پاکستان میں قلب کی تشخیص کروانے سے مشرف کا انکار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-25

پاکستان میں قلب کی تشخیص کروانے سے مشرف کا انکار

اسلام آباد
(پی ٹی آئی)
پاکستان کے سابق فوجی حکمراں پرویزمشرف نے پاکستان کے اندرقلب کی انجیو گرافی کروانے سے انکارکردیا۔ انجیو گرافی ا یک ایساطریقہ ہے جس سے قلب کامرض ہے نہیں معلوم ہوجاتاہے اوریہ معلوم ہوجاتاہے کہ شریان میں کس مقام پرخون کے بہاو میں رکاوٹ ہورہی ہے۔مشرف نے کہاکہ وہ پاکستان کے اندرقلب کی انجیو گرافی نہیں کروائیں گے بلکہ وہ علاج کیلئے بیرون ملک ہی جائیں گے۔ایک میڈیکل بورڈنے مشرف کے مقدمہ کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کو رپورٹ پیش کی۔میڈیکل بورڈکی رپورٹ ایک سربمہرلفافہ عدالت کوپیش کی گئی تاہم اس کی کچھ تفصیلات کاافشاہواہے۔اکسپریس نیوزکے بموجب مشرف کی صحت ایسی ہے کہ ان پرقلب کاحملہ ہوسکتاہے۔اس سے ان کی جان کوخطرہ لاحق ہوسکتاہے۔خصوصی عدالت نے مشرف کی صحت کے تعلق سے رپورٹ دینے ایک میڈیکل بورڈتشکیل دیا۔2جنوری کوجب عدالت میں حاضرہونے وہ راستے میں تھے ان کے قلب پرحملہ ہوا۔انہیں اس وقت بجائے عدالت لے جانے کے انہیں راولپنڈی کے فوجی پاسپٹل منتقل کیاگیا۔جہاں وہ وزیرعلاج ہیں۔عدالت نے کہاکہ میڈیکل بورڈکی رپورٹ کا29جنوری کوتجزیہ کیاجائے گااوراس کے بعد ہی عدالت کوئی فیصلہ کرے گی۔میڈیکل رپورٹ میں بتایاگیاکہ مشرف ان کی انجیو گرافی کروانے سے انکارکررہے ہیں۔مشرف کاکہناہے کہ پاکستان کے اندرقلب کی جانچ کاطریقہ معیاری نہیں ہے۔سرکاری استغاثہ اکرم شیخ نے میڈیکل بوردکی رپورٹ پراعتراض کیا۔یہ میڈیکل رپورٹ چاررکنی بورڈنے پیش کی۔بورڈکی صدارت میجرجنرل سیدعمران مجید کررہے ہیں۔مشرف کے وکیل انور منصورنے عدالت درخواست کی کہ میڈیکل بورڈکی رپورٹ کورازمیں رکھاجائے تاہم استغاثہ نے کہاکہ مشرف ایک عوامی شخصیت ہیں لہذاان کے تعلق سے رپورٹ منظرعازپرلاناچاہےئے۔اس سلسلے میں صحافت کودستوری طورپرآزادی حاصل ہے۔اکرم شیخ نے مطالبہ کیاکہ رپورٹ کاجائزہ لینے ایک اوربورڈ تشکیل دیاجائے جس میں آغازخاں ہاسپٹل کے ماہر امراض قلب،پمس پاسپٹل اورشفاانٹرنیشنل ہاسپٹل کے ماہرین شامل رہیں۔انہوں نے مزیدمطالبہ کیاکہ میڈیکل بورڈکی رپورٹ اس اندازکی ہے جس سے یہ نتیجہ اخذکیاجاسکتاہے کہ تمام قلب کے مریضوں کوبیرون ملک روانہ کرناچاہےئے۔مشرف کے وکلاء صفائی میں شامل وکیل احمدرضاقصوری نے استغاثہ اکرم شیخ پرالزام لگایاکہ وہ ابلاغیہ میں غیرضروری الجھن پیداکررہے ہیں۔تین رکنی خصوصی عدالت نے مقدمہ کی سماعت کو29جنوری تک ملتوی کردیا۔70سالہ مشرف پرغداری کے الزام میں مقدمہ چل رہاہے۔ان پرالزام ہے کہ انہوں نے دستورکوپال کرتے ہوئے2007میں ایمرجنسی نافذکی۔عدالت نے16جنوری کومیڈیکل بورڈتشکیل دینے کی ہدایت دی۔اس بورڈ میں مسلح افواج انسٹی ٹیوٹ کے ماہرامراض قلب کوشامل کیاگیاجہاں مشرف کاعلاج جاری ہے۔عدالت نے میڈیکل بورڈ سے اس اہم نکتہ کی وضاحت چاہی کہ آیامشرف کی واقعی قلب کی سرجری ضروری ہے۔اگرسرجری کی ضرورت ہے توان کی صحت یابی کیلئے کتناعرصہ درکارہوگا۔مشرف کے وکلائے صفائی نے امریکہ میں موجودڈاکٹرارجمندہاشمی کاایک مکتوب عدالت کوپیش کیاجس میں ڈاکٹرارجمندنے کہاکہ مشرف کوعلاج کیلئے ٹیکساں روانہ کیاجائے۔ڈاکٹرارجمندہاشمی2006مشرف کاعلاج کررہے ہیں۔ڈاکٹرہاشمی نے کہاکہ مشرف کی شریان کوعارضہ لاحق ہے جس کے نتیجے میں ان کے قلب پرحملہ ہوسکتاہے اورعلاج نہ کیاگیاتوخطرہ ہے۔یہ پاکستان میں پہلی مرتبہ ہے کہ ایک سابق فوجی حکمراں کے خلاف غداری اوربغاوت کامقدمہ چل رہاہے۔اگرانہیں سزاہوتوسزائے حبس دوام یاسزائے موت ہوسکتی ہے۔
Musharraf refuses angiography in Pak, want treatment abroad

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں