18/فروری نئی دہلی یو۔این۔آئی
ہندوستان میں اسلامی بنک کھولنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ہندوستان میں باقاعدہ اسلامی بنک کھولنے کے لائسنس دئیے جانے سے قبل اسلامی مالیات کوفروغ دینے اوراس کی تیاری کے لئے ایج ادارہ قائم کرنے پرغورکیاجارہاہے۔یہ بات ملک کے سینےئروزیروں نے بتائی ہے۔اقلیتی امورکے وزیرکے رحمان خان نے بتایاہے کہ اس ادارے کاقیام ایک اہم پہل ہے ہمیں ان بنکوں یاسلامی بنکوں کی شاخوں کے ذریعہ پیش کئے جانے والے مختلف مالیاتی اسکیموں کے لئے ضابطے تیارکرنے ہوں گے۔وہ حج کے خواہشمندلوگوں کے رقم جمع کرنے کے واسطے ملائیشیاکی تابنگ حاجی کی طرح ایک مالیاتی اسکیمبھی شروع کرناچاہتے ہیں جس میں عازمین سرمایہ لگاسکیں گے۔اس کے لئے ووہ بہت کوششیں کررہے ہیں۔انہوں نے حال ہی میں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ملائیشیااورکیرالاکی مادین اکیڈی کے زیراہتمام کولالمپورمیں ہونے والی بین مذہبی یکجہتی اورواداری موضوع پربین الاقوامی سیمینارکے موقع پرعرب نیوزسے بات کرتے ہوئے یہ بات کہی تھی۔وزیرموصوف نے بتایاکہ ہم بھی تبنگ حاجی کی طرح ایک مالیاتی اسکیم شروع کریں گے جس سے عازمین حج کوبہت بڑی راحت اورسہولت حاصل ہوگی ۔وہ آئندہ عام انتخابات سے قبل بہت شدومدسے اس سکیم کے لئے کوشاں ہیں۔ملیشیامیں حج کے لئے تبنگ حاجی اسکیم کابندوبست ہے۔اس میں حج کی خواہش رکھنے والے آہستہ آہستہ رقم جمع کرانے سے یہ رقم میں اضافہ ہوتارہتاہے اورجب مدت پوری ہوجاتی ہے تووہ اس رقم سے لوگ حج پر چلے جاتے ہیں۔بعدمیں بچی ہوئی رقم شرعی اسکیموں میں لگادیاجاتاہے جس سے بعدمیں بھی انہیں مناسب آمدنی ہوتی رہتی ہے۔مسلم ورلڈبزکے سربراہ راجہ محمداللہ نے بتایاکہ حاجیوں کی جمع کی ہوئی رقم زیادہ تربنیادی ڈھانچہ میں لگائی جاتی ہے۔ان کے سرمایہ سے سٹرکیں،پل اوردیگرڈھانچہ تیارکیاجاتاہے۔دفاتراورمکانات کے پروجکٹوں میںیہ سرمایہ لگایاگیاہے۔پچھلے سال ہندوستان کے ریزروبینک نے غیربینکنگ مالیاتی کمپنیوں کوشرعی اسکیمیں فراہم کرنے کے لئے لائسنس دینے کافیصلہ کیاتھااورکیرالاکی چرامن فائنانشیل سروسیزلمیٹیڈ(CFSL)کوپہلا لائسنس ملاتھا۔رحمان خان نے ریزروبینک کے گورنرگھوراجن کولکھاتھاکہ ملک کے ہرشہری کووآئین کے تحت اپنے مذہب پرعمل کرنے کاحق ہے اورسرکارکافرض ہے کہ وہ اس کی سہولت پیداکرے اورگورنرنے ان کے خیالات کو منظورکرتے ہوئے متعلقہ قوانین میں بعض ترامیم کامطالبہ کیاتھا۔Islamic banking system in India, efforts of Union Minister Rehman Khan
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں