پکوان گیس سلنڈرس کی تعداد فی گھر سالانہ 12 تک بڑھا دی گئی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-31

پکوان گیس سلنڈرس کی تعداد فی گھر سالانہ 12 تک بڑھا دی گئی

مرکزی حکومت نے، پارٹی دباؤ کے آگے سر تسلیم خم کرتے ہوئے سبسیڈی کے تحت دئیے جانے والے ایل پی جی (پکوان گیس سلنڈرس) کوٹہ کو فی گھر سالانہ 9سے بڑھاکر 12کردیا ہے اور آدھار کارڈ استعمال کرتے ہوئے صارفین کے بنک کھاتوں میں سبسیڈی کی ادائیگی پر روک لگادی ہے۔ مرکزی کابینہ کی سیاسی امور کمیٹی کے مذکورہ فیصلہ کا اعلان کرتے ہوئے وزیر تیل ویرپا موئیلی نے کہاکہ ایل پی جی کوٹہ میں اضافہ سے سالانہ زائد از سبسیڈی کی شکل میں 5ہزار کروڑ روپے کے مصارف عائد ہوں گے۔ آئندہ ماہ فروری اور مارچ میں ایل پی جی حاصل کرنے والے تمام گھروں کو 9سلنڈرو کے کوٹہ سے ایک سلنڈر اضافہ ملے گا اور آئندہ اپریل سے وہ12سلنڈرس کے حقدار ہوں گے۔ ماہانہ ایک سلنڈر رعایتی( سبسیڈی) شرحوں کے تحت ملے گا۔ ڈائرکٹر بنیفٹ ٹرانسفر برائے ایل پی جی( ڈی بی ٹی ایل) اسکیم پر روک لگانے کے پس پردہ وجوہات کی وصاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مذکورہ اسکیم پر عمل آوری کے بارے میں شکایات ملی تھیں اور ان شکایات کا جائزہ لینے ایک کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔ "مسائل کا جائزہ اس کمیٹی کی جانب سے لئے جانے تک ، آدھار سے مربوط ایل پی جی سبسیڈی منتقلی پر روک لگادی گئی ہے"۔ بحالت موجودہ سبسیڈی کے تحت ایل پی جی سلنڈر کی قیمت 414 روپئے ہے جبکہ مارکٹ قیمت 1012روپئے ہے۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے جاریہ ماہ کے اوئل میں اے آئی سی سی اجلاس میں وزیراعظم منموہن سنگھ سے خواہش کی تھی کہ سبسیڈی کے تحت 14.2کیلو گرام کے ایل پی جی سلنڈرس کے کوٹہ کو بڑھاکر 12کردیا جائے۔ خود کانگریس پارٹی کی صفوں سے بھی یہ مطالبات ہورہے تھے کہ ڈی بی ٹی ایل کو برخواست کردیاجائے گا کیونکہ کئی صارفین کے یا تو آدھار نمبر نہیں ہیں یا ان کے بنک اکاونٹس، آدھار نمبر سے مربوط نہیں ہیں۔ آئی اے این ایس کے بموجب ویرپا موئیلی نے کہاکہ سبسیڈی کے تحت دئیے جانے والے سلنڈرس کی دستیابی میں اضافہ کے ذریعہ صارفین کی تعداد کے 99.2 فیصد کا احاطہ کیاجائے گا۔ اس طرح اس سسبب سالانہ سبسیڈی کا بوجھ 80ہزار کروڑ روپئے ہوجائے گا۔ "سبسیڈی کے تحت دئیے جانے والے سلنڈرس کی جملہ فروخت 95.29 کروڑ سلنڈرس تک ہوجائے گی اور جملہ سالانہ سبسیڈی کا سالاہن بوجھ 800 روپئے فی سلنڈر ہوگا۔ اس طرح جملہ سبسیڈی کا سالانہ بوجھ 80 ہزار کروڑ روپئے ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ سلنڈرس کی تعداد میں آج ہوئے اضافہ کے سبب فیول پر زائد سبسیڈی لگ بھگ 5ہزار کروڑ روپئے ہوگی۔ سبسیڈی کا بوجھ حکومت اور سرکاری زیر انتظام آئیل مارکٹنگ کمپنیوں کے درمیان تقسیم ہوگا۔

Cabinet approves raising ceiling on subsidized cooking gas cylinders to 12 from 9

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں