مرکزی وزیر ششی تھرور کی ازدواجی زندگی میں پاکستانی صحافی کے باعث تنازعہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-17

مرکزی وزیر ششی تھرور کی ازدواجی زندگی میں پاکستانی صحافی کے باعث تنازعہ

مرکزی وزیر ششی تھرور آج اپنی بیوی اور پاکستانی خاتون جرنلسٹ جو ایک دوسرے پر حملہ کررہے تھے کے درمیان سرحد پار سے ٹوئٹر پر الفاظ کے تبادلہ میں مرکز توجہ بن گئے۔ خاتون سنندا پشکر نے الزام عائد کیا کہ صحیفہ نگار مہر ترار ان کے شوہر کا تعاقب کررہی ہیں اور ان کی شادی کو توڑنے کی کوشش کررہی ہیں جب وہ علاج کیلئے تین چار ماہ کیلئے باہر گئی ہوئی تھیں۔ انہوں نے مبینہ طورپر الزام عائد کیا کہ تھرور کے صحیفہ نگار کے ساتھ ناجائزتعلقات ہیں اور اسی وجہہ سے وہ طلاق حاصل کرنا چاہتی ہیں۔ لاہور سے تعلق رکھنے والی ترار ایک 13سالہ لڑکے کی ماں ے اور ادیبہ ہیں اور پاکستانی روزنامہ کیلئے لکھتی ہیں۔ سنندا نے کہاکہ تھرور اور وہ نہایت خوشگوار شادی شدہ جوڑا ہیں۔ اور الزام عائد کیا کہ وہ صحیفہ نگار بعض نامعلوم وجوہات کی بناء پر انہیں لعن طعن کررہی ہے۔ انہوں نے مزید الزام لگایا کہ ترار ان کے شوہر کے ساتھ تعلقات رکھنا چاہتی ہیں اور انہیں دور رہنے پر زور دے رہی ہیں۔ جیسے ہی تھرور کے تعلق سے نازیبا تنازعہ کھڑا ہوا ہے بعض اشارتی پیامات کا تبادلہ ہونے لگا۔ ترار نے کہاکہ وہ سنندا کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کریں گے۔ اسی دوران مرکزی وزیر فروغ انسانی وسائل ششی تھرور نے اپنی اہلیہ کے ساتھ مشترکہ بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ وہ خوشگوار ازدواجی زندگی گذار رہے ہیں۔ مگر بعض غیرمجاز ٹوئٹر پیامات کی وجہہ سے پریشانی میں مبتلا ہیں۔ تھرور نے مشترکہ بیان میں جو کہ فیس بک پر پیش کیا گیا ہے کہا کہ ہمارے ٹوئٹر اکاونٹ سے بعض غیر مجاز ٹوئٹر پیامات کے تعلق سے جو تنازعہ پیدا ہوا ہے اس سے ہم پریشانی میں مبتلا ہیں۔ یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب قبل ازیں اشارتی پیامات شروع ہوئے جو مبینہ طورپر ایک پاکستانی خاتون صحیفہ نگار کی جانب سے انہیں بھیجے گئے تھے جو ان کے ٹوئٹر اکاونٹ پر پیش کئے گئے۔ تھرور کی اہلیہ سنندا کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے ان کے شوہر کے اکاونٹ سے ٹوئٹر پر پیش کئے ہیں۔ تھرور کی اہلیہ سنندا کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے ان کے شوہر کے اکاونٹ سے ٹوئٹر پر پیش کئے ہیں۔ مبینہ طورپر لاہور سے ایک تعلق رکھنے والی پاکستانی خاتون صحیفہ نگار مہر ترار کی جانب سے ان کے شوہر کو روانہ کئے گئے ہیں کہ وہ دنیا کو یہ بتانا چاہتی ہیں کہ وہ میرے شوہر کا تعاقب کررہی ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ ہم یہ زور دے کر کہنا چاہتے ہیں کہ ہماری ازدواجی زندگی خوشحال ہے اور ہم اسی طرح رکھنا چاہتے ہیں۔ سنندا علیل ہپیں اور اس ہفتہ کے دوران ہاسپٹل میں زیر علاج ہیں اور آرام کرنا چاہتی ہیں۔ ہم شکر گزار ہوں گے کہ اگر میڈیا ہماری اطلاعات کو پوشیدہ رکھے۔ اس دوران پاکستانی صحافی مہر ترار نے کہاکہ سنندا پشکر کی جانب سے انہیں آئی ایس آئی ایجنٹ قرار دینے سے ان کی زندگی خطرہ میں پڑگئی ہے۔ مہر نے پی ٹی آئی کو بتایاکہ اگر وہ خوش ہیں لیکن میں یہ جاننا چاہتی ہوں کہ سنندا نے مجھے آئی ایس آئی ایجنٹ قرار دیتے ہوئے میری زندگی خطرہ میں کیوں ڈالی ہیں۔ سنندا پشکر نے الزام لگایا کہ وہ ششی تھرور کے پیچھے پڑگئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں 15 سال کی بچی نہیں ہوں کہ کسی کا پیچھا کروں۔ مہر نے جو 13 سال کے ایک بیٹے کی ماں ہے کہا کہ اگر سنندا پشکر مجھے بدصورت کہتی ہیں یا کہتی ہیں کہ مجھ میں کپڑے پہنے کا انداز نہیں ہے تو میں اسے برداشت کرسکتی تھی لیکن آئی ایس آئی ایجنٹ کہنا میری سمجھ سے باہر ہے۔

Pak journalist wants to have life-long relationship with Shashi Tharoor

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں