کجریوال پریس کانفرنس - بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر دوبارہ تحقیقات کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-31

کجریوال پریس کانفرنس - بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر دوبارہ تحقیقات کا مطالبہ

چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کی پریس کانفرنس کے دوران آج کانگریس کے ایک رکن اسمبلی نے 2008ء کے بٹلہ ہاوز انکاونٹر کی تحقیقات کیلئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ کھڑا کردیا۔ اوکھلا حلقہ کے رکن اسمبلی آصف محمد خان دہلی سکریٹریٹ میں جاری پریس کانفرنس کے دوران اندر داخل ہوگئے اور پریس کانفرنس میں خلل ڈالا۔ اروند کجریوال نے ایک سوال کے جواب میں جب یہ کہا کہ حکومت دہلی انکاونٹر کی تحقیقات کیلئے ایس آئی ٹی تشکیل نہیں دے گی تو انہوں نے عام آدمی پارٹی کے خلاف نعرے لگانے شروع کردئیے۔ قبل ازیں کجریوال نے کہاتھا کہ ایک عدالت نے اس کیس میں پہلے ہی اپنا فیصلہ صادر کردیا ہے اور حکومت عدالتی عمل کا احترام کرتی ہے۔ ہم اس کیس کی تحقیقات کیلئے ایس آئی ٹی کا تقرر نہیں کریں گے۔ کجریوال کے اس ریمارک کے فوری بعد آصف خان پریس کانفرنس کے ہال میں داخل ہوگئے اور نعرے لگانے شروع کردئیے۔ چیف منسٹر کے سکیورٹی عملہ نے خان کو روکنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے نعرہ بازی جاری رکھی۔ حکومت دہلی نے کل فیصلہ کیا تھا کہ 1984ء کے مخالف سکھ فسادات کی تحقیقات ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے ذریعہ کرائی جائیں۔ کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے دو دن قبل کہا تھا کہ شاید اس تشدد میں بعض پارٹی قائدین ملوث رہے ہوں گے لیکن انہیں سزا مل چکی ہے۔ ان کے اس بیان کے بعد کجریوال نے ایس آئی ٹی تحقیقات کا فیصلہ کیا تھا۔ آصف خان نے کہاکہ وہ قانون سازی کے کسی بھی عمل میں عام آدمی پارٹی کی تائید نہیں کریں گے اور اگر کانگریس ان کے خلاف کوئی تادیبی کارروائی کرتی ہے تو انہیں اس کی کوئی پرواہ نہیں۔ گذشتہ سال ایک ٹرتائل عدالت نے انڈین مجاہدین کے مشتبہ دہشت گرد شہزاد احمد کو بٹلہ ہاؤس انکاونٹر کیس میں ملزم قرار دیا اور انہیں سزائے موت سنائی تھی۔ آئی اے این ایس کے بموجب آصف محمد خان نے عہد کیا کہ وہ کجریوال حکومت کے خلاف ووٹ دیں گے چاہے کچھ ہوجائے۔ انہوں نے برہمی کے عالم میں کہاکہ کانگریس کو اے اے پی کی ایک ماہ حکومت سے اپنی تائید واپس لے لینی چاہئے کیونکہ کجریوال نے ان کے علاقہ کے مسلمانوں کو دھوکہ دیا ہے۔ واضح رہے کہ آصف محمد خان اوکھلا علاقہ کے رکن اسمبلی ہیں جہاں ستمبر 2008ء میں دہلی پولیس اور انڈین مجاہدین کے مشتبہ ارکان کے درمیان متنازعہ انکاونٹر میں ایک پولیس آفیسر اور دو مبینہ عسکریت پسند ہلاک ہوگئے تھے۔ آصف خان نے اس معاملہ کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کجریوال کو "ریڈیو جھوٹستان" کا ڈائرکٹر قرار دیا۔ اسی دوران موصولہ آئی اے این ایس کی علیحدہ اطلاع کے بموجب کجریوال نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عام آدمی پارٹی حکومت کے ایک ماہ کے دور اقتدار میں کرپشن کم ہوا ہے۔ واضح رہے کہ عام آدمی پارٹی حکومت نے آج اپنی تشکیل کا ایک ماہ مکمل کرلیا ہے۔ کجریوال نے کہاکہ ایک ماہ کا عرصہ بہت کم ہوتاہے اور لیکن وہ کرپشن کو گھٹانے میں کامیاب رہے ہیں اور جلد ہی جن لوک پال بل نافذ کریں گے۔ کجریوال نے پریس کانفرنس میں کہاکہ کرپشن سے نمٹنے ایک دلچسپ مہم شروع کی گئی ہے۔ میرے پاس ایسا کوئی سائنسی جائزہ نہیں ہے جس کے ذریعہ کرپشن میں کمی ظاہر کی جاسکے۔ بہرحال ایسے انفرادی واقعات پیش آئے ہیں جہاں عوام مجھ سے رجوع ہوئے ہیں اور مجھے بتایاکہ اب ان سے رقم کا مطالبہ نہیں کیا جارہا ہے۔ کجریوال نے کہاکہ میں نے پانچ دن پہلے مختلف محکموں کو والینٹرس روانہ کئے تھے اور انہوں نے دیکھاکہ بیشتر محکموں میں کرپشن میں کمی آئی ہے لیکن VAT میں وہی پرانانظام جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ خوف کا ایک احساس پیدا ہوا ہے جو ضروری ہے۔ اس لئے ہم اس بات کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں کہ کوئی آزادانہ تنظیم سروے کرے اور اس بات کا پتہ چلائے کہ کرپشن میں کتنی تبدیلی آئی ہے۔ لوک پال بل کے بارے میں کجریوال نے کہاکہ دہلی لوک پال بل جمعہ کو کامیاب میں پیش کیا جائے گا اور 10تا15دن میں ایک اسمبلی سیشن منعقد ہوگا جس میں اسے منظور کیا جائے گا۔ ایک اور اطلاع کے مطابق عام آدمی پارٹی اپریل اور مئی میں منعقد ہونے والے لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کا آج جائزہ لے گی اور اپنے ارکان سے متعلق تنازعات پر غوروخوص کرے گی۔ پارٹی نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ آج کی میٹنگ میں لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لیا جائے گا اور اس امر پر تبادلہ خیال کیا جائے گا کہ کتنی نشستوں پر مقابلہ کرنا چاہئے۔

Okhla MLA Asif Khan creates ruckus in Kejriwal's press conference, demands inquiry into Batla House encounter

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں