بنگلور یونیورسٹی میں جعلی ڈگری سرٹیفکیٹس فراہم کرنے کا دھندہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-16

بنگلور یونیورسٹی میں جعلی ڈگری سرٹیفکیٹس فراہم کرنے کا دھندہ

آج کوئی ڈگری حاصل کرنا آسان ہوگیا ہے ۔ امتحان میں کامیاب ہونے کیلئے پیسوں کے بل بوتے زائد نمبرات حاصل کرسکتے ہیں تو دوسری طرف رجسٹر یشن نمبر بدل کر ڈگری سرٹی فکیٹ حاصل کرنیے کا زمانہ آگیا ہے ۔ پری یو نیورسٹی ،ڈگری اور بی ایڈ کو رسز کیے جعلی مارکس کا رڈس فراہم کرنے والوں کی تعداد دن بہ دن بڑھتی جارہی ہے ۔ اسی طرح بنگلور یو نیورسٹی میں حال ہی میں بی ایڈ مارکس کا کارڈ جعلی ہونے کا انکشاف ہواہے ۔نااہل طالب علم کو بی ایڈ ڈگری دینے کے بعدد اس کے جعلی ہونے پر اسے لینے کے بعد اہل امید وار کوو دی گئی ہے ۔ اس طرح کا معاملہ صرف بی ایڈ میں ہی نہیں بلکہ ڈگری اور پوسٹ گریجویٹ کے مارکس کارڈ میں بھی پیش آرہا ہے ۔ بنگلور یونیورسٹی کی طرف سے گزشتہ دو سالوں سے جائزہ لیا گیا اس میں95جعلی مارکس کارڈس اور 29جعلی سرٹی فکیٹس سمیت تقریبا 124معاملات کا انکشاف ہوا ہے ۔ جس کے پیش نظر غیر قانونی سر گرمیاں چلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کیلئے پولیس تھانہ میں شکایت بھی درج کی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ اسی طرح بی ایڈ کی جعلی سرٹی فیکٹ حاصل کرنے والوں کے خلاف تحقیقات کرنے کیلئے علیحدہ تحقیقاتی کمیٹی قائم کی گئی ہے ۔ باوثوق ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق ہر جوابی پرچہ پر رجسٹر یشن نمبر درج کرنا ضروری ہے اس کے علاوہ چند مواقعوں پر بار بھی ڈالا جاتا ہے ۔ اس کے باوجود چند افراد رجسٹر یشن نمبر پر دوسرا رجسٹر یشن نمبر چسپاں کرکے سرٹی فکیٹ حاصل کرلیتے ہیں ۔ ایجنسیاں طلباء سے زیادہ سے زیادہ رقم وصول کر کے ان کو مارکس کارڈس دئے جاتے ہیں ۔ ایسے معاملات کا بھی انکشاف ہوا ہے ۔ کوئی بھی شخص سرکاری یا پرائیویٹ کمپنیوں میں ملازمت حاصل کرلینے کے بعد کمپنی کے ذمہ داران امیدوراروں کی طرف سے حاصل کردہ سرٹی فکیٹس کا جائزہ لیتے ہیں ۔ اس کے بعد متعلقہ دستاویزات یو نیورسٹی کا روانہ کئے جاتے ہیں ۔ یونیورسٹی میں قدیم سرٹی فکیٹس درج کی گئی کتاب کے ذریعہ رجسٹر یشن نمبر اور حاصل کردہ نمبرات کا جائزہ لیا جاتا ہے ۔ اس میں کچھ فرق پایا گیا تو چوری پکڑلی جاتی ہے ۔ حال ہی میں ایسے معاملات بڑھتے جارہے ہیں جس کے سبب یونیوررسٹی کے رجسٹر ار (ایوالویشن ) پروفیسر آر کے سوم، شیکھر کے مطابق جعلی مارکس شیٹ اور سرٹی فکیٹ کا پتہ لگانے کیلئے تحقیقات کرنے کیلئے علیحدہ کمیٹی قائم کی گئی ہے ۔ غیر قانونی سرگرمیوں کے متعلق مقامی پولیس تھانہ میں شکایت درج کرادی گئی ہے ۔

Bangalore University fake degree certificates scandal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں