اتحادی ممالک کی خفیہ نگرانی عمل ترک کرنے کا اعلان - اوباما - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-19

اتحادی ممالک کی خفیہ نگرانی عمل ترک کرنے کا اعلان - اوباما

واشنگٹن
(پی ٹی آئی )
وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے بارک اوباما کے جاسوسی نظام کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہاکہ ان کا پلان نہ تو ٹھوس ہے اور نہ ہی اس میں کسی خاص تبدیلی کا امکان ہے ۔ قبل ازیں بارک اوباما نے اسنوڈن کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ خفیہ اداروں کی نجی زندگیوں میں مداخلت سے متعلق امریکی شہریوں اور غیر ملکیوں کے تحفظات کو اہمیت دے گا ۔ انہوں نے اندرون بیرون ملک جاری نگرانی اور جاسوسی کے پروگراموں میں اصلاحات متعارف کرنے کا اعلان کیا ۔ اسنوڈن نے اوباما کے اطلاعات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اوباما نے دراصل گیند کا نگریس کے علاقہ میں لاکر وکلاء کے پینل کی جانب دھکیل دیا ہے ۔ تشویش کی بات یہ ہے کہ اس عمل کو مکمل طور پر بند کرنے کا تذکرہ کہیں بھی نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ اوباما کا خطاب 45منٹ پر محیط رہا جس میں کام کی کوئی بات نہیں کی گئی ۔ امریکی صدر براک اوباما نے داخلی اور خارجی سطح پر ملک کے جاسوسی کے نظام میں اصلاحات کا اعلان کرتے ہوئے امریکہ کے اتحادی ممالک کی خفیہ نگرانی کا عمل روکنے کا اعلان کیا ہے ۔ جمعہ کو واشنگٹن میں امریکی محکمہ انصاف میں تقریر کرتے ہوئے انہوں نے دوست ممالک کے رہنماؤں اور عوام کو یقین دلایا کہ امریکہ سکیورٹی کی انتہائی ضرورت کے علاوہ ان کی ذاتی رابطوں اور بات چیت کی جاسوسی نہیں کرے گا ۔ براک اوباما نے ملک میں الیکٹرانک نگرانی کے نظام میں تبدیلیوں اور اس کے احتساب کا اعلان کیا کہ تاکہ اس امرکو یقینی بنایا جاسکے کہ عام آدمی کی آزادی متاثر نہ ہو ۔ اوباما نے کہا کہ ملک کی قومی سلامتی کی ایجنسی این ایس اے کروڑوں امریکیوں کے فون ریکارڈ ز سے حاصل کی گئی معلومات اپنے پاس نہیں رکھ سکے گی ۔ یہ معلومات کہا ں رکھی جائیں گی اس پر انہوں نے فی الحال کچھ نہیں کہا لیکن خفیہ اداروں کے احکام اور امریکی اٹارنی جنرل کو اس پر رائے دینے کے لیے دو ماہ کا وقت دیا گیا ہے ۔ جمعہ کو واشنگٹن میں خطاب کرتے ہوئے اوباما نے امریکی خفیہ اداروں کی جانب سے امریکہ کے دوست اور اتحادی ممالک کے سر براہان کی جاسوسی پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک خفیہ داروں کی نجی زندگیوں میں مداخلت سے متعلق امریکی شہریوں اور غیر ملکیوں کے تحفظات کو یکساں اہمیت دے گا ۔ تاہم صدر اوباما نے واضح کیا کہ امریکی خفیہ ادارے دوسرے ملکوں کی حکومتوں کے ارادے جاننے کے لیے جانے والی اپنی سر گرمیاں بدستور جاری رکھیں گے اور اس عمل پر کسی سے معافی مانگی جائے گی ۔ امریکی محکمہ انصاف کی عمارت میں خطاب کرتے ہوئے صدر اوباما نے کہا کہ یہ حقیقت تسلیم کرنا ہوگی کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کو خفیہ طور پر ہی اپنی سر گرمیاں انجام دینا ہوتی ہیں لہذا انٹیلی جنس اداروں کو یک طرفہ طور پر اپنی سر گرمیاں روکنے یا عام کرنے کا حکم نہیں دیا جا سکتا ۔ لیکن ان کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت امریکی خفیہ اداروں کی جانب سے جاری نگرانی اور جاسوسی کی کاروائیوں میں اس نوعیت کی اصلاحات متعارف کرائے گی جن کے نتیجے میں ان سرگرمیوں کو قانون کے دائرے میں لایا جاسکے ۔ صدر اوباما نے اعلان کی اکہ امریکی خفیہ ادارے ، نیشنل سکیورٹی ایجنسی (این ایس اے )،کی جانب سے عام امریکی شہریوں کے ٹیلی فون کا لوں کے ریکارڈ تک خفیہ اداروں کو رسائی صرف عدالت کے حکم پر ہی دی جائے گی جب کہاس ریکارڈ پر حکومتی کنٹرول کم کرنے کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں گے ۔ صدر اوباما نے عوامی شخصیات پر ایک پینل تشکیل دینے کا بھی اعلان کیا جو نگرانی اور جاسوسی سے متعلق معاملات کی سماعت کرنے والی خفیہ عدالت کے فیصلوں کا جائزہ لیں گے ۔ صدر اوباما نے نگرانی کے منصوبوں میں لائی جانے والی مجوزہ اصلاحات کے نفاذ پر نظر رکھنے کے لیے محکمہ خارجہ اور وہائٹ ہاوز میں نئے عہدیدار ان کی تعیناتی کا بھی اعلان کیا ۔ صدر نے بتایا کہ یہ عہدیدار ان نئی پالیسی کی زد میں آنے والے بین الاقوامی اور امریکی حلقوں سے راطے کے ذمہ دار بھی ہوں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ جاسوسی اور نگرانی کے موجود پروگرا موں کے نا قد ین بھی یہ تسلیم کرتے ہیں کہ امریکہ کی سلامتی اور تحفظ کو سنگین خطرات لاحق ہیں جن سے نبٹنے کے لیے اس نوعیت کی انٹیلی جنس اہم کردار کرتی ہے ۔ صدر اوباما نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے اکھٹی کی جانے والی انٹیلی جنس نے دنیا بھر میں دہشت گرد حملوں کی روک تھام میں مدد دی ہے لیکن اس انٹیلی جنس کو اکٹھا کرنے کے لیے کی جانے والی نگرانی اور جاسوسی نے شہری آزادیوں اور نجی زندگی کے تحفظ سے متعلق سوالات کھڑے کردیے ہیں جن کا جواب دینا ضروری ہے ۔
President Obama's speech on NSA surveillance reforms

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں