مشرف کی حالت خطرہ سے باہر - صحت جوں کی توں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-04

مشرف کی حالت خطرہ سے باہر - صحت جوں کی توں

اسلام آباد
(پی ٹی آئی /آئی اے این ایس)
پرویز مشرف کی حالت جوں کی توں ہے تا ہم وہ خطر ہ سے باہر ہیں ۔ سابق فوجی ڈکٹیٹر کے وکیل احمد رضا قصوری نے راو لپنڈی میں فوجی ہاسپٹل کے روبرو صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ مشرف کی حالت جوں کی توں تاہم خطرہ سے باہر ہے ۔ کل یہ اطلاع عام ہوئی تھی کہ ان کے قلب کی 3شر یانیں بند ہیں اور انجیو پلاسٹی یا بائی پاس سرجری ضروری ہے ۔ ٹی وی پر راست نشریہ تبصرہ میں انہوں نے کہا کہ مشرف زبردست دباؤ میں ہیں ۔ مشرف کی علالت سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے زیادہ تفصیلات بتانے سے قاصر ہوں ۔ قصوری نے کہا کہ وہ خصوصی عدالت کو جارہے تھے کہ راستہ میں انہیں دل ڈوبتا ہوا محسوس ہوا ۔ مشرف کے وکلاء دفاع ٹیم کو ان کی میڈیکل رپورٹ اتوار کا مل جائے گی ۔ قصوری نے یہ بھی بتایا کہ طبی جانچ کی رپورٹ پیر کے ر وز خصوصی عدالت پیش کی جائے گی ۔ ڈان نیوز نے کل کے حوالہ سے بتایا تھا کہ پرویز مشرف کی 3شریانیں بند ہیں اور دوران خون میں اس کے سبب رکاوٹ پیدا ہورہی ہے ۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ مشرف کو بغرض علاج دبئی یا لندن روانہ کرنے پر بھی غور ہورہا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ مشرف کو خون پتلا کرنے کی دوائیں دی جارہی ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ وہ زبر دست ذہنی تناؤ اور دباؤ سے گذر ے جس کے سبب انہیں سینے میں درد محسوس ہوا ۔ ان کی موجودہ حالت انہیں اسباب کا نتیجہ ہے ۔ مسلح افواج انسٹی ٹیوٹ آف کار ڈیولوجی نے ہنوز مشرف کی صحت سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے ۔ پاکستان کی ایک عدالت میں آج ایک عرضداشت پیش کی گئی جس میں سابق فوجی ڈکٹیڑ کو بغرض علاج غیر ممالک جانے کی اجازت سے انکار کی التجا کی گئی ۔ اسلام آباد میں لال مسجد کے سابق امام غازی عبدالرشید کے فرزند ہارون رشید نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے وزارت داخلہ کو اس بات کو یقینی بنانے کی ہدایت دینے کی درخوست کی کہ مشرف کو بہتر ین طبی خدامات فراہم کی جائیں تاکہ کسی غیر ملک میں جاکر علاج کرانے کا جواز پیش کرنے کی نوبت ہی نہ آئے ۔ لال مسجد شہدافاؤنڈیشن کے ترجمان کے حوالہ سے ڈان آن لائن نے یہ اطلاع دی ۔ لال مسجد کے سابق امام غازی عبدالرشید دراصل مشرف کے عہد صدرات کے دوران 2007میں ایک سیکیورٹی آپر یشن میں ہلاک ہوگئے تھے ۔ یہ کارروائی بھی خود پرویز مشرف کی ایما پر ہوئے تھی ۔ درخواست گذارنے پاکستان کے وزیر داخلہ ،متعمد داخلہ ،انسپکٹر جنرل آف پولیس اور تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی ) ڈی آئی جی خالد خٹک کو فریق بنانے کی بھی اپیل کی ۔ پرویز مشرف کوکل ان کے فارم ہاؤز سے عدالت میں پیشی کیلئے لے جایا جارہا تھا کہ راستہ میں اچانک ان کی طبعیت بگڑنے لگی ۔ انہیں پسینے چھوٹنے لگے اور انہوں نے سینہ میں درد کی شکایت کی ۔ شاید ان کے قلب پر حملہ ہوا تھا جس کے بعد انہیں فوجی ہاسپٹل میں شریک کردیا ۔ بعد ازاں یہ اطلاع عام ہوئی کہ انہیں بہتر علاج کیلئے شاید کسی غیر ملک کو روانہ کیا جائے ۔ ایسی اطلاع عام ہوتے ہی عوامی آبادی کا ایک کثیر حصہ چوکنا ہوگیا اور ہارون رشید نے فورا یہ درخواست آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش کرتے ہی یہ وضاحت بھی کردی کہ سابق فوجی حکمراں کے خلاف کئی اور فوجداری مقدمات زیر التوا ء ہیں جن میں غازی عبدالرشید کا قتل کیس بھی شامل ہے ۔ چہارشنبہ کو پرویز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ دائر ہونا تھا تاہم ان کی غیر حاضری کے سبب یہ ممکن نہ ہوسکا ۔ جمعرات کو ان کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کیلئے 10دنوں میں دوسری بار لے جایا جارہا تھا کہ یہ ڈرامہ ہوا ۔ میڈیا اطلاعات میں بتایا گیا کہ مشرف کو بہتر علاج کیلئے کسی غیر ملک کو روانہ کیا جائے گا تاہم میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد ہی اس پر غور ہوگا ۔ مشرف کانا م ہنوز اس فہرست میں شامل ہے جس میں افراد کانام موجود ہے جن کے غیر ملکی سفر پر امتناع عائد ہے ۔ پرویم مشرف نے عدالت سے رجوع ہوکر فہرست سے اپنے نام کے اخراج کی درخواست کی تھی جو مسترد ہوگئی ۔ عدالت نے واضح الفاظ میں کہا کہ یہ اس کے دائرہ اختیار میں نہیں اور صرف حکومت ہی یہ کام کرسکتی ہے ۔ مشرف کی والدہ اور اہلیہ کے ساتھ ہی ہیں ۔ ڈاکٹرس کل سے اب تک مشرف کے طبی معائنہ اور جانچ میں مصروف ہیں ۔ ان کے بین الاقوامی ترجمان رضا بخاری نے بتایا کہ مشرف مکمل طور پر ہوش وحواس میں ہیں اور وقت اور مقام کا تعین عام آدمیوں کی طرح ہی کرسکتے ہیں ۔ ژنہوا نیوز ایجنسی نے بخاری کے حوالہ سے یہ اطلاع دی ۔ 3رکنی خصوصی عدالت کے قائد جسٹس فیصل عرب نے کل یہ بتایا تھا کہ عدالت مشرف کی حاضری سے متعلق فیصلہ کرے گی ۔
Foreign doctors consulted on Musharraf health

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں