مغربی بنگال کے 27 لاکھ نئے رائے دہندگان شکست و فتح کا فیصلہ کریں گے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-09

مغربی بنگال کے 27 لاکھ نئے رائے دہندگان شکست و فتح کا فیصلہ کریں گے

2014ء کے پارلیمنٹری الیکشن میں الیکشن کمیشن مغربی بنگال کے 21فیصد ووٹروں کے ہاتھوں میں ووٹر کارڈ دے گا۔ ریاست 6کروڑ ووٹرو ں میں 27لاکھ نئے ووٹر اس سال نامزد کئے گئے ہیں۔ پارلیمنٹ کے اس الیکشن میں ان نئے ووٹروں کا ووٹ فیصلہ کن ہوگا۔ ان کے دئیے گئے ووٹوں سے پارٹیوں کی جیت اور ہار متاثر ہوگی۔ 2009ء کے پارلیمنٹری الیکشن میں سی پی ایم 15، ترنمول 19 اور کانگریس کو 6نشستیں ملی تھیں۔ محاذیوں کو 44فیصد جبکہ ترنمول اور کانگریس کو 46فیصد ووٹ ملے تھے۔ ان کی جیت اور ہار کے درمیان 2 فیصد ووٹ کا فرق تھا۔ 2011 اسمبلی الیکشن میں سی پی ایم کو 41فیصد اور ترنمول کانگریس اتحاد کو 48فیصد ووٹ ملے تھے یہاں بھی دونوں پارٹیوں کے درمیان 7فیصد ووٹ کا فرق تھا۔ اتحادی جماعت ترنمول اور کانگریس کو 229 نشستیں ملیں جس کے نتیجے میں مغربی بنگال سے سی پی ایم کی 34 برسوں کی حکومت چلی گئی اور ترنمول کانگریس برسر اقتدار ہوئی۔ لیکن اس بار پارلیمنٹری الیکشن میں 27لاکھ نئے ووٹر ووٹ دیں گے کن کا ووٹ فیصلہ کن ہوگا کیونکہ ترنمول اور سی پی ایم کی جیت اورہار کے درمیان 2پارلیمنٹری الیکشن اور 7فیصد اسمبلی الیکشن میں ہے۔ اس حساب سے یہ کہا جاسکتا ہے کہ اگر نئے ووٹروں کے ووٹ جس کی طرف گئے اس کی جیت یقینی ہوجائے گی۔ ذرائع کے مطابق بنگال کے سبھی 42 پارلیمانی حلقوں میں 70ہزار نئے ووٹر ہیں۔

WB 27 lakh new voters in 2014 elections

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں