AP Governor accepts Kiran Reddy's resignation
چیف منسٹر کرن کمار ریڈی حکومت کے موقف پر غیر یقینی کیفیت آج اس وقت ختم ہوگئی جب راج بھون کے جاری کردہ ایک صحافتی مراسلے میں بتایا گیا کہ گورنر ای ایل نرسمہن نے چیف منسٹر کرن کمار ریڈی کا استعفیٰ قبول کرلیا جو انہوں نے دو دن قبل گورنر کے حوالے کیا تھا ۔گورنر نے کرن کمار ریڈی کو ہدایت دی کہ وہ متبادل انتظامات تک اپنے عہدہ پر برقرار رہیں ۔متحدہ آندھرا پردیش کے کٹر حامی 53سالہ کرن کمار ریڈی نے تشکیل تلنگانہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نہ صر ف چیف منسٹر کے عہدہ سے بلکہ کانگریس پارٹی کی رکنیت سے بھی استعفیٰ دیدیا تھا ۔نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب آندھراپردیش ، صدر راج کی جانب بڑھ رہی ہے کیونکہ گورنر نے ریاست میں صدر راج نافذکرنے کی سفارش کی تھی ۔پردیش کانگریس قائدین کا ایک طبقہ عبوری حکومت کے قیام کے حق میں ہے۔ کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ تلنگانہ کی منظوری کے بعد سیما آندھرامیں کانگریس پارٹی کے امکانات پوری طرح ختم ہو چکے ہیں ۔ ایسے حالات کے پس منظر میں کانگریس پارٹی کے لئے سی ایل پی قائد اور کرن کمار ریڈی کے جانشین کا انتخاب انتہائی مشکل امر ہوگا کیونکہ پارٹی قائدین علاقائی خطوط پر بری طرح منقسم ہیں ۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں