ہندوستان سے ادویات کی درآمد پر مزید ضابطے لاگو کرنے کا امریکی منصوبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-23

ہندوستان سے ادویات کی درآمد پر مزید ضابطے لاگو کرنے کا امریکی منصوبہ

واشنگٹن
( یو این آئی)
امریکہ کی فوڈ اور ڈرگس انتظامیہ ( ایف ڈی اے) نے کہا ہے کہ بیرونی ملکوں سے آنے والی گھٹیا دواؤں کے میعار پر نگرانی رکھنا اس کی ذمہ داری ہے اور وہ ہندوستانی دو ساز کمپنیوں کو بلا وجہ نشانہ نہیں بنا رہا ہے۔ خیال رہے کہ پچھلے کچھ مہینوں میں ایف ڈی اے نے دو ہندوستانی دوا ساز کمپنیوں رین بیکسی لیباریٹریز لمیٹیڈ اور کہارٹ لمیٹیڈ کی دواؤں اور دوائیں بنانے والے کمییکلس پر پابندی لگادی تھی۔ اس رویہ کو مد نظر کچھ ہندوستانی افسران نے کہا تھا کہ انفورسمنٹ کارروائی کی آڑ میں امریکہ غیر ضروری طریقے سے دوا کمپنیوں کو نشانہ بنارہا ہے۔ ہندوستان میں ایف ڈی اے کا بارہ رکنی اسٹاف ہے اور تقریبا 500رجسٹرڈ کمپنیاں امریکہ کو دوائیں سپلائی کرتی ہیں۔ کناڈا کے بعد امریکہ کو دوائیں سپلائی کرتی ہیں۔ کناڈا کے بعد امریکہ کو جینرک اور عام بیماروں کے علاج کے لئے ہندوستانی کمپنیاں امریکہ کو دوائیں سپلائی کرتی ہیں۔ کناڈا کے بعد امریکہ کو جینرک اور عام بیماروں کے علاج کے لئے ہندوستانی کمپنیاں 40فیصد دوائیں سپلائی کرتی ہیں۔ ایف ڈی اے کی کمشنر مارگریٹ ہیمبرگ ابھی ہندوستان کے دس دو روزہ دورے سے واپس لوٹی ہیں اور کل انہوں نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی عوام کی صحت کا خیال رکھنے کے لئے ان کی ایجنسی طے شدہ ضابطوں کو اپنا رہی ہے۔ اوٹا وا یونیورسٹی میں قانون اور میڈیسن شعبہ کے پروفیسر ڈاکٹر عامر عطار ان کا کہنا ہے کہ اگر آپ ہندوستان میں ایف ڈی اے کے زیادہ اسٹاف تعینات کردیتے ہیں تب بھی انہیں اچانک چیکنگ کرنے، سمن جاری کرنے یا دو ا کمپنیوں کیخلاف کارروائی کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہیں ہوگا۔ وہ ایک غیر ملکی سر زمین پر غیر ملکی ایجنٹ ہیں۔ ہیمبرگ کے دورے کے دوران ایف ڈی اے اور مرکزی وزرات صحت اور خاندانی بہبود نے غیر محفوظ دواؤں کی تقسیم پر روک لگانے کے لئے ایک مفاہمت نامہ پر دستخط کئے تھے۔ حالانکہ یہ معاہدہ لازمی نہیں ہے اور نہ ہی اس میں کسی طرح کی انفورسمنٹ اختیارت کی بات کہی گئی ہے۔ اس معاہد ہ کے بعد ہندوستان کے ڈرک کنٹرولر جی این سنگھ نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ہندوستان اپنے میعار کے پیمانوں پر عمل کرے گا اور ایف ڈی اے صرف اپنے ملک میں ضابطوں اور قانون کو نافذ کرسکتا ہے لیکن وہ یہ طے نہیں کرسکتا کہ ہندوستان کو کس طرح کا رویہ اپنانا چاہئے یا دواؤں کی سپلائی کس طرح کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ایجنسی ہندوستان میں دوا کمپنیوں کی فیکٹریوں کا مستقبل جانچ کرتی ہیں۔
US Plans More Regulations on Imported Medicines from India

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں