22/فروری نئی دہلی یو۔این۔آئی
بین الاقوامی شہرت یافتہ صوفی حضرت سیدنا خواجہ معین الدین حسن چشتی علیہ الرحمہ کی درگاہ کا انتظام وانصرام چلانے والی کمیٹی نے تعلیم اور طب کے شعبے سمیت کمیٹی کے زیر اہتمام کئی اہم چیئر مین محمد عبیداللہ شریف نے یہاں انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں منعقد ہ ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ درگاہ کا جلد ہی اعلی معیاری تعلیم کا ایک اقامتی اسکول اور 50بستروں والا ایک اسپتال قائم کرنے کا منصوبہ ہے ۔ اس کے علاوہ مرکزی وزارت برائے اقلیتی امور کا 6اقلیتی یونیورسٹی قائم کرنے کا منصوبہ ہے اس میں اجمیر میں خواجہ غریب نواز یونیورسٹی کے قیام کی تجویز ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ عرس کے دوران زائرین کو درپیش پریشانیوں سے راحت دینے کی غرض سے مزید 55بیت الخلاء تیار کئے جارہے ہیں جبکہ 100سے زائد بیت اخلاکی تعمیر کے لئے زمین کی نشاند ہی کرلی گئی ہے ۔ مسٹر عبیداللہ شریف نے صحافیوں کو بتایا کہ عرو کے دوران زائرین کے ہجوم کو سہولتیں فراہم کرانے کے لئے درگاہ کے داخلہ گیٹوں کی توسیع کا بھی منصوبہ ہے ، جس پر عرس کے بعد ماہ مئی کے بعد کام شروع ہوجائے گا ۔ اس کے علاوہ عرس کے دوران خواتین کی نماز کے لئے معقول جگہ کا انتظام کرنے کا منصوبہ ہے جس میں تقریبا چار ہزار خواتین ایک ساتھ نماز ادا کرسکیں گی ۔ انہوں نے بتایا کہ زائرین کی سہولیات کے لئے درگاہ کی تزئین کاری کے منصوبہ کے ساتھ ساتھ ایک لائبریری اور ایک میوزیم قائم کرنے کا پروگرام ہے جس کی تعمیر کا کام پانچ برس میں مکمل کرلیا جائے گا ۔ درگاہ کمیٹی کے چیئرمین نے بتایا کہ اس وقت درگاہ کے پاس تقریبا 180کمروں پر مشتمل گیسٹ ہاؤس ہے جو بہت مناسب کرایے پر زائرین کے لئے دستیاب ہوتے ہیں۔Green signal for Khwaja Garib Nawaz University in Ajmer
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں