ارون جیٹلی کی قیامگاہ پر اے اے پی کارکنوں کا مظاہرہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-05

ارون جیٹلی کی قیامگاہ پر اے اے پی کارکنوں کا مظاہرہ

نئی دہلی۔
(یو این آئی)
عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے کارکنوں کی کثیر تعداد نے آج یہاں سینئر بی جے پی لیڈر ارون جیٹلی کا قیامگاہ پراحتجاجی مظاہرہ کیا اور الزام لگایا کہ وہ (جیٹلی)، دہلی میں حکمراں پارٹی میں پھوٹ ڈالنے اس پارٹی کے ارکان اسمبلی کو لبھاتے ہوئے کجریوال حکومت کو بے دخل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اے اے پی کے کارکنوں نے کیلاش کالونی میں جیٹلی کی قیامگاہ کے باہر یہ احتجاج منظم کیا جس کے جلد بعد بی جے پی کارکنوں نے جیٹلی کی قیامگاہ ہی کے باہر جوابی مظاہرہ کیا اور الزام لگایا کہ عام آدمی پارٹی محض آنے والے لوک سبھا انتخابات پر نظر رکھ کر یہ احتجاج کررہی ہے۔ بی جے پی نے یہ بھی الزام لگایا کہ عام آدمی پارٹی، کانگریس کو، اسکاموں سے بچانے اور حکومت دہلی کی ’ناکامیوں، پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے۔ بی جے پی کی ترجمان نرملا سیتارامن نے اپنے ٹوئٹر پیام میں کہاہے کہ آگسٹا ویسٹ لینڈ اسکام سے توجہ ہٹانے کیلئے اے اے پی، کانگریس کی خدمت کررہی ہے۔ "چور اور پارٹنر" حکومت میں اپنی ناکامی پر پردہ ڈال رہے ہیں۔ ثبوت کے بغیر الزام لگانا، بدنام کرکے بھاگنے کا ہتھکنڈے اختیارکرنا، میڈیا کی توجہ اپنی طرف راغب کرنے کیلئے احتجاج کرنا، کانگریس کے ساتھ سازباز کرنا، اے اے پی کیلئے متبادل سیاست ہے"۔ اس ابتری سے ’چوری کانگریس کو فائدہ ہوتاہے۔ اسکاموں اور ناکامیوں سے توجہ ہٹ جاتی ہے۔ اے اے پی، بی جے پی تنقید کے ذریعہ کانگریس کی طرفداری کررہی ہے اور اس کو بچارہی ہے۔ ایک اور بی جے پی ترجمان شاہنواز حسین نے بھی اے اے پی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ یہ پارٹی، حکومت دہلی کی’ناکامیوں، کو چھپانے دھرنا دے رہی ہیں۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ اے اے پی کے ایک رکن اسمبلی مدن لال نے کل الزام لگایا کہ بی جے پی ان کی پارٹی میں پھوٹ ڈالنے اور کجریوال حکومت کو گرانے کیلئے انہیں 20کروڑ روپئے کا پیشکش کیا تھا۔ مدن لال نے کہا تھا کہ بی جے پی کے امیدوار وزارت عظمی نریندر مودی اور جیٹلی کے "قریبی آدمی" نے 10روز قبل مجھ سے رابطہ قائم کیا تھا۔ مدن لال نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اگر وہ اپنے ساتھ 9افراد کولالیں تو انہیں دہلی کے چیف منسٹر کا عہدہ پیش کیا جائے گا۔ جیٹلی نے اس کے جواب میں اپنے ٹوئٹر پر کہا ہے کہ "اے اے پی کے دعوے بکواس ہیں۔ اے اے پی کی متبادل سیاست میں جھوٹ بولنا، بنیادی حق ہے"۔ جیٹلی نے الزام لگایا کہ اے اے پی ، حکومت دہلی کی ’ناکامیوں ، کو چھپانے ’ہتھکنڈے، استعمال کررہی ہے۔ "جو لوگ حکومت نہیں کرسکتے وہ ایسے ہی ہتھکنڈے استعمال کرتے ہیں۔ یہ جھوٹ اور فریب کی سیاست ہے۔ اے اے پی، جھوٹے مریضوں کی پارٹی ہے"۔ جیٹلی نے کہاکہ راستوں پر ایسے احتجاج کرتے ہوئے اے اے پی کو سکون ملتا ہے کیونکہ وہ سمجھتی ہے کہ ایسے ہی احتجاج واحد متبادل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ "یہ پارٹی غیر ذمہ دارانہ بیانات دے رہی ہے اور کسی ثبوت کے بغیر ان کا نام، ایک غیر ضروری تنازعہ میں بی جے پی کے امیدوار وزارت عظمی نریندر مودی کے نام کے ساتھ گھسیٹ رہی ہے۔ میں نے کل ہی اس الزام کو بکواس قرار دے کر مسترد کردیا تھا۔ اے اے پی کے من گھڑت الزامات کو مزید آگے بڑھانے اے اے پی کارکنوں نے آج میری قیامگاہ پر احتجاج کا فیصلہ کیا۔ مجھے یقین ہوچلا ہے کہ اے اے پی، طبعی طورپر جھوٹوں کی پارٹی ہے۔ یہ لوگ جھوٹ گھڑتے ہیں اور پھر اپنے آپ کو سچائی کا قائل کرتے ہیں"۔ جیٹلی نے یہ دعویٰ کیا کہ وہ یا نریندر مودی، اس بات سے واقف نہیں ہے کہ اے اے پی ایم ایل اے مدن لال کون ہیں۔ جیٹلی نے کہاکہ یہ شخص دعویٰ کرتا ہے کہ گذشتہ 7دسمبر کو اُس سے فون پر رابطہ قائم کیا گیا اور مجھ سے ملاقات کا پیشکش کیاگیا۔ مذکورہ شخص اس آدمی کا نام نہیں جانتا جس نے فون کیا تھا اور نہ ہی یہ جانتا ہے کہ کس نمبر سے فون کیا گیاتھا۔ اس شخص نے اپنے کال ڈاٹا ریکارس بھی چیک نہیں کئے۔ اگر ایسا کوئی کال موجود ہوتا تو ریکاڈس کی چیکنگ کی صورت میں فون کرنے والے کی شناحت فراہم ہوتی"۔ جیٹلی نے کہاکہ گذشتہ 7 دسمبر کو دہلی اسمبلی کے انتخابات کا اعلان نہیں ہوا تھا اور مدن لال اس وقت تک ایم ایل اے نہیں تھے۔ "دہلی کے بیشتر عوام یہ نہیں جانتے تھے کہ وہ (مدن لال)، ایک ایم ایل اے ہوں گے اور یہ کہ ان کی پارٹی کو قابل لحاظ نشستیں حاصل ہوں گے۔ مدن لال کے ایم ایل اے منتخب ہونے سے پہلے کسی مشتبہ مقصد کیلئے کوئی انہیں کال کیوں کرے گا۔

AAP protests outside Arun Jaitley's house

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں