آندھرا پردیش سرکاری ملازمین اور وظیفہ یابوں کو 27 فیصد عبوری راحت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-03

آندھرا پردیش سرکاری ملازمین اور وظیفہ یابوں کو 27 فیصد عبوری راحت

حکومت آندھراپردیش نے اپنے ملازمین اور وظیفہ یابوں کیلئے 27فیصد عبوری راحت کا اعلان کیا ہے جس پر یکم جنوری 2014ء سے عمل آوری ہوگی۔ اس فیصلہ پر پے رویژن کمیشن کی رپورٹ حاصل ہونے تک عمل آوری کی جائے گی اور اس کے بعد کمیشن کی سفارشات لاگو کی جائیں گی۔ چیف منسٹر این کرن کمار ریڈی نے اپنے کیمپ آفس میں ملازمین کی اسوسی ایشن کے نمائندوں سے ایک اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں یہ اعلان کرتے ہوئے کہاکہ ریاست کی تاریخ میں بالکل پہلی مرتبہ ہے کہ سرکاری ملازمین کو اتنی بڑی عبوری راحت دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ فیصلہ پر عمل آوری سے سرکاری خزانہ پر 7683 کروڑ روپئے کا زائد بوجھ عائد ہوگا۔ مالیاتی سال 2013-14 کی آخری سہ ماہی کے دوران سرکاری خزانہ پر 1920 کروڑ کا زائد مالیاتی بوجھ عائد ہوگا۔ انہوں نے بتایاکہ حکومت، ملازمین اور وظیفہ یابوں کو ہیلتھ کارڈز کی اجرائی کے مسئلہ پر ایک دو دن میں فیصلہ کرے گی۔ کارپوریٹ دواخانوں میں بھی بلا رقمی علاج کی سہولت کی فراہمی پر قطعی فیصلہ کرلیا جائے گا۔ حکومت کے فیصلہ سے 14.7 لاکھ خاندانوں کو فائدہ ہوگا۔ چیف منسٹر نے کہاکہ پے ریویژن کمیشن کو ہدایت دی گئی ہے کہ جلد سے جلد اپنا کام مکمل کرکے حکومت کو رپورٹ پیش کرے۔ انہوں نے بتایاکہ رپورٹ ملنے کے بعد ملازمین کی تنخواہوں اور وظائف میں اضافہ پر غور کیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے کہاکہ ریاستی حکومت کو اپنی آمدنی میں اضافہ کیلئے نئے اقدامات کرنے ہوں گے کیونکہ مقررہ نشانہ کے مطابق آمدنی حاصل نہیں ہورہی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ جاریہ سال مقررہ نشانہ کے مقابلہ 9.4 فیصد کا خسارہ ہوا۔ ریاستی وزیر فینانس اے رام نارائن ریڈی، وزیر سماج بہبود بی ستیہ نارائنا، چیف سکریٹری ڈاکٹر پی کے موہنتی اور دوسرے اس موقع پر موجودتھے۔ نمائندہ منصف کے بموجب ریاست کے 9.2 لاکھ ملازمین اور 5.5 لاکھ وظفیہ یابوں کو یکم جنوری سے 27فیصد عبوری راحت دی جائے گی۔ چیف منسٹر کا اجلاس تقریباً 4گھنٹے تک جاری رہا۔ بالآخر حکومت اور ملازمین کے درمیان 27فیصد پر مفاہمت ہوئی۔ چیف منسٹر نے بتایاکہ معاشی بحران کے باوجود حکومت کی کارکردگی کہیں بہتر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اپنے ملازمین اور وظیفہ یابوں کو سالانہ 51719 کروڑ روپئے تنخواہ اور وظائف ادا کررہی ہے۔ اس کے علاوہ حکومت آئندہ 5 برسوں کے دوران منصوبہ جاتی بجٹ کے تحت 3.5 لاکھ کروڑ روپئے مختص کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ریاست کی مالی حالت میں بہتری لانے کیلئے یہ اقدامات ضروری ہیں۔ ملازمین کو بلا رقمی ہیلتھ کارڈز کی اجرائی کے مطالبہ پر انہوں نے بتایاکہ اسٹیرنگ کمیٹی جلد یہ مسئلہ سلجھا لے گی۔ چیف منسٹر این کرن کمار ریڈی نے ایک سوال کا جواب دیا جس میں پوچھا گیا تھاکہ آیا وہ ریاستی اسمبلی میں متحدہ آندھراپردیش کی تائید میں قرارداد پیش کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل تک انتظار کیجئے۔ انہوں نے ریاست کی تنظیم جدید بل 2013 سے متعلق سوال کا جواب بھی یہ کہتے ہوئے ٹال دیا کہ وہ اس وقت ملازمین کے مسائل کے تعلق سے پوچھے گئے سوالات کا ہی جواب دیں گے۔

AP State Govt Announces 27 per cent Interim Relief to its Employees

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں