وزیر اعلیٰ دہلی پر پارٹی رکن اسمبلی ونود کمار کی سخت تنقید - جھوٹ کا الزام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-16

وزیر اعلیٰ دہلی پر پارٹی رکن اسمبلی ونود کمار کی سخت تنقید - جھوٹ کا الزام

دہلی میں حکمراں عام آدمی پارٹی کی صفوں میں اختلافات آج اس وقت کھل کر سامنے آگئے جب خود اس پارٹی کے رکن اسمبلی ونود کمار بینی نے حکومت دہلی پر اپنے اصولوں اور انتخابی وعدوں سے منحرف ہونے کا الزام عائد کیا اور چیف منسٹر اروند کجریوال کو ایک "جھوٹا" قراردیا۔ بنی نے جو ماضی میں کانگریسی رہے ہیں گذشتہ دسمبر میں کابینہ میں اپنی عدم شمولیت پر ناراضگی کا برسر عام اظہار کیا تھا۔ انہوں نے آج دھمکی دی کہ وہ 16جنوری کو پریس کانفرنس میں عام آدمی پارٹی کو"بے نقاب" کردیں گے۔ اسی دوران کجریوال نے بنی کی تنقید کو بکواس قرار دے کر مسترد کردیا اور کہاکہ "پہلے، وہ (بنی) وزارت کیلئے میرے پاس آئے تھے، ہم نے انکار کردیا۔ اس کے بعدانہوں نے لوک سبھا انتخابات کیلئے مقابلہ کرنا چاہا۔ وہ ٹکٹ پوچھنے کیلئے میرے گھر آئے۔ پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام موجودہ پارٹی ارکان اسمبلی کو لوک سبھا انتخابات کیلئے ٹکٹ نہ دئیے جائیں"۔ دوسری جانب بنی نے فوری اس امر کی تردید کردی کہ انہوں نے کبھی وزارت یا لوک سبھا انتخابات کیلئے ٹکٹ کا مطالبہ کیا تھا۔ بنی نے کہاکہ "اگر انہوں نے (کجریوال نے) یہ کہا ہے کہ میں لوک سبھا ٹکٹ کیلئے ان کے پاس گیا تھا تو یہ "سب سے بڑا جھوٹ" ہے۔ میں نے وزیر کا عہدہ ہرگز کبھی طلب نہیں کیا"۔ قبل ازیں بنی نے کہاکہ پارٹی جو کچھ وعدے کئے تھے اور حکومت اب جو کچھ کررہی ہے اس کے درمیان بہت بڑا فرق ہے"۔ "میں، کل پریس کانفرنس میں تمام باتوں کا انکشاف کروں گا تاکہ پارٹی میں جوابدہی اور شفافیت کو یقینی بنایاجائے۔ بنیت نے جو حلقہ اسمبلی لکشمی نگر کی نمائندگی کرتے ہیں، اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے وزیر نہ بننے پر برہم نہیں ہیں اور مسائل کو وہ عوام کے مفاد میں اٹھانا چاہتے ہیں"۔ میں کسی بات پر بھی برہم نہیں ہوں۔ اے اے پی، اصل مسائل سے انحراف کررہی ہے۔ ہمارے لئے اہمیت اس بات کی ہے کہ پارٹی قائدین کو یہ محسوس کرائیں کہ ہم، پارٹی کازکیلئے پارٹی میں ہیں"۔ اسی دوران کجریوال نے بتایاکہ 14جنوری کو ان تمام 70امیدواروں کی میٹنگ تھی جنہوں نے دہلی کے انتخابات میں حصہ لیا تھا لیکن بنی نے اس میٹنگ میں ایک بھی مسئلہ نہیں اٹھایا۔ "مجھے پتہ نہیں کہ بنی کے ارادے کیا ہیں اور میں اس معاملہ میں پڑنا بھی نہیں چاہتا۔ مسائل کے حل کے تعلق سے ہماری حکومت، انتہائی حساس ہے۔ ہم تنقید کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ خواہ وہ تنقید عوام کی جانب سے ہویا میڈیایا بی جے پی کی جانب سے ہو"۔ چیف منسٹر نے کہا کہ پارٹی لیڈر یوگیندر یادو اس مسئلہ( اختلافی مسئلہ) سے نمٹ لیں گے۔ دریں اثناء پی ٹی آئی کے بموجب وزیر خارجہ سلمان خورشید نے آج عام آدمی پارٹی پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ پارٹی ایک "ابتر پارٹی ہے جو ہمارے سسٹم کو تباہ کرنے کے درپے ہے" اور ملک بھر میں اس (پارٹی) کو بعض "بدترین، بدکردار، انتہائی گھٹیا لوگ مل گئے ہیں"۔ سینئر کانگریسی رہنما سلمان خورشید نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اے اے پی، لوک سبھا انتخابات کی "دوڑ میں نہیں ہے"۔ اگر وہ ( اے اے پی قائدین) ایسا سمجھتے ہیں کہ (وہ انتخابی دوڑ میں ہیں) تو وہ غلطی پر ہیں۔ خورشید نے این ڈی ٹی وی کو بتایاکہ وہ "جوراسک" ہیں۔ ان سے اتری کی بو آتی ہے۔ ہر چیزکو بگاڑ رہے ہیں جو وقت کی کسوٹی پر کھری اتری ہے۔ وہ کسی بھی چیز کی ہنسی اڑاتے ہیں۔ کسی بھی بات پر سوال کرتے ہیں اور عام آدمی پارٹی ہمارے سسٹم کیلئے حقیقی خطرہ ہے ار یہ پارٹی اس سسٹم کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔ یہ پارٹی یا تو اپنی پسند سے یا پھر اپنی لا علمی یا جہالت کے سبب ابتری پسند ہے"۔ یہاں یہ بات بتادی جائے کہ خورشید کے ریمارکس سے ایک ہی دن قبل اروند کجریوال کی زیر قیادت پارٹی نے دعویٰ کیا تھا کہ رکنیت سازی کی، اس کی جاریہ ملک گیر مہم کے گذشتہ 5 دنوں میں زائد 10لاکھ افراد اس پارٹی میں شامل ہوئے ہیں۔ خورشید نے کہاکہ "اے اے پی، ملک بھر سے بعض بدترین اور تھرڈ گریڈ لوگوں کو اپنے پاس رکھتی ہے،۔ میں ، کئی اضلاع کو گیا ہوں جہاں میں نے دیکھاہے کہ بدترین افراد، اے اے پی میں پہلے شریک ہوئے۔ آج وہ (لوگ) خوش نصیب ہیں کیونکہ ہر بدبو کو، ان کیلئے ہمیشہ کیلئے خوشبو قرار دیا جارہا ہے"۔ وزیر خارجہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ صرف 15دن کی مختصر مدت میں چونکہ عام آدمی پارٹی نے دہلی میں حکومت تشکیل دی ہے، اس (پارٹی) نے اپنے بارے میں سمجھدار آدمیوں کے تصور کو کافی "نقصان" پہنچایا ہے۔ بعض سوالات کا جواب دیتے ہوئے خورشید نے کہاکہ "اے اے پی، (عام انتخابات کی) دوڑ میں نہیں ہے۔ وہ (اے اے پی قائدین) غلطی پر ہیں۔ ہماری وجہہ سے وہ دہلی میں حکومت چلارہے ہیں"۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ کانگریس کے 8ارکان اسمبلی دہلی میں اے اے پی حکومت کی باہر رہ کر اہم تائید فراہم کررہے ہیں۔ صدرعام آدمی پارٹی کے انداز کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے خورشید نے کہاکہ "اروند کجریوال، قواعد کی ازسر نو تشریح کررہے ہیں۔ وہ جب بھی چاہتے ہیں، گول پر پہنچ جاتے ہیں۔ ہمارے جیسے ملک میں یہ بات چلنے والی نہیں ہے۔ جتنا جلدی وہ یہ معلوم کرلیں کہ ان کے حدود کیا ہیں، تو اتنا ہی بہتر ہوگا"۔

AAP rift widens: Arvind Kejriwal is a liar, says Vinod Kumar Binny

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں