ایک ریلوے ٹریک پر دو ٹرینوں کے تصادم سے گریز - تانڈور تجربہ کامیاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-17

ایک ریلوے ٹریک پر دو ٹرینوں کے تصادم سے گریز - تانڈور تجربہ کامیاب

train protection warning system
ایک ہی ریلوے ٹریک پر دو ٹرینوں کے تصادم کو روکنے کی غرض سے تانڈور کے قریب کیا گیا آخری تجربہ بھی کامیاب
تجربہ کے لئے مرکزی حکومت کی جانب سے 35/کروڑ روپیوں کا صرفہ، بہت جلد ملک کی تمام ٹرینوں میں آلہ کی تنصیب کی راہ ہموار

ایک ہی ریلوے ٹریک پر مخالف سمت سے ہونے والے ٹرینوں کے تصادم کو روکنے کی غرض سے گذشتہ دوسالوں سے یہاں یہ تجربہ جاری تھا جس کا آخری تجربہ بھی عمل میں لایا گیاجو کہ کامیاب رہا اس بات کا انکشاف ریسرچ ڈیزائنس اسٹانڈرڈ آرگنائزیشن لکھنؤ ( آر ڈی ایس او )( محکمہ ریلوے سے منسلک ادارہ ) کے ڈائرکٹر جنرل راماچندرن اور ڈویثرنل ریلوے مینیجر ساؤتھ سنٹرل ریلوے سکندرآباد مسٹر ایس کے مشراء نے کیا ہے یاد رہیکہ 11/اکتوبر 2012ء کو ملک میں پہلی مرتبہ اس تجربہ کا آغاز حلقہ اسمبلی تانڈور میں موجود بشیر آباد منڈل کے ناوندگی اور منتٹی ریلوے اسٹیشنوں کے درمیان کامیابی کے ساتھ انجام دیا گیا تھا پھر دوبارہ 16/اکتوبر 2012ء کو اسی مقام پریہ تجربہ دہرایا گیا تھا جس میں صدر نشین ریلوے بورڈ مسٹر ونئے متل جنرل مینیجر ساؤتھ سنٹرل ریلوے مسٹر آستھانہ،چیف ٹریفک سگنلنگ مینیجر مسٹر کل بھوشن،ڈائرکٹر جنرل ' ریسرچ ڈیزائن اسٹانڈرڈ آرگنائزیشن ' ( آر ڈی ایس او ) مسٹر رام چندرن بھی شریک تھے ۔ پھر دوبارہ کل اس کا آخری تجربہ بھی عمل میں لایا گیا ناوندگی ،منتٹی ( ضلع رنگاریڈی ) اور کرناٹک کے کرگنٹہ ریلوے اسٹیشنوں کے درمیان جس کا فاصلہ 30کلومیٹر ہے پر دو مسافر ٹرینوں میں جس میں مسافرین موجود نہیں تھے اور ایک ٹرین میں 3بوگی اور دوسری ٹرین میں6بوگی لگائے گئے تھے ان دونوں ٹرینوں کے انجن میں ' ٹرین کولیثرن اوئیڈنگ سسٹم ( ٹی سی اے ایس )سسٹم ' نا می آلہ نصب کیا گیا تھا اور ان دو ٹرینوں کو ایک ہی ٹریک پر ایک دوسرے کے مخالف دوڑایا گیا اس تجربہ کے دؤران جب رفتار کے ساتھ ایک ہی ٹریک پر دونوں ٹرینیں قریب آتی چلی گئیں تودونوں ٹرینوں میں نصب آلے سے سا ئرن بجنے لگے اورڈرائیورس چوکس ہوگئے اور100/میٹر تا 500/میٹر کی دوری پر ہی بناء بریک لگائے یہ دونوں ٹرینیں رُک گئیں۔
یہ تجربہ انتہائی کامیاب رہاجبکہ اسی طرح دو الگ الگ ٹرینوں کو دوسرے ٹریک پر بھی دوڑاکر تجربہ کیا گیا اس کامیاب تجربہ کے بعد ریسرچ ڈیزائنس اسٹانڈرڈ آرگنائزیشن لکھنؤ [RDSO] ( آر ڈی ایس او) کے ڈائرکٹر جنرل راماچندرن اور ڈویثرنل ریلوے مینیجر ساؤتھ سنٹرل ریلوے سکندرآباد مسٹر ایس کے مشراء نے انکشاف کیا کہ اس تجربہ کی انجام دہی کے لئے مرکزی وزارت ریلوے کی جانب سے 35/کروڑ روپئے صرف کئے جارہے ہیں یاد رہیکہ ایک ہی ٹریک پر انسانی یا تکنیکی غلطی یا پھر سگنل نظام کے ناکارہ ہوجانے کے باعث آجانے والی دوتیز رفتارٹرینوں کے ڈرائیورس محسوس نہ بھی کریں تو یہ خود کار آلہ ایسے حادثات کو روکنے کا موجب بنے گا اور دونوں ٹرینیں خود بہ خود رک جائیں گی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ اگر ضرورت محسوس کی گئی تو دوبارہ تجربہ کیا جائے گا اورسارے ملک میں اس سسٹم پر عمل آوری کا آغاز کردیا جائے گا ' ٹرین کولیثرن اوئیڈنگ سسٹم ( ٹی سی اے ایس ) 'آلہ لکھنوء میں موجود ریسرچ ڈیزائن اسٹانڈرڈ آرگنائزیشن ( آر ڈی ایس او ) ،کیر نیکس ، میدھا اور حیدرآباد میں موجود ہندوستان بیاٹری لمیٹیڈ کی مشترکہ ایجاد ہے۔
واضح رہیکہ ملک میں پہلی بارمحکمہ ریلوے کی جانب سے یہ تجربہ ضلع رنگاریڈی کے تانڈور اسمبلی حلقہ میں موجود ناوندگی اور منتٹی ریلوے اسٹیشنوں کے درمیا ن کیا گیا ہے اور اور ساری دنیا میں ہندوستانی ریلوے کو ایسا آلہ ایجاد کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے جس سے قیمتی انسانی زندگیوں کی حفاظت ہوگی۔

train protection warning system & train collision avoidance system, successful experiments in Tandur

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں