French Restaurant in Pak Shut Down for Barring Pakistanis
پاکستان کے دارالحکومت کے ایک پرتعیش علاقہ میں ایک فرانسیسی ریستوراں پر پولیس کے دھاواکے بعداسے بندکردیاگیا۔ریستوراں میں پاکستانیوں کے داخلہ پرامتناع کی عجیب وغریب پالیسی پر احتجاج کے بعدپولیس نے دھاواکیا۔اسلام آبادکےF7-1علاقہ میں لامائیسن ریستوراں میں پاکستانیوں کے داخلہ پرامتناع کایہ جوازپیش کیاجاتاتھاکہ اس کے بیشترڈیشیز(پکوان)میں شراب استعمال کی جاتی تھی۔علاوہ ازیں ریستوراں میں حلال کھانابھی نہیں ملتاتھااورخنزیرکاگوشت بھی یہاں دستیاب تھا۔اس متنازعہ پالیسی کے سبب کئی میڈیاادارے بھی کھانوں کے شوقین افراداوردیگرنوعیت کے احتجاجیوں کانشانہ بنے۔بیشتراحتجاجیوں نے اسے ہندوستان میں برطانوی حکمرانی کے دوران کلبس کے باہرٹنگے اشتہاری بورڈس اورنسلی تعصب قراردیا۔پاکستان کے ایک ممتازاخبارسے منسلک سینئرصحافی سائرل المبڈانے ریستوراں کی پالیسی کے خلاف مہم شروع کی۔انہوں نے ٹوئیٹرسائٹ پراس کے خلاف جنگ چھیڑدی۔ریستوراں کے مالک فلپ لافورج نے المیٹاکے نام مراسلہ میں تحریرکیاکہ ریستوراں کی پالیسی میں ترمیم ہورہی ہے تاہم وہ اپنی پرانی پالیسی پرکاربندرہے۔دھاواسے قبل انہوں نے یہ صفائی بھی پیش کی کہ اس میں میرا کیاقصور؟مقامی کلچرکااحترام لازم ہے۔یہاں دہری شہریت کے حامل پاکستانیوں کوداخلہ کی اجازت ہے۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں