عوام مخالف قانون UAPA کے خلاف ملک گیر تحریک کا آغاز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-26

عوام مخالف قانون UAPA کے خلاف ملک گیر تحریک کا آغاز

نئی دہلی ، انڈیا انٹر نیشنل سینٹر میں ہندوستان کے فعال سماجی و سیاسی لیڈران، انسانی حقوق کے کارکنان اور وکلاء کی ایک اجلاس منعقد کی گئی۔ جس میں عوام مخالف قانون UAPA(Unlawful Activities Prevention Act)کے خلاف ملک گیر تحریک اور مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ مذکورہ اجلاس میں یو اے پی اے مخالف تحریک کی نگرانی اور رابطہ کے لیے ایک مشترکہ پلیٹ فارم People\'s Movement Against (UAPA)،کی تشکیل دی گئی ہے۔ مذکورہ تحریک کے کور کمیٹی کے چیئرمین جناب مولانا محمد ولی اللہ رحمانی ہونگے۔ جناب کمال فاروقی کو کمیٹی کے کنوینر اور جوائنٹ کنوینر جناب محمد شفیع کو ذمہ داری دی گئی ہے۔ اس مباحثہ اجلاس میں ملک بھر سے تقریبا 80سے زائد ممتاز رہنماؤں اور سرگرم کارکنان نے شرکت کی، ان سب کے علاوہ دارالحکومت دہلی اور ملک کے دیگر ریاستوں سے تعلق رکھنے والے وکلاء جو ملک بھر میں جھوٹے مقدمات میں پھنسا ئے گئے معصوم لوگوں کے مختلف مقدمات کی پیروی کررہے ہیں وہ معروف وکلاء بھی اس اجلاس میں شریک رہے۔ مذکورہ اجلاس میں مباحثہ کے دوران شرکاء نے اپنے احساسات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ POTAاورTADAجیسے کالے قوانین کو منسوخ کرنے کے بعد ترمیم شدہ UAPAقانون ، بے گناہوں کو جھوٹے مقدمات میں ملوث بتا کر انہیں گرفتار کرنے کا ایک نیا آلہ بن گیا ہے۔ قبل ازیں اس مباحثہ اجلاس کا آغاز مولانا محمد ولی اللہ رحمانی کی صدارتی خطاب کے ساتھ شروع ہوا۔ انہوں نے یو اے پی اے جیسے کالے قوانین کے تعلق سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے کالے قوانین کو منسوخ کرنے کی اشد ضرورت ہے جو اس ملک کے پسماندہ طبقوں اور اقلیتوں کو استحصال کرنے کے لیے ایک آلہ کار کے طور پراستعمال کیا جارہا ہے۔ کمال فاروقی نے شرکا ء کا استقبال کیا اور اس تحریک کے مقاصد، منصوبہ بندی سے شرکا ء کو آگاہ کیا۔ انہوں نے اپنی تقریر میں گہری تشویش اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ UAPAجیسے کالے قانون کا بڑی بے رحمی سے ملک کے کثیر عوام پر غلط استعمال کیا جارہا ہے۔ اور اس قانون کی آڑ میں کئی بے گناہ اور معصوم لوگوں کو نشانہ بنا کر انہیں انتقام لیا جارہا ہے۔ اڈوکیٹ کے پی محمد شریف ، وائس چیئرمین NCHROنے یو اے پی اے جیسے غیر قانونی کالے قانون کے تعلق سے ایک پیپر پیش کیا۔ سپریم کورٹ اڈوکیٹ اشوک اگروال نے ترمیم شدہ یو اے پی اے قانون کے خطرات کی وضاحت کی۔ اڈوکیٹ محمود پراچا جو یو اے پی اے قانون سے متاثر افراد کے مقدمات کی پیروی کر رہے ہیں انہوں نے متاثرین کی تکلیف دہ تجربات کا تفصیلی ذکر کیا۔ اڈوکیٹ نیا ز فاروقی جنرل سکریٹری جمعیہ علماء ہند نے کہا کہ TADAاورPOTAکو دراصل منسوخ نہیں کیا گیا تھا، بلکہ اس کی جگہ ان قوانین کے متبادل اور مزید سخت قانون UAPAجیسے کالے قانون کو لایا گیا ہے۔ انہوں نے میڈیا کے رویہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا میڈیا ہی کسی کو بھی ملزم ٹھہرا کر بے بنیاد الزام عائد کرکے ان کو سزا کا مستحق بنا دیتی ہے۔ اس اجلاس میں محترمہ سنگھ مترامشرا ( جامعہ ٹیچرس سالیڈارٹی اسوسی ایشن ) نے کہا کہ غیر قانونی طور پر یو اے پی اے قانون کے تحت جنہیں گرفتار کیا گیا ہے، ان کے تعلق سے ملک گیر سطح پرسروے کیا جانا چایئے۔ اجلاس میں پرفیسر عرشی خان، جسٹس فخرالدین، تیج سنگھ، پرفسیر حسینہ حاشیہ، نے بھی یواے پی اے قانون کے تحت متاثر معصوم اور بے گناہوں کے تعلق سے اپنے احساسات اور کا اظہار خیال کیا۔ پیپلس الائینس فار ڈیموکریسی اینڈ سیکولرزم کے کنوینر سری نیواس راؤ نے کہا کہ UAPAْٓقانون برطانوی دور حکومت میں نافذ کئے گئے Rowlatt Actسے بھی خطرناک ہے۔ اس اجلاس میں جو ملک کے فعال لیڈران اور انسانی حقوق کے کارکنا ن شریک تھے ان میں مولانا سید محمود مدنی،صدر ( جمیتہ علماء ہند )ڈاکٹر جان دیال ( آل انڈیا کرسچن کونسل ) ڈاکٹر ظفر الاسلام خان ( ایڈیٹر ، ملی گیزٹ)ایس وائی قریشی، ڈاکٹر لینن رگھوسوامی، ای ابوبکر، سابق قومی صدر سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا، سریش کھیرنر، مہاراشٹرا، جسٹس آر کے انکو ڈیا، بامن میشرام، اڈوکیٹ این ڈی پنچولی، فادر ڈامنک، ای ایم عبد الرحمن ( پا پو لر فرنٹ آف انڈیا) سید اخلاق، شاباک سبحانی (APCR)اور حسنین شامل ہیں۔ جناب کمال فاروقی جو اس تحریک کے کنوینر ہیں انہوں نے لوک سبھا انتخابات سے قبل اس تحریک کے ایکشن پلان کے تعلق سے آگاہ کیا اور شرکاء سے اس تعلق سے تجویز پیش کرنے کی گذارش کی۔ انہوں نے کہا کہ اس تحریک کو قومی دار الحکومت اور ملک کے دیگر ریاستوں اور دیگر سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں تک لے جایا جائے گا۔ کو ر کمیٹی کا ایک وفد تمام ریاستوں کے صدر مقام کا دورہ کرے گا ، اور اس کے علاوہ UAPA کے تعلق سے ملک بھر میں پوسٹر مہم، اور پمفلٹس تقسیم کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ ملک گیر سطح پر پوسٹ کار ڈ مہم اور آن لائن پٹیشن مہم کا اہتمام کیا جائے گا، اور اس تحریک کے اختتام میں 5مئی 2014کو نئی دہلی میں Peoples\' Conference against UAPAکے عنوان سے ایک عظیم الشان اجلاس کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس اجلاس میں ریاستی سطح کی کمیٹیاں قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ جوائنٹ کنوینر محمد شفیع نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

NATION WIDE MOVEMENT LAUNCHED AGAINST ANTI-PEOPLE LAW UAPA

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں