دیویانی معاملہ - الزامات واپس لینے اور مقدمہ خارج کرنے سے امریکہ کا انکار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-01

دیویانی معاملہ - الزامات واپس لینے اور مقدمہ خارج کرنے سے امریکہ کا انکار

نیو یارک
( پی ٹی آئی)
امریکہ نے ہندوستان کی اس دلیل کو مسترد کردیا کہ واشنگٹن نے سینئر ہندوستانی سفارتکار دیویانی کھوبر گاڑے کی گھریلو ملازمہ کے ویزا کی درخواست میں اجرت کی تفصیلات کو سمجھنے میں غلطی کی جبکہ اس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس معاملہ میں کوئی غلطی نہیں کی گئی اور سفارتکار کے خلاف کیس ٹھوس بنیادوں پر بنا یا گیا ہے۔ امریکی ذرائع نے یہاں یہ واضح کردیا کہ کھوبر گاڑے کے خلاف ویزا کے معاملہ میں دھوکہ دہی کے الزامات خارج نہیں کئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق اس کیس میں دھوکہ دہی کا معاملہ پوری طرح واضح ہے، یہ کیس جاری رہے گا اور اسے ختم نہیں کیا جائے گا۔ ذرائع نے مزید بتا یا کہ اگر 39سالہ سفارتکار کو ڈپلو میٹک سطح پر مکمل معافی دی جاتی ہے تب وہ بیرون ملک سفر کرسکتی ہیں تاہم اگر وہ ویزٹ پر دوبارہ امریکہ لوٹتی ہیں اور پھر انھیں معافی نہیں دی گئی جب انھیں پھر ایک بار گرفتار کیا جاسکتا ہے اور عدالتی کارروائی کی جاسکتی ہے۔ کھوبر گاڑے کے وکیل کے ان الزامات پر کہ ویزا کی درخواست میں لکھی گئی 4,500امریکی ڈالر رقم گھریلو ملازمہ سنگیتا رچرڈ کو دی جانے والی نہیں بلکہ دیویانی کی تنخواہ ہے، ذرائع نے کہا کہ کھوبر گاڑے درخواست فارم کو صحیح طور پر سمجھ نہیں پائیں جبکہ کوئی وفاقی ایجنٹ فارم کو پڑھنے میں غلطی نہیں کرسکتا۔ ذرائع نے دیویانی کے وکیل ڈان ارشک کے ان الزامات کو مسترد کردیا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ یہ بات واضح ہے کہ ویزا کے درخواست فارم میں تنخواہ کی تفصیلات ملازم کی ہونی چاہئے نہ کہ مالک کی۔ ذرائع نے واضح کردیا کہ کھوبر گاڑے کی گرفتاری کے معاملہ پر ہندوستان سے معذرت خواہی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ واضح رہے کہ 12دسمبر کو نیو یارک میں دیویانی کی گرفتاری کے بعدہندوستانی حکومت نے سخت احتجاج کیا اور ہندوستان بھر میں امریکہ کے خلاف برہمی کی لہر دوڑ گئی۔ دیویانی کو بعد ازان 25ہزار امریکی ڈالر مالیتی بانڈ پر رہا کیا گیا جیسا کہ انھیں عدالت میں خاطی نہیں پایا گیا ۔ ہندوستانی حکومت نے واشنگٹن سے دیویانی کے خلاف کیس سے دستبردار ہوجانے اور سفارتکار کے ساتھ اپنائے گئے رویہ پر معذرت خواہی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع نے یہ بھی کہا کہ کھوبر گاڑے کی ملازمہ سنگیتا کے افراد خاندان کو امریکہ سے روانہ کردیا گیا کیونکہ جسٹس ڈپارٹمنٹ اس بات کو یقینی بنانے کا خواہاں تھا کہ ملازمہ ، گواہوں اور اس کے افراد کے خاندان محفوظ رہیں جیسا کہ یہ کیس زیر التو اء تھا۔ ذرائع نے کہا کہ اگر دیویانی کو اس کیس میں معافی مل جاتی ہے تب وہ ہندوستانی قونصل خانہ سے ہندوستانی مشن برائے اقوام متحدہ منتقل ہوسکتی ہیں۔ ہندوستان کا موقت ہے کہ دیویانی کی گرفتاری سے ویانا کنونشن کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ دوسری جانب امریکہ نے یہ واضح کردیا ہے کہ کھوبر گاڑے کے خلاف عدالتی کارروائی جاری رہے گی۔ امریکی ذرائع کے مطابق دیویانی کے خلاف چارج شیٹ داخل کرنے کی آخری تاریخ 13جنوری مقرر ہے جبکہ اس سے قبل خاتون سفارتکار کے خلاف مزید ثبوت جمع کئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق اگر دیویانی کو معافی مل بھی جاتی ہے تب بھی امریکی وفاقی عدالت میں ان کے خلاف مقدمہ ہنوز بر قرار رہے گا۔ بہرحال اس صورت میں خاتوں کو مفرور نہیں سمجھا جا ئے گا اور انھیں کسی ملک میں بھی گرفتار کیا جاسکتا ہے۔
Devyani Khobragade case: US refuses to drop charges

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں