22/فروری علی گڑھ پی۔ٹی۔آئی
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ٹیچرس اسوسی ایشن نے آج اعلان کیاہے کہ وہ،صدرسماج وادی پارٹی(ایس پی)ملائم سنگھ یادوکت مجوزہ دورہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی(اے یم یو)کی مخالفت کرے گی۔اسوسی ایشن نے الزام لگایاہے کہ سماج وادی پارٹی،مظفرنگرکے فسادات کے متاثرین کوانصاف دلانے میں نام کام رہی ہے۔یہاں یہ تذکرہ بے جانہ ہوگا کہ اے ایم یو کے طلباکی ایک سماج تنظیم’سرسیدمودمنٹ‘نے پیر24فروری کوایک سمینارمنعقدکیاہے جس سے خطاب کے لئے یادوکودعوت دی گئی ہے۔ٹیچرس اسوسی ایشن نے کل رات دیرگئے اپنے عاملہ کے اجلاس میں فیصلہ کیاکہ یادوکے مجوزہ دورہ کی مخالفت کی جائے گی۔اسی دوران آج اے ایم یوکے طلبانے یادوکے مجوزہ دورہ کے خلاف بطوراحتجاج،کیمپس میں جلوس نکالا۔یونیورسٹی حکام کوپیش کردہ یاداشت میں ان طلبانے مطالبہ کیاکہ یونیورسٹی کیمپس میں ملائم سنگھ یادوکاخیرمقدم نہ کیاجائے کیونکہ اس ریاست میں سماج وادی پارٹی حکومت،مظفرنگرکے حالیہ فرقہ وارانہ فسادات کی راست طورپرذمہ دارہے اورفسادات کے متاثرین کوانصاف دلانے میں ناکام رہی ہے۔یادداشت میں وائس چانسلرزوردیاگیاہے کہ وہ پارلیمانی انتخابات سے قبل کے ان دنوں میں کسی بھی سیاستداں کوکیمپش کادورہ کرنے کی اجازت نہ دیں۔قبل ازیں اے ایم یوٹیچرس اسوسی ایشن نے کل رات ایک قراردادمنظورکرتے ہوئے کہاکہ یہ اساتذہ،کیمپس میں ملائم سنگھ کے داخلہ کی مخالفت کریں گے کیونکہ فسادات پرکنٹرول کرنے میںیادوکی پارٹی ناکام رہی ہے اوراس سبب مظفرنگر میں اوراس کے اطراف زائداز50ہزارافرادکے بے گھرہونے کی نوبت آئی۔قراردادمیں کہاگیاہے کہ ملائم سنگھ یادونے فسادات کے متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے کی ذمہ داری سے گریزکرتے ہوئے اوربعدمیںیہ کہتے ہوئے کہ ریلیف کیمپوں میں کوئی متاثرین ٹھہرے ہوئے نہیں ہیں،ہزاروں متاثرین کے زخمیوں پرنمک چھڑکاہے۔AMU Teachers Association to oppose Mulayam's visit in the campus
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں