ملبورن میں ہندوستانی طالب علم کی خودکشی کا واقعہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-20

ملبورن میں ہندوستانی طالب علم کی خودکشی کا واقعہ

ملبورن
( پی ٹی آئی)
ملبورن میں گزشتہ ہفتہ قید کے ایک مرکز میں ایک ہندوستانی طالب علم کی مبینہ خودکشی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کمیونٹی کے ارکان نے المناک واقعہ پر حکومت سے مزید اطلاع طلب کی ہے۔ 27سالہ دلویر سنگھ 13فروری کو یہاں میری بائرنانگ امیگریشن قید کے مرکز میں مردہ دستیاب ہوا تھا۔ مبینہ طور پر اس نے پھانسی لے کر خود کشی کر لی تھی۔ ملبورن میں ہندوستان قونصل خانہ ان کے بھائی ہرپال سنگھ کے ساتھ ربط میں ہے جن کی خواہش ہے کہ متوفی طالب علم کی نعش کو ہندوستان منتقل کیا جائے۔ ہندوستانی برادری نے وفاقی حکومت سے تفصیلات طلب کی ہیں کہ یہ المناک واقعہ کس طرح پیش آیا۔ سڈنی کے کار ڈیا لوجسٹ اور نامور کمیونٹی رکن یادو سنگھ نے کہا کہ اس مرحلہ پر مکمل حقائق دستیاب نہیں ہیں لیکن ہم نے محکمہ امیگریشن اور بارڈر پر وٹکشن اور وزیر میریسن کے دفتر سے کہا ہے کہ ہندوستانی برادری کو مکمل اطلاع فراہم کی جائے اور انھیں اعتماد میں لے۔ مقامی ہندوستانی نژاد کونسلرس نے اس واقعہ سے حکومت کے نمٹنے کے خلاف اپنی آواز اٹھائی ہے، کونسلرس ایلم سنگھ ، اسکر لو بو اور گوتم گپتا نے اس واقعہ کے تعلق سے انفرادی طور پر مکتوب تحریر کیا ہے۔ شہر کے سابق میئر داریبن نے کہا کہ ہم کو ایک انسانی رسائی کی ضرورت ہے۔ حکومت آسٹریلیا کو طلبہ کی حالت زار کے ضمن میں ہمدردانہ برتاؤ کی ضرورت ہے تاکہ ہماری تعلیمی صنعت میں طلبہ کا اعتماد بحال کیا جاسکے اور آسٹریلیا کی نیک نامی کو برقرار رکھا جاسکے۔ حکومت کی جانب سے ایک ایسا سرد ردعمل پل باندھنے میں مد دگار نہیں ہوگا۔ خاندان اور ہندوستانی برادری کو اس تعلق سے جوابات کی ضرورت ہے کہ در حقیقت کیا ہوا تھا۔ اس کو کس طرح اس انداز میں قید میں رکھا گیا اور اس کو مدد کیوں نہیں فراہم کی گئی۔ ہم کو راست جوابات چاہئیں۔ رازداری یا آدھے سچ کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر حکومت اس بات کی خواہاں ہے کہ ہندوستانی طلبہ کی تعداد میں اضافہ ہو تب اس کو زیادہ انسانیت دکھانے کی ضرورت ہوگی۔ انھوں نے مزید کہا کہ واضح طور پر اس طالب علم کی دیکھ بھال کے اس کے فرض میں حکومت ناکام رہی ہے۔
Indian community in Australia demands information on student's death

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں