلمان عبدالعزیزنے آج صدرجمہوریہ پرنب مکرجی سے ملاقات کرتے ہوئے دہشت گردی اورتجارت کے بشمول کئی امورپرتبادلہ خیال کیا۔مکرجی نے اس موقع پراپنے مہمان سے کہاکہ ہندوستان اورسعودی عرب دہشت گردی کے خطرہ کے شکاررہے ہیں اوردونوں ممالک کوسنگین مسائل کاسامناہے۔دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں دونوں ممالک ایک دوسراکاتعاون کررہے ہیں،جوکہ باعث مسرت ہے۔دہشت گردسرگرمیوں سے متعلق اطلاعات کاتبادلہ،عسکری سرگرمیوں کے لیے فنڈس کی فراہمی،منشیات اورہتھیارکی اسمگلنگ جیسے امورپرباہمی تعاون کاسلسلہ جاری ہے۔راشٹرپتی بھون کے ترجمان وینوراجہ مونی نے یہ بات بتائی۔سعودی عرب کے ولی عہدنے دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں ہندوستان کے تعاون کاخیرمقدم کیا۔انہوں نے کہاکہ ہند۔سعودی تعلقات نہ صرف باہمی سطح پربلکہ ساری دنیاکے ممالک کے لیے مفیدثابت ہوسکتے ہیں۔ساری دنیامیں ہندوستان کااپنامقام ہے۔پرنب مکرجی نے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت گذشتہ سال43بلین ڈالرتک پہنچ گئی ہے۔اس میں مزیداضافہ کی گنجائش ہے۔انہوں نے سعودی عرب میں برسرروزگارہندوستانیوں کی خدمات پرروشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ مملکت کی ترقی ہندوستانیوں کااہم رول رہاہے۔

دریں اثنا آئی اے این ایس کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب سعودی عرب کے وزیرصنعت نے آج کہاکہ سعودی سرمایہ کار،ہندوستان میں سرمایہ جاتی فائدہ محصول(کیپیٹل گینس ٹیکس)اوردیگر محاصل کے بارے میں فکرمندہیں۔انہوں نے ہندوستانی حکام سے اپیل کی کہ وہ قوانین کوآسان بنانے کے امکانات تلاش کریں۔سعودی عرب کے وزیرکامرس وصنعت توفیق فوزان الربیعہ نے یہاں ہند۔سعودی عرب بزنس فورم میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستان میں سعودی سرمایہ کاری کے فروغ کی راہ میں سرمایہ جاتی فائدہ سے متعلق محاصل کے مسائل ہنوزایک بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔میں ہندوستانی حکام سے اپیل کرتاہوں کہ وہ اس مسئلہ کاحل تلاش کرنے کے راستے تلاش کریں۔انہوں نے نشاہدہی کی کہ دونوں ملکوں نے باہمی سرمایہ کاری کوفروغ دینے متعدداقدامات کیے ہیں لیکن ٹیکس سے متعلق مسائل ہنوزبڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ ہندوستان میں سعودی سرمایہ کاری راغب کرنے متعدداقدامات کیے جارہے ہیں۔فیڈریشن آف انڈین چیمبرآف کامرس وصنعت(فکی)اورکونسل آف سعودی چیمبرس نے اس فورم میٹنگ کامشترکہ اہتمام کیاتھا۔الربیعہ نے ہندوستانی کمپنیوں پرزوردیاکہ وہ سعودی عرب میں سرمایہ کاری میں اضافہ کریں۔انہوں نے دعوی کیاکہ خلیجی مملکت میں بہترین تجارتی ماحول اورموافق محاصل نظام کی پیشکش کی جاتی ہے۔سعودی عرب کے وزیرمعیشت ومنصونہ بندی م محمدالیاسرنے فورم میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستانی سرمایہ کاروں کوکانکنی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔سعودی عرب میںیہ شعبہ ہنوزغیرترقی یافتہ ہے۔انہوں نے کہاکہ فاسفیٹ اورباکسائیٹ کی کانکنی میں کافی بہترمواقع ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہم بندرگاہوں اورفیکٹریوں تک اشیاء کی منتقلی کے لیے عالمی معیارکاریل اوروڈنیٹ ورک تعمیرکرنے کے پابندہیں۔فکی کے صدرسدھارتھ برلانے ہندوستان میں مزید بھاری سعودی سرمایہ کاری کی ضرورت پرزوردیا۔انہوں نے کہاکہ بالخصوص دہلی۔ممبئی صنعتی راہداری کے پراجکٹس میں سعودی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔پی ٹی آئی کے بموجب سعودی عرب کے نائب وزیر اطلاعات عبدالعزیزین سلامہ نے کہاکہ نطاقات قانون اس لئے نافذکیاگیاہے کہ تاکہ اس بات کویقینی بنایاجاسکے کہ لاکھوں بیرونی ورکرس جن میں جائزدستاویزات رکھنے والے ہندوستانی بھی شامل ہیں،اپنے حقوق سے استفادہ کرسکیں۔انہوں نے کہاکہ اس قانون سازی کامقصدغیرقانونی تارکین وطن کوسزادیناتھا۔کسی بھی قانونی ملازم کوکسی دشواری کاسامنانہیں کرناپڑے گا۔واضح رہے کہ نطاقات قانون کے تحت مقامی کمپنیوں کے لئے لازمی قراردیاگیاکہ وہ10بیرونی کارکنوں کوملازمت دینے پرایک سعودی شہری کوبھی لازما ملازم رکھیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں