کجریوال کے پہلے جنتا دربار کا گڑبڑ کے بیچ آغاز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-12

کجریوال کے پہلے جنتا دربار کا گڑبڑ کے بیچ آغاز

نئی دہلی
(آئی اے این ایس)
چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال اور ان کے وزراء کے پہلے ’جنتا دربار، کا آغاز آج گڑ بڑ کے بیچ ہوا کیونکہ ہزاروں افراد دربار کے مقام پر جمع ہوگئے تھے۔ امکانی بھگڈر کو ٹالنے اے اے پی لیڈر چیف منسٹر اروند کجریوال کو دربار کے مقام سے مجبوراً چلے جانا پڑا۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ بہت جلد بہت انتظامات کے ساتھ یہ دربار منعقد کیا جائے گا۔ آج کا جنتا دربار دہلی سکریٹریٹ کے باہر کھلے مقام پر منعقد کیا گیا تھا جہاں صبح کی اولین ساعتوں ہی سے لگ بھگ 5ہزار افراد جمع ہوگئے تھے جو اپنے مسائل و مصائب سے کجریوال کو اور ان کے وزارتی رفقا کو واقف کرانا چاہتے تھے۔ ہجوم اس قدر زیادہ تھا کہ دہلی پولیس کے مشورے پر کجریوال کو تقریباً 45منٹ ہی میں اپنے کمرے میں واپس ہوجانا پڑا۔ ناقص انتظامات پر چیف منسٹر نے (عوام) سے معذرت خواہی کی اور بعد میں کہاکہ ہجوم اتنا زیادہ تھا کہ بعض حد سے زیادہ جوشیلے افراد (شکایت کنندگان) ’میریمیز اور اطراف کی کرسیوں پر چڑھ کر بیٹھ گئے،۔ بعض افراد نے تو وہ رکاوٹیں بھی توڑ دیں جو ہجوم کو روکنے کیلئے قائم کی گئی تھیں۔ کجریوال نے اعتراف کیا کہ انہیں اس قدر کثیر ہجوم کے اکٹھا ہونے کی توقع نہیں تھی۔ اگر میں وہاں سے چلا نہ گیا ہوتا بھگڈر مچ جانے کا اندیشہ تھا۔ ہر شخص مجھ سے ملنا چاہتا تھا"۔ ہم اس سسٹم کی تنظیم جدید کریں گے تاکہ ایسی صورتحال کا اعادہ نہ ہونے پائے۔ہم اس سسٹم کو بہتر بنائیں۔ ضروری انتظامات پر گفتگو کیلئے میں عہدیداروں کے ساتھ مل بیٹھوں گا۔ بعد میں ایک منزلہ عمارت کی چھت سے عوام کے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ "چار یا پانچ دنوں میں ہمارا ایک اور ’جنتا دربار، منعقد ہوگا جس کا انتظام و اہتمام بہتر طورپر ہوگا"۔ کجریوال نے وہاں جمع ہجوم پر زرودیا کہ وہ اپنے اپنے گھروں کو واپس ہوجائیں۔ یہاں یہ تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ آج کے اجلاس (جنتا دربار) کے موقع پر کابینہ کے سارے ارکان موجود تھے۔ کجریوال نے جو عام آدمی پارٹی (آپ) اقلیتی حکومت کی قیادت کرتے ہیں اعلان کیا تھا کہ وہ باقاعدہ طورپر ایک جنتا دربار منعقد کریں گے۔ اور شنبہ کے روز منعقد ہونے والے ان اجلاسوں پر وہ یقینی طورپر حاضر رہیں گے تاکہ عوام اور نظم و نسق کے درمیان قربت کا احساس ہو۔ چیمبر میں آج کجریوال کی واپسی کے بعد بھی تین وزراء سومناتھ بھارتی، راکھی برلا اور سورابھ بھردواج شہ نشین پر موجود رہے اور ان وزراء نے عوام کی شکایت کی سماعت کرتے ہوئے ان کی نمائندگیاں قبول کریں۔ سونو شرما نامی ایک شخص نے شکایت کی کہ " میں کجریوال سے ملنا چاہتا تھا لیکن پولیس انہیں (چیمبرکے) اندر لے کر چلی گئی۔ یہاں کچھ سسٹم ہی نہیں تھا۔ ایسے گڑبڑ کے سبب بھگڈر کی نوبت آسکتی ہے"۔ شرما جو علاقہ سلیم پور کے مکین ہے، ایک پاور ڈسٹری بیوشن کمپنی کے خلاف اپنی شکایت درج کرانے آئے تھے۔ انہوں نے آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے کہاکہ اس کمپنی نے ان پر برقی کے سرقہ کا الزام لگایا ہے اور 2.96لاکھ روپئے جرمانہ عائد کیا ہے۔ پوجا سنگھ نامی ایک شخص بھی کجریوال سے ملاقات کی خواہاں تھا۔ اس نے تجویز پیش کی کہ آئندہ "جنتا دربار، وسیع و عریض رام لیلا میدان پر منعقد کیا جائے جہاں کجریوال اور ان کے وزراء نے گذشتہ 28دسمبر کو حلف لیا تھا"۔ یہاں یہ تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ آج کے جنتا دربار کے موقع پر کئی افراد علی الصبح 6 بجے ہی پہنچ گئے تھے تاکہ کسی نمایاں مقام پر ٹھہر کر چیف منسٹر سے بات کرسکیں۔ اس اجتماع میں متعدد سرکاری ملازمین بشمول اساتذہ اور دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ارکان عملہ بھی شامل تھے۔ یہ ارکان عملہ کنٹراکٹ پر کام کررہے ہیں اور اپنی ملازمت کی طمانیت کے حصول کے خواہاں ہے۔ کجریوال نے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وہ متعلقہ سرکاری محکمہ جات سے ربط میں رہیں گے اور ان تمام محکموں سے رپورٹ حاصل کریں گے"۔ ہم اس مسئلہ کو اندرون ایک ماہ حل کرنے کی کوشش کریں گے"۔ اسی دوران خبر ملی ہے کہ بی جے پی لیڈر و سابق پولیس عہدیدار کرن بیدی نے کجریوال پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ "خدا کیلئے، اروند کجریوال اور ان کی ٹیم (یہ سن لے) کہ سکریٹریٹس کو مکانات کی چھتوں سے نہیں چلایا جاسکتا۔ براہ کرم غور سے سنئے اور سوچ سمجھ کر فیصلہ کیجئے!" یہاں یہ بات بھی بتادی جائے کہ کرن بیدی اور کجریوال 2011 ء میں انسداد رشوت ستانی مہم ساز اناہزارے کی مہم میں شامل تھے لیکن اس کے بعد سے وہ عملاً دور ہوگئے۔ پی ٹی آئی کے بموجب کرن بیدی نے دہلی میں " بالغ النظری " سے عاری طریقہ حکمرانی پر تنقید کی اور کہاکہ ایسی میٹنگس (جنتا دربار) راستوں یا چھتوں پر منعقد نہیں ہوتے۔ کرن بیدی نے جو ماضی میں اعلیٰ پولیس عہدیدار رہی ہیں، کہا کہ "ہر اچھی حکومت، عوامی شکایات کی سماعت کرتی ہے، کئی سینئر پولیس عہدیدار اور بیروکریٹس نے عوامی سماعتوں کا اہتمام کیا ہے اس کا بھی ایک طریقہ کار ہوتا ہے۔ اور یقیناًکھلے عام اجتماعات منعقد ہوتے ہیں( لیکن راستوں یا چھتوں پر نہیں ہوتے)۔ ایسے اجتماعات، عہدیداروں کے دفاتر میں ہوتے ہیں تاکہ عوامی سماعتوں کا کام، اچھی حکمرانی کا حصہ ہوجائے"۔ بی جے پی کے دہلی یونٹ کے صدر وجئے گوئل نے کہاکہ "آج طلب کردہ جنتا دربار، عوام کی بہبود کیلئے نہیں بلکہ آئندہ انتخابات پر نظر رکھ کر منعقد کیا گیاتھا"۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں