26/فروری نئی دہلی پی۔ٹی۔آئی
کانگریس اور ٹی آریس انضمام کے بارے میں دونوں پارٹیوں کے قائدین نے آج متضاد بیانات جارر کیے،حالانکہ اس مسئلہ پر گزشتہ ہفتہ پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل کی منظوری کے بعد دونوں طرف کے قائدین کی سلسلہ واری کئی ملاقاتین ہوچکی ہیں۔کانگریس کا دعویٰ ہے کہ ٹی آرایس سربراہ کے چندر شیکھر راو نے اپنی پارٹی کو کانگریس مین ضم کردینے پر آماد گی کا اظہار کیا ہے،تاہم آندھراپردیش کی علاقائی جماعت کا کہنا ہے کہ ایسا کوئی تیقن نہیں دیا گیا۔کانگریس جنرل سکریٹری اور آندھراپردیش میں پارٹی امور کے انچارج ڈگ وجئے سنگھ کا کہنا ہے کہ ہمیں خوشی ہے کہ کے سی آرنے صدر راہول گابدھی سے ملاقات کی اور اشارہ دیا کہ ٹی آریس کو کانگرس پارتی میں ضم کردیا گیا ۔انہوں نے بتیایا کہ اس سلسلہ میں تفصیلات کو قطعیت دی جائے گی۔ڈگ وجئی بیان کے برعکس ٹی آرایس کے ایک اعلٰی قائد نے متضاد نقطۂ نظر کا اظہار کیا۔ٹی آرایس قائد نے شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ ہماری قیادت نے کبھی بھی اس بات کا اشارہ نہیں دیا جائے گا۔ہم نے وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ ،صدرکانگریس اور نائب صدر سے ملاقات کرکے پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل کی منظوری پر ان سے اظہارتشکر کیا۔ان ملاقاتوں میں اس سے زیادہ اور کچھ نہیں ہوے۔ٹی آرایس قائد کا کہنا ہے کہ دونوں پارٹیوں کے درمیان انضمام کا امکان نہیں ہے، کیوں کہ ٹی آرایس کے 90 فیصد قائدین اس تجویز کے خلاف ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ انضمام کے بجائے ٹی آرایس اور کانگریس کے درمیان مفاہمت ممکن ہے۔یہ اسی وقت ہوگا جب انتخابی اعلامیہ کی اجرائی کے بعد مثالی ضابطہ اخلاق نا فز کردیا جائے گا۔ٹی آرایس قائد نے کہا کہ پارٹی کہ اعلٰی قائدین کی اکثریت انضمام کی مخالف ہے، تاہم وہ آئندہ انتخابات میں کانگریس پارٹی سے مفاہمت کے لیے راضی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کے چندر شیکھرراؤ،دراصل نئی ریاست کے یوم تا سیس کے اعلان میں تاخیرپر نا خوش ہے۔Congress TRS ties statements
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں