مزدور تنظیموں کا ریل روکو احتجاج - مشرقی ریلوے کے مسافرین دشواریوں کا شکار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-28

مزدور تنظیموں کا ریل روکو احتجاج - مشرقی ریلوے کے مسافرین دشواریوں کا شکار

مزدور تنظیموں کی ریل روکو تحریک کی وجہہ سے مشرقی ریلوے کے سیالدہ ڈویژن میں آج پیر کو جوٹ مل مزدوروں نے اپنے مطالبات کی حمایت میں ٹرینوں کی آمدورفت روک دی جس سے مسافروں کو زبردست دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ مزدوروں کی 11تنظیموں کے بینر تلے ریل روکو تحریک کی اپیل پر شمالی 24پرگنہ ضلع کی ٹیٹا گڑھ لمٹیکس جوٹ مل کے ملازمین بند پڑی مل کو دوبارہ شروع کرنے کے مطالبے کے سلسلے میں صبح ساڑھے آٹھ بجے مین لائن کے ٹیٹا گڑھ بیرک پور اور کھردار ریل لائن پر دھرنے پر بیٹھ گئے۔ تحریک کے پیش نظر مشرقی ریلوے نے ٹرینوں کی ٹریفک معطل کردی۔ جوٹ مل انتظامیہ نے کئی مہینے قبل مل میں تالا لگادیا جس کی وجہہ سے تقریباً 4ہزار مزدور بے روزگار ہوگئے ہیں۔ مزدور تنظیموں نے الزام لگایا ہے کہ ملازمین کے ذریعہ پرویوڈنٹ فنڈ کی بقایا رقم جمع کرانے کا مطالبہ کئے جانے کے بعد انتظامیہ نے مل ہی بند کردی۔ ٹیٹا گڑھ اسٹیشن میں گھنٹوں ٹرین روکنے کے مظاہرے سے آج سیالدہ میں سیکشن کا ٹرین نظام درہم برہم رہا۔ خصوصاً سیالدہ نئی ہٹی روٹ کی ٹرینیں نہیں چلے سے مسافروں کو زبردست پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ مختلف اسٹیشنوں پر ٹرینیں رکی ہوئی تھیں۔ ریل روکو دھرنے کا اہتمام کرنے والے مظاہرین کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے روڈ کی ناکہ بندی کی، اس کے بعد یہاں کے بازاروں کو بھی بندکرایا گیا۔ اس سلسلے میں مل انتظامیہ ساتھ بھی میٹنگ ہوئی لیکن نتیجہ بے سود ثابت ہوا۔ ان کا کہنا ہے کہ اب ریل روکو احتجاج ہمارے لئے آخری ہتھیار ہے، اس کیلئے ریل کے ڈی آر ایم دفتر کو پہلے باخبر کردیا گیا تھا کیونکہ سوائے اس کے ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں ہے۔ ہمارے بال بچے کارخانہ بند ہوجانے کی وجہہ سے نہایت پریشان ہیں۔ کتنے بچوں کی پڑھائی ترک کرادی گئی ہے، لوگ بھوک سے پریشان ہیں، کتنے لوگ بھیک مانگ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ مزدوروں کے پی ایف، گریجویٹی، ای ایس آئی، ایس ٹی ایل، ڈی ایل آئی، پنشن وغیرہ جیسے معاملے میں بھی اب مزدوروں کا مطالبہ ہے کہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی خود دلچسپی لے کر مداخلت کریں۔ مزدوروں کی یہ بھی شکایت ہے کہ ممتا بنرجی صرف جنگل محل اور پہاڑی علاقے کے ہی مسائل کے حل کیلئے فکر مند ہیں لیکن انہیں ان مزدوروں کا خیال نہیں ہے۔ اس ٹرین روکو احتجاج سے صرف ٹیٹا گڑھ کے مسافر ہی پریشان نہیں تھے بلکہ اس روٹ کے تمام اسٹیشنوں کے مسافرین کو پریشان دیکھا گیا۔ بعض مسافرین نے حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے روڈ ٹرانسپورٹ کا سہارا لیا۔ بسوں میں بھیڑ ہونے کی وجہ سے زیادہ لوگوں کو ٹرک اور چھوٹی گاڑیوں میں جاتے دیکھا گیا۔ آٹو رکشہ والوں کی چاندی تھی۔ کانکی نارہ اسٹیشن کے 2نمبر ڈاؤن پلیٹ فارم پر 8:32 بجے کی کرشنا نگر گیلوپنگ ٹرین ڈھائی بجے تک کھڑی دیکھی گئی۔ بعض مسافروں نے وزیر ریلوے برائے مملکت اور ریل انتظامیہ پر چٹکی بھی لی کہ وہ مظاہرین کو ہٹانے اور آمدروفت بحال کرنے میں بری طرح ناکام رہی۔

Closed jute mill workers disrupt trains in Bengal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں