کارگل جنگ کی مکمل تحقیقات ضروری - وزیر دفاع پاکستان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-03

کارگل جنگ کی مکمل تحقیقات ضروری - وزیر دفاع پاکستان

اسلام آباد
(پی ٹی آئی )
پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ کار گل جنگ کے حقائق معلوم کرنے کے لیے اس کی مکمل انکوائری ہونی چاہئے اور 1999میں فوجی بغاوت کے لیے ان دنوں کے فوجی حکمراں پرویز مشرف اور ان کے رفقاء کے خلاف مقدمہ دائر ہونا چاہئے ۔ خواجہ آصف نے دو ٹوک انداز میں اور بلا تامل سابق صدر پرکرپشن کا الزام عاہد کرتے ہوئے کہا کہ مشرف کے فارم ہاوز کے قریب بم اور اسلحہ ان کے حامیوں اور ہمدردوں نے ہی رکھے تھے ۔ 1999کی بغاوت کے لیے 70سالہ مشرف کے خلاف مقدمہ سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری شخصی رائے تو یہی ہے کہ ان کے خلاف مقدمہ دائر ہونا چاہئے ۔ انہوں نے یہ وضاحت بھی کی کہ صرف مشرف ہی نہیں بلکہ ان دنوں ان کے رفقاء کے خلاف بھی مقدمہ دائر ہونا چاہئے ،جنہوں نے 1999میں نواز شریف حکومت کا تختہ الٹا تھا ۔ علاوہ ازیں کارگل واقعہ کی تفتیش بھی ضروری ہے کیونکہ قانون کی نظر میں ہر شخص اور ہر شہری برابر ہے ۔ حکومت ،مشرف کے فارم ہاوز میں سخاوت اور فراخدلی کا مظاہرہ کیوں کر رہی ہے ۔ سابق میں نواز شریف اور پی ایم ایل (این ) قیادت کو ایٹوک فورٹ میں سلاخوں کے پیچھے رکھا گیا تھا ۔ حکومت دراصل مشرف کیس سے متعلق الجھنیں اور پیچیدگی سے دامن بچانے کی کوشش کر رہی ہے اور انصاف کے شنکجہ سے آزاد رکھنے کے لیے انہیں تمام سہولتیں مہیا کر رہی ہے ۔ مشرف کے فار م ہاوز کے قریب دوبارہ بم دریافت ہونے سے متعلق سوال جواب میں انہوں نے کہا کہ سابق صدر کے ہاتھ لمبے اور وسائل بے حساب ہیں ۔ مشرف اب لوگوں کے ساتھ سودا کرکے انہیں اپنا زرخرید غلام بنا رہے ہیں اور ایسی نا پاک سر گرمیاں ان ہی کی کار ستانیاں ہیں ۔ مشرف کے خلاف فی الحال 2007میں دستور العمل کی تخریب کا مقصد زیردوراں ہے ۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ مشرف کے حامی وہمدرد در حقیقت کرایہ کے ٹٹو ہیں ۔لوٹی ہوئی دولت مشرف کو بچانے کے لیے استعمال کی جارہی ہے ۔ مشرف کے خلاف کرپشن کے لیے مقدمات دائر نہ ہونے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ کرپشن کے حوالہ سے مشرف کے خلاف مقدمہ برائے ریکارڈ ضرور دائر ہونا چاہئے ۔ ان کے خلاف ملک سے غداری کا کیس اگر صحیح ثابت ہوجائے اور انہیں خاطی قرار دیا جائے تو بس یہی ایک معاملہ اور فیصلہ کافی ہوگا کیونکہ یہ سب سے بڑا مقدمہ ہے ۔ دُبئی اورلندن میں مشرف کی املاک اربوں ڈالر مالیت کی ہیں ۔ وزیر دفاع نے سوال کیا کہ کوئی یہ بتائے گا کہ انہیں یہ دولت کہا ں سے اور کیسے حاصل ہوئی ؟ ایسی بیش قیمتی املاک ان کا مقدمہ کیسے بنیں ؟َ ؟ یہاں یہ تذکرہ بیجانہ ہوگا کہ پرویز مشرف نے حال ہی میں ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ الحمداللہ ابھی تک کسی نے میرے خلاف کرپشن کا الزام عائد نہیں کیا اور یہ بات میرے لیے باعث مسرت ہے ۔
Pakistan's defense minister wants an inquiry into the Kargil war

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں